تم زیست کاحاصل ہو

🌟 نئی کہانیوں اور ناولز کے اپ ڈیٹس کے لیے ہمارے فیس بک پیج کو فالو کریں! 🌟

قسط 1

آج الفاظ کی زندگی کا سب سے بڑا دن تھا
اسکی خوشی کی کوئی انتہا نہ تھی
آخر 14سال کی خواہش پوری ہونے جارہی تھی
نورچار سال کی تھی جب الفاظ کو پہلی بار بھائی کہہ کر پکارا
12سالہ الفاظ سے یہ لفظ بھائی برداشت نہ ہوا اور اسے ڈانٹتے ہوئے کہا
کوئی بھائی وبھائی نہیں ہو میں تمہارا صرف کزن ہوں
اور خبردار جو اس کے بعد مجھے بھائی کہہ کے پکارا اس کے غصے کو دیکھ کر نور بری طرح ڈر گئی
آج 14 سال کے بعد وہ پوری طرح اس کی زندگی میں شامل ہو رہی تھی
وہ خوش تھا بے انتہا خوش لمحہ لمحہ اپنی آنے والی زندگی کے بارے میں سوچ رہا تھا
کہ کس طرح سے نورکو اپنی محبت کا اظہار کرے گا
کس طرح سے اپنی چاہت کہ احساس دلائے گا
آخر کس طرح سے وہ اسے بتائےگاکہ وہ اس کی زندگی میں شامل ہونے والی پہلی لڑکی ہے
جس سے وہ بے انتہا محبت کرتا ہے اور نور کیا جواب دے گی۔۔۔؟
اسے کچھ کہے گی یا بس شرمائے گی ان کا نکاح ایک ہفتے پہلے ہوا
اس دن وہ بہت معصوم لگ رہی تھی گھبرائی گھبرائی سی ایک ہفتے سے لے کر اب تک کہیں رسمییں ہوچکی تھیں
رسمیوں کا لمبا سلسلہ جاری تھا الفاظ صرف اور صرف اپنے اور نور کے آنے والے دنوں کے بارے میں سوچ رہا تھا
کہ وہ کس طرح سے نورکو اپنی زندگی میں خوش آمدید کہےگا
نورکیلئے کیا گفٹ لے جسے دیکھ کر نور خوش ہو جائے
الفاظ ایک بہت ہینڈسم پرسنیلٹی کا مالک اور پیشے سے ڈاکٹر تھا۔
الفاظ کا انتظار ختم ہوچکا تھا اس کی سب سے بڑی خوشی اس کی زندگی میں شامل ہو چکی تھی
°°°°°°°
وہ تقریبا ایک بجے اس کے کالج کے باہر اسکی ایک جھلک دیکھنے کے لئے کوئی نہ کوئی بہانہ کر کے یہاں پہنچتا تھا
اسکی ایک جھلک دیکھتے ہی اسے سکون مل جاتا جس کے بعد وہ سارا دن سکون سے گزاردیتا
نور اگر کسی کھیل میں غلطی سے عمیر یاشہریار کی ساتھی بن جاتی تووہ آسمان سر پر اٹھا لیتا کھیل میں بھی اس کا کسی اور کا ساتھی بن کر کھیلنا اس کی برداشت سے باہر تھا
شہریارنےجب شادی کےلئے ماموں کی بیٹی سے شادی کی خواہش کا اظہار کیا تو الفاظ کا ہاتھ شہریار کے گربان تک جا پہنچا
لیکن جب شہریار نے بتایا کہ وہ نور سے نہیں بلکہ آرزو سے شادی کرنا چاہتا ہے تو الفاظ نے شرمندگی سےسر جھکالیا
جبکہ شہریارنے اس کےجھکےسر کو دیکھا توآگے بڑھ کر اسے گلے سے لگایا تھا
شہریار جانتا تھا کہ وہ صرف اس کی محبت نہیں بلکہ اس کی زندگی کی سب سے بڑی خوشی تھی
ماموں مامی کے اعتراض کے بعد شہریار اور آرزو کی شادی کےلیے سب کو منانے والے الفاظ ہی تھا کیونکہ نور چاہتی تھی کہ ان دونوں کی شادی ہوجائے
شہریار اور آرزو کی ایک دوسرے سے محبت کے بارے میں صرف وہ جانتی تھی الفاظ نے کبھی نور سے اپنی محبت کا اظہار نہیں کیا تھا وہ جانتاتھا کہ وہ صرف اس کی ہے
نورکی خواہش تھی کہ ان کے گھر میں کوئی ڈاکٹر ہو جس کی وجہ سے الفاظ آج ڈاکٹر کے فرائض انجام دے رہا تھا
نورکوئی خواہش کرے اور الفاظ اسے پورا نہ کرے ایسا ناممکن تھا نور پھوپھو کے گھر بہت کم آتی مگر جب بھی آتی نہ الفاظ اسپتال جاتا اور نہ ہی کوئی اور کام کرتا
وہ اسکےآس پاس رہنے کے بہانے ڈھونڈتا اس سے بات کرنے کا کوئی بہانہ ہاتھ سے جانے نہ دیتا
تمہیں اسی گھر میں آنا ہے میرا دیور تمہیں اس گھر میں لے ہی آئے گا
آرزواکثر کہتی تو وہ مسکرادیتی تھی
°°°°°°
اور آج پورے حق سے وہ اسکی زندگی میں شامل ہو چکی تھی
رات 2 بجےوہ کمرے میں داخل ہوا تھا وہ پہلے ہی کافی ڈسٹرب لگ رہا تھا لیکن کمرے کی سجاوٹ دیکھ کر وہ مزید ڈسٹرب ہو گیا
ہر طرف گلاب کے پھول ہی پھول تھے سامنے نور بیڈ پر بیٹھی تھی الفاظ کے قدموں کو دیکھ رہی تھی جو اس کے قریب آئے اور رک گئے
کتنی ہی دیر وہ اس کے جھکے ہوئے سر کو دیکھتا رہا نور بیٹھی دل کی دھڑکن شمار کرتی رہی
نورکا دل بہت زوروں سے دھڑک رہا تھا
تھوڑی دیر اسے ایسے ہی دیکھتے رہنے کے بعد وہ واش روم میں چلا گیا
نور کے اندر کچھ چھن سے ٹوٹا بے یقینی سے وہ واش روم کی طرف جاتے ہوئے اپنے شوہر کو دیکھ رہی تھی
سب نے دل کھول کر نور کی تعریف کی تھی کہ وہ بہت زیادہ خوبصورت لگ رہی ہے اور وہ یہ سوچ رہی تھی کہ الفاظ آج کون سے الفاظ استعمال کرے گا”نور کی تعریف میں”
لیکن وہ کُچھ بولےبنا واش روم میں چلا گیا
اس کے اندر اتنی ہمت نہ تھی کہ وہ الفاظ سے وجہ پوچھ سکتی کیونکہ الفاظ کو جب غصہ آتا تو اکثراسے ڈانٹ دیتا اور وہ نہیں چاہتی تھی کہ آج کے دن وہ اس پر غصہ کرے
تھوڑی دیر میں وہ واش روم سے باہر آیا تو کپڑے تبدیل کرچکا تھا
وہ نور کے برابر آکے لیٹ گیا ایک نظر اس کے سجے سنورے روپ پر ڈالی اور بولا
نور رات کافی ہوچکی ہے تم بھی سوجاو الفاظ کا رویہ اتنا لیا دیا تھا کہ وہ بے یقینی سے اسے دیکھتی رہی
وہ کروٹ لے کے سو گیا اور وہ کتنی ہی دیر اس کی پیٹھ کو دیکھتی رہی تھوڑی دیر کے بعد وہ اٹھ کر واش روم میں آ گئی
آئینے میں اپنا سجا سنورہ عکس دیکھا
الفاظ تمہاری تعریف کرے گا تمہیں اپنی محبت کا احساس دلائے گا تم دنیا کی سب سے خوش قسمت ترین لڑکی ہو
اسےآرزوکی باتیں یادآنےگئی
یہ سب کیا ھو رہا تھا
وہ اس کے برابر آکے لیٹ گئی
تو یہ تھی اس کی محبت
یہ تھا 14سال کا انتظار۔۔۔؟ اس کے فل میں کہیں سوال آئے اور آنکھوں میں آنسو اور پھر روتے روتے نجانے کب اس کی آنکھ لگ گئی
Instagram
Copy link
URL has been copied successfully!

🌟 نئی کہانیوں اور ناولز کے اپ ڈیٹس کے لیے ہمارے فیس بک پیج کو فالو کریں! 🌟

کتابیں جو آپ کے دل کو چھوئیں گی

Avatar
Social media & sharing icons powered by UltimatelySocial