میں اسیرِ محبت ہو گیا

🌟 نئی کہانیوں اور ناولز کے اپ ڈیٹس کے لیے ہمارے فیس بک پیج کو فالو کریں! 🌟

قسط: 2

نورے میرے بچے آرام سے گر جاؤ گی مت بھاگو ۔ وہ جیسے ہی گھر کے اندر داخل ہوئی تو اپنی بیٹی کو بھاگ کر اپنی طرف آتا دیکھ اس نے اسے ٹوکا تھا ۔ نوڑے نئی درتی نوڑے سٹونگ گڑل ئے ۔
( نورے نہیں گرتی نورے سٹرونگ گرل ہے ) اس کی بیٹی نے اس کے پاس پہنچ اس کی ٹانگوں سے چپک کر کہا تو وہ مسکرا پڑی ۔ اچھا جی تو میری نورے اتنی سٹرونگ کیوں ہے ؟؟ اس نے نورے کو گود میں اٹھا کر اس کے گال پر پیار کرنے کے ساتھ اسے گدگدی کرتے پوچھا تو نورے کی کھلکھلاہٹ عروج پر پہنچی تھی ۔
ہاہاہا نئی ترو مما مودھے تند نئی ترو ۔ ( نہیں کرو مما مجھے تنگ نہیں کرو ) نورے نے اس کے بازو خود سے دور کرتے کھلکھلاتے ہوئے کہا تو وہ اس کی ہسی پر قربان ہوتی اسے اپنے سینے میں بھینج گئی تھی ۔ اچھا چلو یہ بتاؤ سوزین آنٹی کہاں ہیں ؟؟
وہ اسے اندر لے کر بڑھتی پوچھنے لگی ۔ ان تی نید ای توری نئ اوتی تو رئی ایں تمرے میں ۔ ( ان کی نید ہی پوری نہیں ہوتی سو رہی ہے کمرے میں ) نورے نے منہ بگارتے کہا تو ہمیرہ نے اس کے منہ کے زاویوں کو دیکھ مشکل سے ہسی چھپائی تھی ۔
بری بات بچے ماسی ہے وہ تمہاری ۔ ہمیرہ نے مصنوعی گھورتے کہا تو نورے نے ناک چڑھاتے اس کی گردن میں منہ چھپا لیا ۔
#############################
کب ا رہی ہو تم اٹلی ؟؟ مجھ سے اور ویٹ نہیں ہو رہا تمہارا پلیزز جلدی ا جاؤ نہ ۔ وہ فون پر کسی سے محوِ گفتگو تھا ۔ غزین آپ بھی نہ بتایا تو ہے کہ اس ماہ میں ا جاؤں گی کیونکہ میرا کیس کمپلیٹ ہو چکا ہے اور نیکسٹ مجھے آپ کے ساتھ ہی ملا ہے کیس ۔
آپ سے زیادہ مجھے جلدی ہے اٹلی آنے کی کیونکہ اس کیس کو پورا کرنے کے بعد میں میجر بن جاؤں گی جو میرا بہت بڑا خواب ہے ۔ دوسری طرف موجود لڑکی کے جواب پر غزین کے چہرے پر مسکراہٹ بکھری تھی ۔
میجر بننے کا شوق ہے تو مسزز میجر بن جاؤ نہ ۔ دو سال ہو گئے ہیں ہماری منگنی کو اور چار سال ہمارے ریلیشن کو آخر کب انتظار ختم کرو گی میرا ۔ غزین نے شرارتی انداز میں کہتے آخر میں لہجہ لاچاری بھرا کیا تھا جس سے دوسری جانب موجود لڑکی نے قہقہہ لگایا تھا ۔
ہاہا غزین صبر کر لیں بس انشاللہ اس سال آپ کے نام ہو جاؤں گی میں مگر مجھے مسزز میجر بننے سے پہلے مس میجر بننا ہے کیونکہ یہ میرا خواب ہے اور یہ خواب میری زندگی ۔ اس لڑکی نے لہجے میں محبت سموئے کہا ۔
اچھا میری جان ٹھیک ہے پر جلدی ا جاؤ کیونکہ ہمارا کیس بہت مشکل ہے اس بار ۔ باران خان کوئی چھوٹی مچھلی نہیں ہے بلکہ شارک ہے وہ جسے ہاتھ ڈالنا بہت مشکل ہے ۔ غزین نے سیریس ہوتے کہا تو دوسری جانب موجود لڑکی نے پر سوچ انداز میں ہمم کہا تھا ۔
جانتی ہوں اور یہ بھی جانتی ہوں کہ کرنا کیا ہے ہمیں ۔ میرا پلین تیار ہے۔ بس میرے وہاں آنے کا انتظار کرو اور ہاں میں کال کٹ کر رہی ہوں کیونکہ مجھے ہیڈ آفس جانا ہے کچھ کام پڑے ہیں تو آپ سے بعد میں بات کروں گی بائے لو یو اینڈ مس یو بائے بائے ۔
وہ ایک ہی سانس میں بولتی کال کٹ کر چکی تھی جبکہ غزین بس ہیلو ہیلو کرتا رہ گیا تھا اور پھر فون کی بند سکرین کو دیکھ مسکرا پڑا ۔
وہ غزین اسد تھا اٹیلین ایجنسی کا ہونہار میجر اس نے آج تک اپنا ایک بھی کیس ادھورا نہیں چھوڈا تھا چاہے جتنا بھی مشکل کیس ہوتا وہ اسے ختم کر کے رہتا تھا اور اس بار اس کا حدف باران خان تھا جس کے کیس کے پیچھے وہ خوار ہو گیا تھا مگر اسے کوئی بھی ثبوت نہیں مل رہا تھا اس کے خلاف ۔
پھر بھی وہ ہار ماننے والوں میں سے نہیں تھا کیونکہ اب یہ کیس اس کی ضد بن چکا تھا پر وہ ابھی باران خان کو جانتا نہیں تھا اچھے سے کہ وہ نام کس بلا کا ہے
وہ اٹیلین مافیا کا سفاک درندہ تھا سمگلنگ اور قتل کرنا اس پر ختم تھے وہ سب کچھ سرے عام کرتا تھا مگر پھر بھی ثبوت اور گواہ نہیں ملتے تھے اس نے وکالت کر رکھی تھی اور دنیا کے سامنے وہ بزنس مین تھا مگر در حقیقت وہ گینگسٹر کی دنیا کا کنگ تھا ۔
اب بس دیکھنا تھا کہ غزین اسد کب آخر باران خان کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈالٹا ہے ۔
#############################
داریہ تم یہاں اس وقت ؟؟ داور نے رات کے تین بجے داریہ کو اپنے گھر دیکھ حیران ہوتے پوچھا ۔ میں اپنے مان کو لینے آئی ہوں کیونکہ اس نے کال کر کے مجھے آپ کی شکایت لگائی ہے کہ آپ اس کی بات نہیں سنتے اس لیے اسے آپ کے ساتھ نہیں رہنا ۔
داریہ نے اس کے گلے لگتے سر اوپر اٹھا کر اسے دیکھتے آنکھیں مٹکاتے ہوئے اپنے آنے کی وجہ بتائی تو داور حیران ہوا ۔ رحمان ان تینوں کی جان تھا ۔ وہ دنیا کا پہلا بچہ تھا جس کے پیدا ہونے پر اس کے
باپ ، چاچو اور پھپھو نے اس کے صدقے میں پیسوں کی بجائے گنزز گاڑیاں اور ہیرے دیے تھے ۔
وہ تینوں جو بڑے جلاد بنے پھرتے تھے اس کے زرا سا رونے پر مچل اٹھتے تھے یعنی وہ اس دنیا میں واحد انسان تھا جو ان تینوں کو انگلیوں پر نچانا جانتا تھا ۔ کیا مطلب کہ تم رحمان کو لینے آئی ہو ؟؟ اور رحمان کو کیا شکایت ہے مجھ سے ؟؟ آپ مودھے مما نئی لا تر دیتے ۔
( آپ مجھے مما لا کر نہیں دیتے ) داور کے سوال پر جواب تین سالہ رحمان کی طرف سے آیا تھا جو اپنے کمرے سے اپنے سائز کا ہی چھوٹا سا کیری بیگ گھسیٹتے ان کی طرف آیا تھا ۔ داور تو اپنے بیٹے کی کی ناراضگی اور اس کی داریہ کے ساتھ جانے کی تیاری دیکھ سکتے میں تھا ۔
میرے بچے ماں کوئی بازار میں نہیں ملتی جو لا دوں تمہیں ۔ تمہاری ماں مر چکی ہے تو میں کہاں سے لا کر دوں تمہیں ماں ؟؟ داور نے اس کے پاس گھٹنوں کے بل بیٹھتے پیار سے سمجھاتے کہا ۔ نئی بالی لا ڈو ۔
( نئی والی لادو ) رحمان نے منہ کا پاؤٹ بناتے کہا تو داور نے لمبا سانس کھینچا تھا ۔ نہیں مما اپنی ہی ہوتی ہے نئی مما مما نہیں ہوتی ۔
داور نے اسے کندھوں سے پکر کر کہا مگر رحمان کا کوئی بات سننے کا موڈ نہیں تھا اس لیے اس کے پاس سے ہٹ کر داریہ کی ٹانگوں سے جا کر لپٹ گیا ۔ پوپو تلو تلیں مودھے مشتر تھان تے پاش نئی رئینا ۔
( پھپھو چلو چلیں مجھے اب مسٹر خان کے ساتھ نہیں رہنا ) رحمان نے داور کو غصے سے گھورتے داریہ سے کہا ۔ داور تو اس کے خود کو مسٹر خان کہنے پر ہی صدمے میں چلا گیا تھا جبکہ داریہ نے بڑی مشکل سے ہسی چھپائی تھی ۔ رحمان میں باپ ہوں تمہارا ۔ اور تمہیں پتا ہے مجھے تمہارے بغیر نید نہیں آتی ۔
داور نے اسے صدمے سے دیکھتے کہا مگر رحمان نے داریہ کی ٹانگوں میں منہ چھپاتے داور کو اگنور کیا تھا ۔ اوکے بگ برو میں چلتی یوں اپنے مان کو لے کر ۔ جب اس کا دل آنے کو کرے گا میں چھوڈ جاؤں گی اور ہاں اس ماہ کے آخر میں میں نہیں آ سکوں گی کیونکہ میں اپنے مان کے ساتھ انجوائے کروں گی ۔
داریہ نے داور کے پاس جا کر اس کے گلے لگتے کہا اور پھر رحمان کا بیگ پکر کر رحمان کو بھی گود میں اٹھا لیا تھا ۔ اچھا بابا کو گڈ بائے والی کشی تو دے دو ۔
داور نے رحمان کو داریہ کی گود سے لیتے کہا جبکہ رحمان کا داور کے پاس جانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا مگر پھر باپ پر ترس کھاتے اس نے اپنے چھوٹے ملائم ہونٹ داور کے گال پر رکھ دیے تھے اور اس کے کشی کرتے ہی داور نے شدت سے اس کے دونوں گال چومے تھے جس پر رحمان نے منہ بگارتے اپنا چہرہ داور سے دور کیا تھا اور داریہ کی جانب اپنی باہیں پھیلا دیں جس پر داریہ نے فورآ آگے ہو کر اسے داور سے پکرا تھا ۔
#############################
کل جیکشن کے اڈے پر دس کلو ڈرگزز اور تین کلو بارود پہنچا دینا ۔ اور ہاں یاد رہے وقت پر پہنچے سارا سامان ۔ باران نے اپنے ایک آدمی کو فون پر ہدایت دیتے فون بند کر دیا تھا اور پھر اپنے سامنے پڑے گلاس میں پاس پڑی وہسکی کی بوتل سے وہسکی ڈالی تھی اور پھر ایک ہی گھونٹ میں آدھ بھرا گلاس پی گیا تھا ۔
وہ اس وقت اپنے ہی بنائے گئے کلب میں بیٹھا ڈرنک کر رہا تھا ۔ وہ شراب تو روز پیتا تھا مگر یہاں روز نہیں آتا تھا بلکہ کبھی کبھی آتا تھا ۔ تب جب اس کا گھر میں دل نہ لگتا ہو ۔ ویسے تو روز ہی دل نہیں لگتا تھا مگر کبھی کبھی بے چینی حد سے بڑھ جاتی تو وہ کلب ا جاتا تھا ۔
ابھی اس نے ایک بوتل خالی کرتے دوسری کو کھول گلاس بھرا ہی تھا کہ کلب میں کسی کے چیخ کر بولنے کی آواز پر اس نے اپنی سفاک کرسٹل گرین آنکھوں سے اس جانب دیکھا جہاں سے آواز آئی تھی ۔ چھوڈو مجھے کمینے انسان میں نے کہا چھوڈو مجھے ۔
ریڈ ٹاپ اور بلیک پینٹ میں ملبوس حسن دوشیزہ دو آدمیوں سے اپنا آپ چھڈاتی بول رہی تھی جبکہ وہ آدمی اسے گھسیٹتے ہوئے کلب سے لیجانے کی کوشش کر رہے تھے کہ تبھی پیچھے سے کسی نے آکر ایک آدمی کو گردن سے پکر کر پیچھے پھینکا تھا ۔
وہ آدمی اپنا بازو مسلتا پیچھے پھینکے والے سے لڑنے کے لیے کھڑا ہوا مگر باران خان کو دیکھ اس کی ٹانگیں کانپ گئی تھیں ۔
یہی حالت دوسرے کی تھی ۔ لگتا ہے تمہیں جان پیاری نہیں جو میرے ہی علاقے میں میرے ہی کلب میں گنڈہ گردی دیکھانے آ گئے ہو ۔ باران نے اپنی بلیک شرٹ کے بازوں کے کف فولڈ کرتے ان کی جانب بڑھتے کہا جبکہ وہ لڑکی سہم کر کھڑی تھی ۔
د۔۔دیکھیں ۔۔ باران س۔سر ہ۔۔میں ص ۔رف اس لڑکی کو پکر کر پ۔۔پیش کرنے کا آ۔۔۔آڈر ملا تھا اس ک۔۔ے باپ سے ہی جو ہم پورا کر رہے تھے ۔ پلیز ہمیں ہمارا کام کرنے دیں ۔ ہم آپ کی کسی بھی چیز کا نقصان نہیں کریں گے ۔
ایک آدمی ڈرتا ہوا بولا جبکہ دوسرے نے ہاں میں ہاں ملائی تھی ۔ نقصان کر بھی نہیں سکتے تم لوگ بٹ سٹے آوے فرام فرام ہر شی از مائین ۔
باران نے اس لڑکی کو اپنے بازو کے حصار میں کرتے غصے سے وارن کیا تو اس کے غصے سے ڈر کر وہ دونوں آدمی بھاگ گئے تھے جبکہ وہ لڑکی باران کے الفاظوں پر اسے دیکھ کر رہ گئی تھی ۔ ان آدمیوں کے جاتے ہی باران نے اس لڑکی کے گرد سے بازو ہٹا لیے تھے ۔
اگر آزادی کا شوق ہے تو سیلف ڈیفنس بھی سیکھو ورنہ باپ کے پلو سے ہی بندھی رہو ۔ باران اسے کہتا وہاں سے نکل گیا جبکہ وہ لڑکی پیچھے ابھی تک باران کے الفاظوں کے سحر میں تھی ۔
Instagram
Copy link
URL has been copied successfully!

🌟 نئی کہانیوں اور ناولز کے اپ ڈیٹس کے لیے ہمارے فیس بک پیج کو فالو کریں! 🌟

کتابیں جو آپ کے دل کو چھوئیں گی

Avatar
Social media & sharing icons powered by UltimatelySocial