روح یارم

Areej shah

🌟 نئی کہانیوں اور ناولز کے اپ ڈیٹس کے لیے ہمارے فیس بک پیج کو فالو کریں! 🌟

قسط 19

شارف ابھی ابھی آفس میں آیا تھا دیکھا تو لیلیٰ بیٹھ کے رو رہی تھی اسے ہنسی بھی آ رہی تھی اور وہ لیلیٰ کیلئے پریشان بھی تھا ۔لیکن لیلیٰ کی حالت دیکھ کر اسے پتہ نہیں کیوں مزا آ رہا تھا ۔
ٹھیک ہے لیلٰی ڈیول سے پیار کرتی تھی بلکہ کرتی ہے لیکن ڈیول نے تو اسے کبھی نہیں کہا تھا کہ وہ اس کے لئے ایسے جذبات رکھے یہ اس کی خودساختہ محبت تھی ۔
لیلیٰ کیوں رورو کر ہلکان ہوئی جارہی ہو بس کردو ۔اپنے آگے پیچھے دیکھو یہاں بہت لوگ ہیں محبت کے قابل تم تو ایک ہی انسان سے دل لگا کر رونے بیٹھ گئی ہو۔مجھے دیکھو میں تو ہر اس انسان سے محبت کرتا ہوں جو مجھ سے محبت کرتا ہے ۔اور جو مجھے ایک بار ٹھکرادے میں نے دوبارہ اس کی طرف کبھی مڑ کر دیکھتا بھی نہیں ۔شارف نے اپنی مثال دی اکثر لڑکیاں اسے اپنے پاس بلاتی تھی اور وہ خوشی خوشی سب کے پاس جاتا تھا اور جو لڑکی اس کی طرف سے منہ پھیر لیتی وہ اس کی طرف دیکھتا تک نہیں تھا ۔ 25 سال کا یہ لڑکا نہ صرف بہت خوبصورت تھا بلکہ بہت شوخ طبیعت رکھتا تھا
لیکن یہ بات لیلیٰ کیلئے کوئی اہمیت نہ رکھتی تھی کیونکہ وہ شارف کی طرح وقتی محبت نہیں کرتی تھی وہ ڈیول کو دل و جان سے چاہتی تھی لیکن ڈیول نے اس کی جگہ کسی اور کو دے دی ۔اس کا دل چاہتا تھا کہ وہ روح کو جا کر سب کچھ بتا دے لیکن جس طرح سے ڈیول نے اس کی موت کا نقشہ کھینچا تھا وہ یہ سوچ کر بھی کانپ جاتی ۔
اچھا یار رونا دھونا بند کرو میں بہت دنوں سے بور ہو رہا ہوں مجھے کوئی چیلنج دو وہ اسے باتوں میں لگانے لگا ۔شارف اکثر جب بور ہوتا تو لیلیٰ اور خضر اسے ایسے چیلنجز دیتے تھے جنہیں ہر حال میں کرتے ہوئے وہ اپنی بوریت دور کرتا تھا ۔
تمہیں چیلنج پورا کرنا ہے نا میں تمہیں چیلنج دیتی ہوں تمہیں ڈیول کے فلیٹ میں جانا ہوگا اور وہ بھی ڈیول کو بتائے بغیر ۔وہ بھی اکیلے اور اس کے گھر جا کے اس کی بیوی کو بتاؤ گے کہ لیلیٰ یعنی کہ میں اس کی بیوی سے کہیں درجے زیادہ خوبصورت اور اچھی ہوں۔
دماغ خراب ہو گیا ہے تمہارا ڈیول میری جان نکال دے گا ۔شارف اچھا خاصہ بوکھلا گیا
کیوں تمہیں چیلنج چاہیے تھا میں نے تمہیں چیلنج دے دیا اب تم ڈیول کو بتائے بغیر اس کے گھر میں جاؤ گے اور اس کے بعد جب میں اسے بتاؤں گی کہ تم اس کے گھر میں ہو تو وہ تمہاری بوریت بہت اچھے طریقے سے دور کرے گا ۔
لیلٰی جو کب سے اس کی باتیں سن رہی تھی اپنی ٹینشن بھلا کر اسے چیلنج دینے لگی
شارف کا ہمیشہ سے ایک ریکارڈ تھا وہ جو بھی چیلنج لیتا اسے پورا کرتا چاہے کسی بھی قیمت پر اور اب تو لیلی کو اس نے خود کہہ کر یہ چیلنج لیا تھا اسے تو اب اس چیلنج کو کسی بھی حال میں پورا کرنا تھا۔
°°°°°°°°°
وہ اپنا سارا کام نپٹا کر اپنے روم میں ریسٹ کرنے آئی تھی ۔یارم نے اس کے لیے نوکر کا انتظام کرنے کے لیے کہا لیکن اس نے صاف انکار کردیا اس کے آنے سے پہلے بھی یارم سارے کام خود کرتا تھا ۔اسے تو ویسے بھی کام کرنے کی عادت تھی اگر یہ سارے کام کرنے کے لئے بھی کوئی نوکر آتا تو اس کے لیے کرنے کو کچھ بھی نہیں بچتا ۔
اور گھرمیں کام ہی کتنا تھا ۔سارا کام نپٹاکر ویسے بھی وہ کتنی ہی دیر فارغ بیٹھی رہتی ۔
ابھی وہ سارا کام ختم کرکے اپنے کمرے میں آئی تھی ۔جب دروازہ بجا ۔
ٹائم دیکھا تو دوپہر کا ایک بج رہا تھا ۔
یارم کا تو ابھی فون آیا تھا وہ اپنے آفس میں کام کر رہے ہیں تو پھر کون ہوسکتا ہے دروازے پر ۔یارم نے اس طرح سے کسی کے لئے بھی دروازہ کھولنے سے منع کر رکھا تھا
روح دروازے کے قریب آ کر پوچھنے لگی کون ہے تو باہر سے شارف بولا ۔
ارے شارف بھائی روح خوش دلی سے اسے خوش آمدید کرنے لگی ۔
ہائے لڑکی وہ میں تمہیں ایک بات بتانے آیا ہوں لڑکی ۔وہ کہتا ہوں اندر آ کر بیٹھا ۔
جی کہیں کیا کہنے آئے ہیں ۔ خضر تواسے بالکل اپنی کسی چھوٹی بہن کی طرح ٹریٹ کرتا تھا لیکن یہ شارف کافی نکچڑا تھا وہ اس سے سیدھے منہ بات نہیں کرتا تھا اور آج اس سے ملنے چلاآیا ۔
ہاں میں تمہیں یہ بتانے آیا ہوں کہ لیلیٰ تم سے اچھی اور تم سے زیادہ خوبصورت ہے ۔اس نے جلدی جلدی چیلنج ختم کر کے یہاں سے نکلنا تھا ۔
یہ تو مجھے بھی پتا ہے کہ وہ مجھ سے زیادہ خوبصورت ہیں اچھے کا تو نہیں کہہ سکتی میں انکے پاس زیادہ دیر تو نہیں رہی لیکن آپ کہہ رہے ہیں تو مان لیتی ہوں ۔روح نے مسکراتے ہوئے کہا ۔
دیکھو لڑکی یہ ساری میٹھی میٹھی باتیں نہ تم صرف بھائی کے سامنے کیا کرو میرے سامنے نہیں آج پھر اسے اچانک ہی یاد آگیا کہ ڈیول اس کے بھائی جیسا ہے ۔یا پھر شاید اسے بتانا چاہتا تھا کہ ڈیول کی زندگی میں اس کی بہت اہمیت ہے ۔
آپ بیٹھے میں آپ کے لئے چائے بنا کر لاتی ہوں کھانا کھایا آپ نے روح پوچھنے لگی ۔
نہیں ابھی نہیں کھا پایا ابھی جا کے کھاؤنگا ہاں چائے لے آؤ تم ۔اسے کہاں ڈیول ان کے گھر میں کبھی کھانے پینے کو کچھ نصیب ہوا تھا جو امید رکھتا ہاں لیکن جب سے یہ لڑکی آئی تھی اس کے ہاتھ کا مزے مزے کا کھانا دوسرے تیسرے دن نصیب ہو جاتا ۔
لیکن پھر نخرا دیکھانا بھی ضروری تھا آخر لیلیٰ کا دوست تھا اور اسے لیلیٰ کا ہی دیور بننا تھا اور اس کا دل بھی تو کہتا تھا کہ لیلیٰ اس سے اچھی اور اس سے زیادہ خوبصورت ہے یہ بات الگ تھی کہ وہ یہ بات بتانے کے لئے کبھی یہاں نہ آتا۔روح مسکراتے ہوئے اس کے لیے کھانا لے کر آئی ۔
آپ آرام سے کھانا کھائیں پھر میں آپ کو چائے بنا کے دوں گی خالی پیٹ چائے نہیں پیتے ۔
شارف کو اس وقت بہت بھوک لگی تھی اس لئے سارے نخرے ایک طرف رکھ کر کھانا کھانے لگا اب یارم کو پتہ لگنے سے پہلے اسے کچھ نہ کچھ کھانے کو تو نصیب ہو ہی چکا تھا ۔
ورنہ کیا پتا یارم سزا کے طور پر اسے قید خانے میں ہی ڈال دیتا ۔شارف میں بچپنا تھا اور چھوٹا ہونے کی وجہ سے اکثر غلطیاں کر جاتا تھا جس کی سزا کے طور پر ڈیول اسے قید خانے میں ڈالتا اور وہاں اسے پتلی دال اور روٹی کے ساتھ کھانا کھانے کو ملتا ۔
اور سامنے رکھی کچن کڑائی اس پتلی دال روٹی سے تو اچھی ہی تھی بلکہ بہت مزے کی بھی تھی ۔
تم میری شکل دیکھنا بند کر جاؤ میرے لئے چائے بناؤ اس نے آرڈر دیا تھا جیسے سامنے روح نہیں بلکہ کوئی ویٹرس کھڑی ہو ۔ چلو یارم کے آج تک دی گئی سزا کا بدلاوہ روح سے لے رہا تھا ۔
یہ بات الگ تھی کہ اگر یارم کو اس بارے میں پتہ چل جاتا تو وہ اسے الٹا لٹکانے میں ایک سیکنڈ نہ لگاتا ۔
اچھی لیلیٰ ہے خوبصورت لیلیٰ ہے اور چائے لے کر میں آوں روح جو کب سے اس کے نخرے برداشت کر رہی تھی اس کے سامنے آکر بیٹھ گئی ۔
وہ تو چائے کی امید لیے بیٹھا تھا اچانک اسے گھورنے لگا۔
تم بھی اچھی ہو ، چاہے تو دےہی سکتی ہو شارف نے معصومیت سے کہا
وہ چائے کا عاشق تھا اور چائے کے لیے تو وہ کچھ بھی کر سکتا تھا۔
میں بھی اچھی ہوں یا میں ہی اچھی ہوں ۔ وہ دونوں ہاتھ سینے پر باندھے اس سے پوچھ رہی تھی ۔
چائے کے ساتھ پکوڑے بھی ملیں گے اس نے جانچتی نظروں سے دیکھتے ہوئے پوچھا
ہاں ضرور ملیں گے۔روح نے فوراً کہا
تم لیلیٰ سے زیادہ خوبصورت اور اس سے زیادہ اچھی بھی ہو شارف کسی ربورٹ کی طرح بولا تھا روح کی تو ہنسی نکل گئی۔
اور اگر تم مجھے چیلنج کرو گی تو یہ بات لیلیٰ کے منہ پر جا کر کہوں گا ۔
میں آپ کو ایسا چیلنج کیوں دوں گی روح نے کنفیوز ہو کر پوچھا
کیونکہ سب مجھے چیلنج دیتے ہیں جنہیں میں پورا کرتا ہوں ہمیں زندگی میں نہ ہر قسم کے چیلنج کے لئے تیار رہنا چاہیے کوئی بھی ہمیں کوئی بھی ٹاسک دے سکتا ہے ۔ ڈیول کہتا ہے ہمیں ہر قسم کی سچویشن کو فیس کرنے کے لئے تیار رہنا چاہیے ۔
یہ زندگی ہے اس میں کبھی بھی کچھ بھی ہو سکتا ہے ۔اسی لئے جو بھی مجھے چیلنج کرتا ہے نہ اس کا چیلنج ہر قیمت پر پورا کرتا ہوں ۔
تو یہ بات ہے پھر تو میں بھی آپ کو ایک چیلنج دونگی۔
ٹھیک ہے اس کے لئے میں تیار ہوں ۔لیکن اس سے پہلے تمہیں مجھے ایک بات بتانی ہوگی
میں اچھا ہوں یا خضر شارف کو آج پہلی بار یہ لڑکی اتنی بری نہ لگی تھی ۔شاید آج سے پہلے وہ اسے لیلیٰ کی نظروں سے دیکھتا تھا۔
آپ سے تو کبھی تفصیلی بات ہی نہیں ہوئی ہاں خضر بھائی بہت اچھے ہیں ۔اس نے دل سے تعریف کی۔
مطلب خضر مجھ سے زیادہ اچھا ہے شارف نے منہ بنا کر کہا
پانی پوری کھاتی ہو تم شارف اپنی فیورٹ لسٹ میں شامل ہوئے لوگوں کو اکثر اپنے پیسوں سے پانی پوری کھلاتا تھا ۔
کیا پانی پوری یہاں دوبئی میں روح تو خوشی سے بے ہوش ہونے والی تھی ۔جبکہ پانی پوری کا نام سن کر منہ میں پانی آ گیا تھا
ہاں میں تمہیں لاکر دے سکتا ہوں لیکن اس کے لیے تمہیں میرا ایک کام کرنا ہوگا ۔
میں سب کچھ کروں گی جو آپ کہیں گے روح نے خوشی سے چہکتے ہوئے کہا ۔
لڑکی پہلے بات تو سن لو ۔شارف نے اسے ہواؤں میں اڑنے سے پہلے ہی کھینچ کر زمین پر لا پٹکا
تمہیں اپنے پیارے لاڈلے بھائی خضر کے لیے بلڈنگ کے چھت پر چڑھ کر چلا چلا کر پانچ بار کہنا ہوگا کہ شارف خضر سے بہتر ہے خضر ایک نمبر کا لوفر ہے شارف کا کبھی مقابلہ نہیں کر سکتا شارف نے چھپا چھپا کر کہا ۔اس کے بدلے میں تم ایک نہیں بلکہ 5.5 پلیٹ پانی پوری کی لاکر کھلاؤں گا ۔
اور اگر آرام سے کہوں تو ایک پلیٹ ملے گی کیا ۔۔۔؟ روح نے معصومیت سے پوچھا
ہاں پیاری بہنا کیوں نہیں لیکن اس کے لیے تمہیں خضر کے کان میں کہنا ہوگا ۔
لیکن اس سے پہلے کے وہ کچھ کہتی دروازہ بجااور دوبارہ اتنے جارحانہ انداز سے بجا کہ دونوں اپنی جگہ اٹھ کر کھڑے ہو گئے۔
°°°°°°°°°
ڈیول آ گیا ۔ شارف نے ڈرتے ہوئے کہا
آپ کو کیسے یقین ہے کہ وہ ہوں گے روح نے پوچھا۔
مجھے پتہ ہے وہی ہوگا دیکھو تم مجھے بچا لینا ۔ تم میری پیاری بہن ہونا پلیز مجھے اپنے شوہر کے ہاتھوں سے بچا لینا ۔
انہوں نے ضرور آپ کو کسی اور کام کے لیے بھیجا ہوگا اور آپ یہاں آگئے یہی بات ہے نا !! روح نے پوچھا ۔
اور دروازے کی طرف جانے لگی ۔
کون ہے۔؟
میں ہوں روح دروازہ کھولو باہر سے یارم بولا ۔اس سے پلٹ کر دیکھا
میں اچھی یالیلیٰ ۔۔۔۔؟ انداز میں شرارت صاف جھلک رہی تھی۔
ارے تم اچھی ہو میری ماں خدا کے لیے مجھے بچا لینا ۔شارف نے منت کی اور روح نے ہنستے ہوئے دروازہ کھول دیا
لیکن دروازہ کھولتے ہی یارم روح کو اگنور کرتا ہوا شارف کی طرف بھرا اور اسے گردن سے پکڑ لیا ۔
تمہاری ہمت کیسے ہوئی یہاں آنے کی میں نے منع کیا تھا نہ تم لوگوں کو کہ یہاں کوئی نہیں آئے گا وہ غصے سے پھنکارا تھا ۔
یارم یہ کیا کر رہے ہیں آپ چھوڑیں انہیں روح تو پہلے اس کے جارحانہ انداز پہ گھبرائی اور پھر آگے بھرکر شارف کو چھڑوانے لگی
شارف تم نے میرا بھروسہ توڑا ہے کیوں آئے تھے تم یہاں یہ لیلیٰ مجھے بتا چکی ہے ۔تمہارا تو میں وہ حشر کروں گا جسے تم ساری زندگی یاد رکھو گے ۔وہ غصے سے اس کی طرف بھرا جب روح نے اسے اپنی طرف کھینچا ۔
وہ مجھ سے ملنے آئے تھے ۔ کیا میرا بھائی مجھے اس گھر میں ملنے نہیں آسکتا ۔ بولتے ہوئے روح کی آواز کافی اونچی ہوگئی ۔خبردار جو آپ نے میرے بھائی کو کچھ بھی کہا وہ ان دونوں کے بیچ میں دیوار بن کے کھڑی تھی ۔
بھائی میں آپ کا بھروسہ کبھی نہیں توڑ سکتا آپ کے علاوہ میرا ہے ہی کون اس دنیا میں شارف کو پھر سے اموشنل دورہ پڑا تھا ۔ میں تو بھابھی کے ہاتھ کا کھانا کھانے آیا تھا وہ اب بہن سے بھابھی ہو گئی تھی ۔
اور ابھی یہ مجھے چائے بنا کے دینے والی تھی کہ آپ آگئے وہ معصومیت سے بولا ۔
بہت بھوک لگی تھی تمہیں ۔کھانا تو تمہیں میں کھلاؤں گا ۔وہ ایک نظر روح کو دیکھ کر اسے گھورتے ہوئے بولا ۔
گھورنا بند کریں میرے بھائی پلس دیور کو ۔اور خبردار جو انہیں ڈانٹا بھائی آپ یہاں بیٹھے میں آپ کے لئے چائے لاتی ہوں ۔یہ یارم کی محبت ہی تھی جو اسے اتنا بولنے کی اجازت دے رہی تھی ۔ یارم کی محبت نے سے چند دن میں ہی بہت کونفیڈنس دیا تھا۔
شارف نے اجازت طلب نظروں سے یارم کی طرف دیکھا وہ سر جھٹک کا ٹائی ڈھیلی کرتا وہیں صوفے پر بیٹھ گیا ۔
بھائی میں آپ کا بھروسہ کبھی نہیں توڑ سکتا مجھے نہیں پتہ لیلیٰ نے آپ سے کیا کہا لیکن اس نے مجھے یہاں آنے کا چیلنج کیا تھا کہ میں روح بھابھی کو یہاں آ کر یہ کہوں کہ لیلیٰ ان سے زیادہ خوبصورت ہے ۔
پھر روح بھابھی میرے لیے کھانا لے کے آئی ۔ لیکن میرا یقین کریں میں آپ کا بھروسہ کبھی نہیں توڑوں گا میں روح بھابھی کو کبھی نہیں بتاؤں گا ۔
اور اگر آپ چاہتے ہیں تو میں چائے بھی پیئے بغیر یہاں سے چلا بھی جاؤں گا وہ معصومیت کے ریکارڈ توڑتے ہوئے بولا
کھانا ٹھوس چکے ہو تو چائے بھی پی کے ہی جانا آخرکار سالے ہو میرے ۔ یارم کو آج شارف کی معصومیت نے نہیں بلکہ روح کے دابنگ بول کر اپنے بھائی کے سپورٹ نے شاکڈ کیا تھا ۔
°°°°°°°°
شارف کو یہاں سے بھیجنےکے بعد وہ اپنے کمرے میں چلا آیا اس کا اب آفس جانے کا کوئی ارادہ نہ تھا ۔لیلیٰ نے اسے یہ بتایا تھا کہ شارف روح کو سب کچھ بتانے کے لئے گیا ہے ۔اسے شارف پر بہت بھروسہ تھا لیکن پھر بھی روح کے معاملے میں وہ کسی پر یقین نہیں کر پاتا تھا ۔
جب سے روح اس کی زندگی میں شامل ہوئی تھی ایک عجیب سی ڈراسے گھیرے ہوئے تھا کہیں وہ اس سے دور نہ ہو جائے کہیں وہ اس سے نفرت نہ کرنے لگے کہیں وہ اسے چھوڑ کر نہ چلی جائے ۔
مجھے خود ہی روح کو جلد سے جلد سب کچھ بتانا ہوگا ۔لیکن کیا اس کے بعد وہ مجھے قبول کرے گی ۔وہ ایک ہاتھ کھڑکی کی ٹکائیں کھڑکی سے باہر دیکھنے میں مصروف تھا ۔
جب کسی نے پیچھے سے اس سے اپنی باہوں میں لیا روح کا ہاتھ اُسکے سینے پر تھا اور اس کا سر اس کی بیک پر ۔
آپ مجھ سے ناراض ہیں کیا ۔ وہ دھیمی آواز میں منمنائی تھی ۔
میں کیوں تم سے ناراض ہوں گا یارم نے اس کا ہاتھ تھام کر چوما۔
وہ شارف بھائی کی وجہ سے آپ سے اس طرح سے بات کی وہ معصومیت سے بولی ۔
یارم نے پلٹ کر اس کا سر اپنے سینے پر رکھا ۔
تم ایسے ہی مجھ سے بنا ڈرے بنا گھبرائے بات کیا کرو مجھے اچھا لگے گا ۔
میں نے شارف کو اور کام کے لیے بھیجا تھا لیکن وہ یہاں آیا ۔اور میرا کام وہی کا وہی پڑارہا یارم نے بات بنائی ۔
کردیں گے نہ کام ۔آپ کو پتا ہے شارف بھائی مجھے پانی پوری کھلائیں گے ۔ روح نے خوش ہوتے ہوئے بتایا
کیا بات ہے مطلب کے تم شارف کی فیورٹ لسٹ میں شامل ہو چکی ہو ۔ خیر اچھی بات ہے ۔
آج سارا دن کیا کیا کیا ۔۔۔؟ اس وقت وہ صرف اپنے اور روح کے بارے میں بات کرنا چاہتا تھا ۔
اس لیے اس سے روز کی روٹین پوچھنے لگا ۔
پھر روح بھی سے اپنے سارے دن کی داستان سنانے لگی ۔
روح آجکل بہت لوگ میرے خلاف ہو گئے ہیں ۔الٹی سیدھی باتیں میرے خلاف پھیلا رہے ہیں ۔مجھے پھنسانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔
تمہیں یاد ہے وہ انسپیکٹر جو تمہیں لے کر آیا تھا اس دن میرے آفس میں یارم نے اسے یاد دلوایا ۔
ہاں مجھے یاد ہے ۔۔۔ روح نے کہا
روح وہ آدمی میرے پیچھے پڑا ہے مجھے پھنسانا چاہتا ہے میرے خلاف جھوٹے ثبوت بنا رہا ہے وہ تمہیں بھی میرے خلاف کر سکتا ہے ۔
مجھے یقین ہے کہ تم اس کی کسی بات کا بھروسہ نہیں کروگی ۔ لیکن پھر بھی لگا کہ مجھے تمہیں سب کچھ بتا دینا چاہیے ۔ یارم پچھلے کچھ دنوں سے نوٹ کر رہا تھا کہ صارم اس کے بہت آس پاس رہنے لگا تھا ۔
دو دن پہلے جب ریسٹورینٹ میں وہ دونوں لنچ کر رہے تھے تو وہ کچھ فاصلے پر اپنی کیپ سے چہرہ چھپائے ہوئے اس پر نظر رکھے ہوئے تھا ۔
اسے یقین تھا کہ یارم کی غیر موجودگی میں وہ ضرور روح کو سب کچھ بتا دے گا ۔
اس لیے اس نے خود ہی روح کو ٹریپ کرنے کے بارے میں سوچا ۔
مجھے آپ پر پورا یقین ہے کوئی بھی مجھے آپ کے بارے میں کچھ کہے گا تو میں یقین کرلوں گی کیا ۔ آپ بالکل بے فکر ہو جائیں ۔وہ اسے پریشان نہ ہونے کا کہہ کر خود پریشان ہو چکی تھی ۔
ویسے اگلے ہفتے ہم ہنی مون پہ جا رہے ہیں ۔یارم نے اسے آنکھ مارتے ہوئے مسکرا کر کہا
جبکہ روح اس کی اس بے باکی پر سرخ ہو چکی تھی
یارم آپ بالکل بھی اچھے نہیں ہیں وہ منہ بنا کر بولی۔
یارم نے اس کا دھیان بٹانا چاہا تھا۔جس میں وہ کامیاب ہوچکا تھا ۔

Instagram
Copy link
URL has been copied successfully!

🌟 نئی کہانیوں اور ناولز کے اپ ڈیٹس کے لیے ہمارے فیس بک پیج کو فالو کریں! 🌟

کتابیں جو آپ کے دل کو چھوئیں گی

Avatar
Social media & sharing icons powered by UltimatelySocial