مہربان

Maherban

🌟 نئی کہانیوں اور ناولز کے اپ ڈیٹس کے لیے ہمارے فیس بک پیج کو فالو کریں! 🌟

قسط 7

لنچ کرکے کافی پیتے ہوئے وہ اپنے لیپ ٹاپ میں کُچھ کام کر رہا تھا جب موبائل بجنے لگا پھرسے وہی نمبر دیکھ کر اُسنے کوفت سے آنکھیں گھمائی اور فون کان سے لگایا
جی کہیے۔۔۔۔۔
مہک نے تھوک نگل کر گھبراہٹ کو روکا
آرین ۔۔۔۔۔میں—— اگر پاپا کو پتہ چلا کہ تم ناراض ہو کر گئے ہو تو بہت ناراض ہونگے ۔۔۔۔۔۔۔
اُسنے اپنا ڈر بیان کیا
مس میں آپسے کہ رہا ہوں آپ رونگ نمبر ڈائل کر رہی ہے میں آپکو جانتا نہیں ہوں تو ناراض کیو ہونے لگا
اُسنے سمجھاتے ہوئے کہا
پلیز آرین تم غصّہ کرو باتیں سناؤ لیکن ایسے انجان مت بنو بار بار ایسے مت کہو کے جانتا نہیں۔۔۔۔۔
مس میں سچ کہہ رہا ہوں میں واقعی نہیں جانتا آپکو نا آپسے کبھی ملا ہوں نا آپکا نام جانتا ہو آپ مجھے کوئی اور سمجھ رہی ہے
اچھا ۔۔۔مطلب تم آرین نہیں ہو
جی ہاں میں آرین ہی ہُوں لیکن وہ آرین نہیں جو آپ سمجھ رہی ہے کیوں کہ میں آپکو جانتا ہی نہیں ۔۔۔۔۔۔۔
اُسنے بیزاری سے کہا
مطلب تم آرین صدیقی نہیں ہو
مہک نے اس بار غصے سے کہا
جی نہیں میں آرین ملک ہوں
کون آرین ملک
کون کیسے بتاؤ
اُسنے پریشانی سے کہا پھر بولا
آپ نے رحمان ملک کا نام سنا ہے
کون رحمان ملک
اُسنے پھر اسی انداز سے کہا آرین نے اپنا سر پیٹ لیا
اُفف ۔۔۔۔مس مہک میں آرین صدیقی نہیں آرین ملک ہوں اپنے والد رحمان ملک کا بیٹا اور مجھے یقین نہیں ہو رہا کسی کو اتنی دیر سے اپنی شخصیت کا ثبوت دے رہا ہوں
اُسنے فون کاٹ دیا اور پاس رکھے گلاس سے ایک سانس میں کتنا ہی پانی پی گیا
عجیب پاگل لڑکی ہے سمجھنے کو تیار ہی نہیں
وہ بڑبڑایا اور دوبارہ کام میں لگ گیا
مہک نے فون کو ایسے دیکھا جیسے آرین ہو اور وہ ابھی اُس کو کھا جائے
ایسا انسان نہیں دیکھا۔۔۔۔۔ پہلے کہا تمہیں نہیں جانتا اور اب اپنا نام بدل دیا آرین ملک ۔۔۔بچو تم مجھے بیوقوف نہیں بنا سکتے مجھے پتہ ہے تم آرین ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ خود سے بڑ بڑانے لگی
مہک کیا پاگلوں کی طرح خود سے باتیں کیے جا رہی ہو
حیا نے اندر آتے ہوئے اُسے بڑبڑاتے دیکھا تو کہنے لگی وہ کچھ نہیں بولی فون سائڈ پر رکھ کر بیڈ پر لیٹ گئی
مہک کیا ہوا تمہیں کل سے دیکھ رہی ہوں پریشان ہو ویسے تو ہر چیز میں آگے رہتی ہو اور اب ایسے ۔۔۔۔۔۔۔۔کیا ہوا
حیا نے اُسکے پاس بیٹھتے ہوئے کہا وہ بھی اٹھ کر بیٹھ گئی
حیا۔۔۔۔۔۔آرین مجھ سے ناراض ہوکر گیا ہے
اُسنے اپنے ہاتھوں پر نظر جمائے کہا
کیا۔۔۔۔۔لیکن کیوں
حیا نے حیرت سے پوچھا
اُسنے مجھ سے پوچھا تھا کہ۔۔۔۔۔۔۔
وہ ایک پل کو رکی پھر آرین کے جانے تک کی ساری بات بتائی
اوہ نو۔۔۔۔۔۔۔یہ تو واقعی بری بات ہوی اتنے سال بعد آئے تھے وہ تم نے کیو جواب نہیں دیا اُنھیں۔۔۔۔
مجھے کیا پتہ تھا وہ یوں اچانک چلا جاۓ گا مجھے لگا ابھی تو آیا کہ دونگی آرام سے ۔میں نے اُسکے روم میں میسیج بھی چھوڑا تھا پتا نہیں اُسنے پڑھا بھی یہ نہیں
حیا اگر امی یا پاپا کو پتہ چل گیا تو بہت ناراض ہونگے مجھے سمجھ نہیں آرہا کیا کرو
اُسنے حیا کا ہاتھ تھامتے ہوئے کہا
تم پریشان مت ہو وقتی غصّہ ہوگا آرین بھائی ایسے نہیں ہے ضرور تمہیں تنگ کرنے کو ایسا کہا مان جائیںگے
حیا نے اسے تسلی دی
لیکن حیا میں نے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ بتانے ہی لگی تھی کے اُسے فون کیا تھا تب نہال اندر آیا
نہال کہاں تھے تم۔ کب سے ڈھونڈ رہی ہوں تمہیں
اُسکے آتے ہی حیا اٹھ کر اس پر برس پڑی
کیوں کیا کردیا میں نے جو مجھے ڈھونڈ رہی ہو سکون سے کھانا کھا رہا تھا کتنا لذیذ کھانا بنا ہے
حیا نے اُسکے بازو پر ایک چپت لگائی
پیٹو کہیں کے کھانے کے علاوہ بھی کچھ سوچ لیا کرو کبھی ۔۔۔۔چلو مجھے کچھ سامان منگوانا ہے تم سے
ارے یار اب تو پیچھا چھوڑوں میرا اپنے منگیتر کم پرسنل ڈرائیور کو کہو لا کر دیگا ۔۔۔مہک۔۔۔۔۔۔۔
وہ اپنی رفتار میں کہ کر مہک کی جانب بڑھا لیکن حیا نے اسے بازو سے پکڑ کر باہر لے گئی اور وہ ارے ارے کرتا رہ گیا
!!****************************
رات کو کھانے کے بعد سب چھت پر بیٹھے باتوں میں مشغول تھے اور اُن کا ٹاپک منگنی کی تیاریاں تھا جو تین دن بعد ہونی تھی
یہ عیان آجکل کہاں مصروف رہتا ہے آج بھی اب تک گھر نہیں آیا
مدیحہ نے باتوں کے درمیان کہا
اُسنے نیا کام شروع کرنا ہے تو بس وہی لگا ہے
عارفہ بیگم نے وضاحت کی
ہاں ہمارے بھائی کو بڑا بزنس مین بننا ہے ڈاکٹرز کی فیملی کا ریکارڈ بریک کرنا ہی اسی جدّو جہد میں لگا ہے
نہال نے چپس منہ میں ڈالتے ہوئے کہا
ہاں اور تم تو جل جل کر ہی مر جانا
عیان نے پیچھے سے آخر چپت لگائی
تم کب آئے
جب تم میرے پیچھے میری برائیاں کر رہے تھے
توبہ کس نے کہا میں برائی کررہا تھا میری مجال ہے جو آپکی برائی کرو میں تو تعریف کر رہا تھا کہ جناب عیان احمد صاحب ایک مھان بزنس مین بنے گے اور اس دن ساری ڈاکٹر فیملی کو اُن پر ناز ہوگا
اُسنے ہوا میں ہاتھ لہراتے ہوئے کہا
اچھا
عیان نے اسے گردن سے پکڑ کر بازو میں جکڑا
بھائی بھائی پلیز رحم کر منگنی سے پہلے مر گیا تو اتنے سارے لذیذ پکوان مس ہو جائینگے
سب ہی دونوں کی حرکتوں پر ہنستے رہے مہک کا سارا دھیان آرین کی باتوں پر تھا
یار یہ آرین پتا نہیں کیوں اُسے کال نہیں ہو رہی کتنی بار ٹرائی کیا
افعان جو ابھی ابھی کہتے ہوئے آیا مہک کا دھیان فوراً اُسکی طرف ہو گیا
سوچا بات کرکے دیکھو آسکے تو آجائے
بھائی وہ نہیں آئینگے پاپا بھی یہاں ہے ایسے میں وہ نہیں آ سکتے رات کو بات ہوی میری ۔۔۔۔۔
عدنان نے کہا
ہاں یہ بھی ہے لیکن سوچا ایک بار بات ہو جائے تو۔۔۔۔خیر دیکھتے ہے
مہک کُچھ سوچ کر اٹھ گئی
مہک کہاں جا رہی ہوں بیٹھو نا
مدیحہ نے اسے روکا
نہیں۔۔۔۔ میں جا رہی سونے ۔۔۔
وہ کہہ کر فوراً چلی گئی مدیحہ نے اسے حیرانی سے دیکھا
اپنے روم میں آکر وہ سوچنے لگی کیا کرے
Instagram
Copy link
URL has been copied successfully!

🌟 نئی کہانیوں اور ناولز کے اپ ڈیٹس کے لیے ہمارے فیس بک پیج کو فالو کریں! 🌟

کتابیں جو آپ کے دل کو چھوئیں گی

Avatar
Social media & sharing icons powered by UltimatelySocial