تم زیست کاحاصل ہو

🌟 نئی کہانیوں اور ناولز کے اپ ڈیٹس کے لیے ہمارے فیس بک پیج کو فالو کریں! 🌟

قسط 8

آج الفاظ اورنور کی لاہور سے اسلام آباد کی فلائٹ تھی
اور الفاظ جانتا تھا کہ نور جہاز میں بیٹھنے سے ڈرتی ہے
سب نے ہی نور کو سمجھایا تھا کہ کچھ نہیں ہوگا لیکن الفاظ نے اپنے کانوں کو نور کی چیخیں سننے کے لیے تیار کر لیا تھا
اوراب باقی مسافروں کے لئے پریشان بھی تھا
نور چلانامت الفاظ نے یہ بات کوئی سولہویں باردہرائی تھی
نہیں آپ فکر نہ کریں آب مجھے ڈر نہیں لگتا نور نے ہر بار دیا گیا جواب اس بار بھی دیا
اور وہ دونوں جہاز میں آ بیٹھے
نور کیا تمہیں ڈر لگ رہا ہے الفاظ نے پوچھا
نور نے نفی میں گردن ہلائی اور اپنے سینے پہ ہاتھ رکھا جیسے اپنے ننھے سے دل کو بتا رہی ہوکہ ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں
جیسے ہی جہاز فلائی کے لئے اڑا نور کا دل کانپنے لگا اور اپنی دونوں آنکھیں بند کرکے آیت الکرسی پڑھنے آنے لگی
نور کے ہاتھ کانپ رہے تھے الفاظ نے اس کا ہاتھ تھام کر دوسرا ہاتھ اس کے کندھے پر پھیلایا
نور کچھ نہیں ہوگا میں ہوں نا تمہارے ساتھ کیوں ڈر رہی ہو الفاظ نے اسے اپنے ساتھ لگاتے ہوئے کہا نورنے فوراً الفاظ کی شرٹ کو اپنی مٹھیوں میں پکڑ لیا
الفاظ مجھے نہیں جانا مری مجھے میری ماما کے پاس جانا ہے الفاظ ہم نہیں جا رہے روکیں اس جہاز کو ہم واپس چلتے ہیں ہم گھر جا رہے ہیں اس کے سینے سے لگی نور بے قاعدہ رونے لگی
کچھ نہیں ہوگا نور میں ہوں نہ تمہارے ساتھ ادھر میری طرف دیکھو
یاد رکھنا نور جب تک الفاظ کی آخری سانس چلتی ہے تب تک نور پہ آنچ بھی نہیں آئے گی
کچھ نہیں ہوگا ابھی ہم پہنچ جائیں گے
الفاظ نے اسے دلاسہ دیتے ہوئے اپنے ساتھ لگایا سارے راستے نور اسی طرح الفاظ کے ساتھ لگی رہی اس نے نہ تو آنکھیں کھولیں اور نہ ہی کچھ دیکھا
یہ سفر نور کے لیے زندگی کا سب سے خراب سفر اور الفاظ کے لئے سب سے بہترین سفر تھا
°°°°°°
یہ تم کیا کر رہی ہو عالیہ… سکندر نے غصے سے کہا
تمہیں نظر نہیں آ رہا میں کیا کر رہی ہوں …عالیہ نے ایک اور ڈرنک لیتے ہوئے کہا
عالیہ یہ شراب ہے تم کیا سمجھ کر پی رہی ہو اسے…. سکندر کو مزید غصہ آیا
میں اسے شراب ہی سمجھ کر پی رہی ہوں سکندر
میری فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے تم جا کر اس کی فکر کرو جس کے نام کا ٹیٹو تم نے اپنے بازو بنوایا ہے …عالیہ کو رہ رہ کے سکندر پر غصہ آ رہا تھا
لیکن وہ چاہ کر بھی سکندر کے ساتھ کچھ برا نہیں کر سکتی تھی اسی لئے اپنا برا کر رہی تھی
عالیہ تم نے بہت زیادہ ڈرنک کرلی ہے آو میں تمہیں تمہارے ہوسٹل ڈراپ کرکے آؤں
میں چلی جاؤنگی کوئی ضرورت نہیں ہے تمہیں میری فکر کرنے کی عالیہ نے اس کو دکھا مارتے ہوئے کہا
کیسے جاؤ گی تم اس حالت میں.. حالت دیکھئی ہے اپنی میں چھوڑ دوں گا
یہ سچ تھا کہ سکندر کو اس میں کوئی دلچسپی نہ تھی لیکن وہ اسے اس حالت میں اکیلے کلب میں بھی چھوڑ کر نہیں جا سکتا تھا
میں نے کہا نہ مجھے تمہاری ہمدردی کی کوئی ضرورت نہیں ہے سمجھ نہیں آرہا تہمیں جاؤ دفع ہو جاؤ یہاں سے کوئی ضرورت نہیں ہے مجھے کسی کی …عالیہ نےغصے سے کہا
آج تک سکندر سے کسی نے اونچی آواز میں بات تک نہیں کی تھی اور عالیہ کے اس قدر بدتمیزی پر…..سکندر کو بے حد غصہ آیا
تمہیں پتا ہے عالیہ پہلے مجھے تم پر ترس آتا تھا لیکن اب میں سوچتا ہوں جو کچھ تمہارے ساتھ ہورہا ہے بالکل ٹھیک ہو رہا ہے
سچ تو یہ ہے کہ تم ہمدردی کے قابل نہیں ہو پتہ نہیں کیوں میں تم سے پوچھنے آگیا کرنا تو مجھے یہ چاہیے تھا کہ میں تمہیں بنا بتائے یہاں سے چلا جاتا
ٹھیک کہہ رہے ہو تم سکندر میرے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے بالکل ٹھیک ہو رہا ہے
تم سے محبت کرنے کی سزا مل رہی ہے مجھے تم نے میری محبت کو ٹکرایا
اللہ کرے جس سے تم محبت کرو وہ بھی تمہاری محبت کو ٹھکرا دے
سکندر تمہیں کبھی وہ محبت نصیب نہ ہو جس کے لئے تم مجھے ٹھکرا رہے ہو تم اس کے لئے رو تڑپو جس طرح سے آج میں تمہارے لیے تڑپ رہی ہوں
ٹوٹے دل سے نکلی بد دعا عرش پر جاتی ہے سکندر میں تمہیں بد دعا دیتی ہوں
جسے تم نے چاہا وہ تمہیں نہ ملے جس طرح سے تم نے میرا دل دکھایا ہے اسی طرح سے تمھارا بھی دل ٹوٹے
عالیہ غصے میں بولتی چلی جا رہی تھی لیکن اس کی باتوں پر دھیان نہ دیتے ہوئے سکندر کلب سے نکل گیا
°°°°°
سمیرا نے نا جانے کتنے ہی فون کیے تھے لیکن اس نے ایک بھی فون نہیں اٹھایا اور آج پانچویں دن وہ گھر واپس آیا تھا
ندیم کہاں تھے آپ کہاں نہیں ڈھونڈا میں نے آپ کو
ہر ورکر سے پتا کروایا لیکن آپ کہیں نہیں تھے
کہاں گئے تھے آپ اگر آپ کو کہیں جانا تھا تو مجھے بتا کے بھی تو جا سکتے تھے
سمیرا کو اس کی لاپروائی پر واقع ہی غصہ آ رہا تھا
کہاں جا سکتا ہوں میں اور یہ بات بات پر اس طرح سے مجھ سے سوال مت پوچھا کرو
شوہر میں ہوں تم نہیں بیوی ہو بیوی بن کر رہو سر پہ بیٹھنے کی ضرورت نہیں ہے
یہ ندیم سمیرا کا محبوب شوہر تو نہ تھا
کیا ہوا ندیم آپ کی طبیعت تو ٹھیک ہے سمیرا نے فکر مندی سے پوچھا
کیوں کیا ہوگا مجھے کیا ہوا ہے مجھے اس نے اپنی طرف اشارہ کرتے ہوئے غصے سے کہا
ندیم آپ اس طرح سے بات کیوں کر رہے ہیں آخر ہوا کیا ہے
کیا ہوا ہے یہ میں بتاتا ہوں تمہیں
بتاؤ کیا تم نے اپنی ساری جائیداد سکندر کے نام کردی ہے ندیم نے اپنے تین سالہ بیٹے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا
ہاں سب کچھ اسی کا تو ہے اسی کو تو دینا ہے تو پھر اس کےنام کردینے سے کیا ہو گیا سمیرا اس کے غصے کو سمجھ نہیں پا رہی تھی
بے وقوف عورت تین سال کے چھوٹےبچے کے نام کروڑوں کی جائیداد کر دی
تمہارا دماغ خراب ہو گیا
خدانخواستہ اس کے ساتھ کچھ برا ہو جائے تو
اللہ نہ کریں ندیم کیسی باتیں کر رہے ہیں آپ اللہ میری بھی عمر میرے بیٹے کو لگائے
وہ تڑپ کر بولی
تمہیں اندازہ بھی نہیں ہے کہ تم نے کتنی بڑی غلطی کی ہے۔ندیم غصے سے اندر چلا گیا
°°°°°°
کیا میں اندر آ سکتی ہوں
جی جی نویرا جی کیوں نہیں آئیں نویرا کو دیکھتے ہی ولید کرسی سے کھڑا ہو گیا
ولید کو نویراکو دیکھ کر حیرت کے ساتھ خوشی بھی ہو رہی تھی
آپ یہاں کیسے ولید نے پوچھا
انٹرویو دینے آئی ہوں نویرہ نے کہا
اتنے امیر لوگ بھی چھوٹی موٹی جاب کرتے ہیں ولید کو حیرت ہوئی بھی
امیر نہیں ہوں میں نویرا نے کہا
کوئی بات نہیں کچھ دنوں میں ہوجائیگی ولید نے مسکراتے ہوئے کہا
جی ہاں اگر آپ کی جاب مل گئی تو نویرا نے کہا
جی جی ضرور کیوں نہیں
لیکن پہلے انٹرویو لیں یہ میری فائل نویرانے اپنی فائل ولید کو تھماتے ہوئے کہا
جی کیوں نہیں لیکن اس کی ضرورت نہیں ہے ولید نے فائل ٹیبل پر رکھ دی
آپ کل سے جوائن کر سکتی ہیں
لیکن انٹرویو کے بغیر نویرہ کو حیرت ہوئی
اگر اب آپ کا انٹرویو لیا تو آپ کے بھائی میری جان نکال دیں گے
اؤ تو آپ یہ جاب مجھے سفارش پے دے رہے ہیں نویرا کو یہ بات اچھی نہیں لگی
نہیں سفارش پے نہیں دے رہا بلکہ میں آپ کی قابلیت سے واقف ہوں اس لیے دے رہا ہوں
لیکن پھر بھی اگر آپ میرا انٹرویو لے تو مجھے خوشی ہو گی
تو ٹھیک ہے یہ بتائے کہ چاند کون سی بیوٹی کریم یوز کرتا ہے کہ وہ اتنا خوبصورت ہے
کیا….. نویرہ کو حیرت ہوئی
کیا …تو یہ کیا ..کیا کوئی بہت اچھی کریم ہے
اس کی وجہ سے چاند اتنا خوبصورت ہے واقعی بہت اچھی کریم ہو گی ولید نے اسے چھیڑتے ہوئے کہا
کیا ..مطلب مجھے نہیں پتہ
لیکن آپ تو لڑکی ہیں نہ آپ تو یہی سب کچھ یوز کرتی ہوں گی
نہیں سر میں کوئی بیوٹی کریم یوز نہیں کرتی نویرا نے مسکراتے ہوئے بتایا
شکر ہے ویسے بھی میری وکالت کی نوکری میں بیوٹی کریم کا خرچہ اٹھانا بہت مشکل ہوتا ہے ولید زیر لب برابریا
کچھ کہا آپ نے سر
نہیں نہیں آپ کل سے جاب جوائن کر دیں یہی کہہ رہا تھا میں ولید نے بات بناتے ہوئے کہا
تو کیا میرا انٹرویو ہوگیا سر
جی ہاں ہو گیا اور آپ اس انٹرویو میں پاس بھی ہو گئی
لیکن سر میں نے تو غلط جواب دیا تھا
آپ نے تو سہی جواب دیا کہ چاند کوئی کریم استعمال نہیں کرتا وہ نیچرل بیوٹی ہے
سروہ میں نے چاند کے بارے میں نہیں بلکہ اپنے بارے میں بتایا تھا
اور میرا چاند آپ ہی ہیں ولید نے مسکراتے ہوئے کہا
جی نویرا کو حیرت ہوئی
جی میرا مطلب ہے آپ صبح سے جاب جوائن کر دیں ولید نے مسکراتے ہوئے کہا
ٹھیک ہے سر میں کل سے جوائن کر لوں گی
Instagram
Copy link
URL has been copied successfully!

🌟 نئی کہانیوں اور ناولز کے اپ ڈیٹس کے لیے ہمارے فیس بک پیج کو فالو کریں! 🌟

کتابیں جو آپ کے دل کو چھوئیں گی

Avatar
Social media & sharing icons powered by UltimatelySocial