مہرو انساء

afsanvi

🌟 نئی کہانیوں اور ناولز کے اپ ڈیٹس کے لیے ہمارے فیس بک پیج کو فالو کریں! 🌟

قسط 6

سفید یونیفورم میں چٹیاں بنائے وہ اس حلیے میں بھی بہت پر کشش لگ رہی تھی۔ اسنے عبایا پہنا اب شیشے میں دیکھ کے حجاب کررہی تھی اور پھر خود کو ایک دفعہ شیشے میں دیکھا اور پھر بیگ اٹھاتی کمرے سے باہر چل دی وہ ابھی سیڑھیاں اتر رہی تھی کے جب مہر کی نظر مہرو پہ پڑی اور وہ کافی دیر تک اسے دیکھنے میں مصروف رہا ۔
توبہ کرے سامنے۔آغا جان بیٹھے ہیں۔ سکینہ مہر کے پاس آتے ہوئے کہنے لگی اور مہر نے اسے گھور کے دیکھا۔اس وقت سب ناشتے کی ٹیبل پہ موجود تھے۔
لڑکی تم آج نہیں جا سکتی کیونکہ فضل کی اماں کی طبیعت خراب ہے تو تمہیں چھوڑنے والا کوئی نہیں ہے کل جانا تم کالج۔ آغا جان مہرو سے مخاطب ہوئے۔ مگر آغا جان میرا چھٹیوں کے بعد پہلا دن ہے کالج میں میرا جانا لازمی ہے۔ مہرو نے بتایا ۔ لڑکی تم ہر بات پہ بحث کیوں کرتی ہو۔ آغا جان اس دفعہ اکتا کر بولے۔
اگر آپ برا نا مانے تو میں بھی جارہا ہو باہر میں انہیں راستے میں چھوڑ دوں گا۔ مہر سے مہرو کا اترا چہرہ نا دیکھا گیا تو پوچھنے لگا ۔ نہیں ہمارے یہاں لڑکیاں کسی غیر کے ساتھ نہیں جاتی۔ آغا جان نےصاف انکار کیا۔
مگر میں کون سا غیر ہوں ۔ مہر کے منہ سے جب نکلا آغا جان سمیت سب نے اسے حیرانگی سے دیکھا۔ میرا مطلب میری آپ سے اچھی جان پہچان ہے تو میں غیر کیسے ہو سکتا ہوں۔مہر نے سب کی نظر اپنے پہ دیکھی تو فوراً بات سنبھالی۔
ہاں بچہ جانا پہچانا ہے جانے دیں ۔ اس دفعہ بی اماں نے ڈر کرکہا۔ اچھا ٹھیک ہے۔ آغا جان نے بولا تو مہرو خوش ہوتی اپنی کرسی سے اٹھی اور مہر کے پیچھے چل دی۔
آپ اگے بیٹھی گی۔ مہر نے مہرو سے پوچھا۔ میرے آغا جان کی گاڑی ہے میں آگے بیٹھو پیچھے اس میں آپ کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔مہرو نے اس کے سوال پہ منہ توڑ جواب دیا۔آپ نے رات والی بات کا جواب نہیں دیا۔ مہر نے گاڑی چلاتے ہوئے کہا۔ جی کون سا جواب۔ مہرو سوالیہ نظروں سے اسے دیکھنے لگی۔
آپ بچپن سے اتنی بدتمیز ہے یا اب ہوئی ہے۔ مہر نے پوچھا۔آپ سے مطلب۔ مہرو نے اسے بغیر دیکھے کہا تو وہ چپ ہو گیا۔
ویسے اس زمانے میں کون عبایا کرتا ہے۔ مہر کو مہرو کو سننا اچھا لگ رہا تھا اس لیے پھر بات کا آغاز کیا۔ جی میں پہنتی ہو میں چڑیل ہوں دیکھاؤ میرے پاؤں الٹے ہیں۔ مہرو کو اس کے سوال بہت بے تکے لگے ۔
تو مہر اپنی ہنسی کنٹرول کرتا سامنے دیکھنے لگا۔ کس کالج پڑھتی ہے آپ۔ مہر نے پھر سوال کیا۔ میں آپ کو کیوں بتاؤ۔ مہرو نے فوراً پوچھا۔ محترمہ مجھے آپ کو چھوڑنا ہے۔ مہر کو مہرو کے سوال پہ حیرانگی ہوئی۔ آگے سے رائٹ اور پھرلیفٹ۔ مہرو نے کالج کا راستہ بتایا ۔
مہر نے گاڑی کا رخ کالج کی طرف موڑا۔ اس وقت ا پنی دوست ریما سے مل رہی تھی اور وہ اس سے مل کے بہت خوش ہوئی۔مہرو نے ایف۔ایس۔سی میں 95% نمبر لیے تھے بی۔ایس۔ سی کرنے سے آغا جان نے انکار کردیا تھا پھر بہت شرائط رکھنے کے بعد انہوں نے اجازت دی تھی اور مہرو اب بی۔ ایس ۔سی پارٹ ٹو کی سٹوڈنٹ تھی تجھے پتہ ہے ہمارے کالج میں بائیو کے نیو سر آئے ہیں۔ ریما نے بتایا۔ اچھا۔ مہرو کو جیسی اس بات پہ دلچسپی نہ ہو۔
اور تجھے پتہ ہے لڑکیاں کہ رہی ہے کے بڈھا نہیں ہے بلکے جوان اور ہینڈسم ہے۔ریما نے خوشی سے کہا۔ ہمممم۔ مہرو نے اثبات پر گردن ہلائی۔
تو کیا لڑکوں سے دور بھاگتی ہے۔ ریما نے پوچھا۔ تجھے تو جیسے نہیں پتا۔ مہرو نے الٹا اس سے سوال کیا تو وہ چپ ہو گئی۔میں تو تجھے بتانا بھول گئی مہر آ گیا ہے۔ مہرو کو جیسے ہی یاد آیا تو اس نے ریما کو بتایا۔ کیا واقع۔ ریما نے بے یقینی سے پوچھا ۔
ہاں مگر دیکھا نہیں۔ مہرو نے افسوس سے بتایا۔ ۔ چل کوئی نہیں جلدی دیکھ لے گی۔ ریما نے اسے کہا تو مہرو مسکرا کر اس کے ساتھ کلاس میں چل دی ابھی وہ کلاس میں آکے بیٹھی تھی کے تبھی مہر کلاس میں داخل ہوا۔
آپ۔ مہرو کے منہ سے بے اختیار نکلا۔ ایکسکیوزمی ایم یور سر۔ مہر نے اس کو دیکھتے ہوئے بتایا تو مہرو چپ ہو گئی۔اسلام و علیکم ایم یور بائیالوجی سر مہررحیم۔ مہر نے اپنا تعارف کروایا۔ اور کچھ لڑکیاں تو اسے دیکھنے میں مصروف تھی جن میں مہرو بھی شامل تھی مگر مہرو پیار سے نہیں غصے سے دیکھ رہی تھی اس کا دل چاہا کے کرسی اٹھا کے اس کے سر پر دے مارے ۔ پورا راستہ ساتھ آیا بتا نہیں سکتا تھا مجھے۔ مہرو نے دل میں کہا۔
کالج کی چھٹی ہو گئی تھی مہرو ریما سے ملتے ہی کالج سے باہر آکے کھڑی ہوگئی۔تب ہی مہر اس کے پاس آیا فضل نہیں آیا ۔مہر نے سنجیدگی سے پوچھا آ جائے گا مہرو نے منہ بنا کر جواب دیا ۔ایکسکیوز می آئی آیم یور سر ۔بڑا آیا بائیولوجی پڑھانے والا خود کو بے شک نہ آتی ہوں مہرو آہستہ بولی تھی مگر مہر سن چکا تھا۔ ٹاپر تھا میں ۔۔ whatever مہرو باقاعدہ منہ بنا کر بولی اوہ آپ کو انگلش بھی آتی ہے۔مہر نے پوچھا۔ مہرو کچھ بولنی ہی والی تھی کے تبھی فضل آ گیا مہرو فوراً گاڑی میں بیٹھی اور چلی گئی ۔مہر مہرو کی باتیں کو سوچتے ہوئے مسکرا دیا۔
Instagram
Copy link
URL has been copied successfully!

🌟 نئی کہانیوں اور ناولز کے اپ ڈیٹس کے لیے ہمارے فیس بک پیج کو فالو کریں! 🌟

کتابیں جو آپ کے دل کو چھوئیں گی

Avatar
Social media & sharing icons powered by UltimatelySocial