آتشِ قلب

post cover

🌟 نئی کہانیوں اور ناولز کے اپ ڈیٹس کے لیے ہمارے فیس بک پیج کو فالو کریں! 🌟

قسط: 1

وہ جائے نماز پر بیٹھی خدا سے دعا مانگ رہی تھی
اے خدا میرے باپ کو جنت الفردوس میں بہترین مقام عطا فرما
میرے سارے گناہ معاف فرما
اور مجھے ہمت دے تاکہ میں اس دنیا کا مقابلہ کر سکوں
مجھے ہمت دے کہ میں اپنے باپ کے خواب کو پورا کر سکوں
آ جلو جلال رب میری دعاؤں کی قبولیت کی مہر لگا
بیٹا قندیل نماز پڑھ لی ہے تو نیچے آجاؤ اور ناشتہ کر لو تمہارے یونی کا ٹائم ہونے والا ہے
وہ اتنا کہہ کے چلی جاتی ہیں
اور وہ اپنے رب کے حضور دعا مانگتے ہوئے رونے لگی اور دعا مانگنے کے بعد چہرے پہ ہاتھ پھیرتی وہ یونی کے لیے تیار ہونا شروع ہو گئ
وہ سفید شارٹ فراک کیپری پہنے اوپر سفید ہی سٹالر کا حجاب بنائے کالی بڑی چادر کو اپنے گرد لپیٹے ہوئے اپنا یونی بیگ اٹھاتے نیچے کی طرف بڑی ڈائننگ ٹیبل پر بیٹھتی اس نے ناشتہ کرنا شروع کر دیا
ابھی وہ ناشتہ کر ہی رہی تھی کہ اس کی یونیورس کی بس کا ہون بجتا سنائی دیا
وہ ماں کو پیار کرتے ہوئے بس کی طرف دوڑی وہ جب بس
میں بیٹھی تو بس اس کے بیٹھتے اپنی منزل کی طرف روانا ہوئ
. پیچھے اس کی ماں اس کے لیے ڈھیروں دعائیں کرتے اندر چلی گئ
یہ گھر جو اس کے باپ نے بڑی محنت سے بنایا تھا اس میں کبھی ہر طرف بہاریں ہوا کرتی تھی پر اب ہر طرف ویرانی چھائ ہوئ ہے یہ تھا شاہ منزل
♥️♥️♥️♥️♥️♥️♥️♥️
وہ اپنی بلیک بی ایم ڈبلیو میں سوار اپنی منزل کی طرف روا دوا تھا
آج اس کا یونیورسٹی میں ایز آ ٹیچر پہلا دن تھا
وہ جب مین روڈ پر پہنچا تو اس کو مین روڈ پر کافی ساری بھیڑ نظر آئ وہ اپنی گاڑی سے باہر نکلتا
جس چیز پر اس کی سب سے پہلی نظر پڑی تھی وہ تھا ٹھیلے والا جو بازو لہرا لہرا سامنےکھڑے انسان سے لڑائی کر رہا تھا
وہ چل کر ٹھیلے والے کے پاس گیا
کیا ہوا بھائی اتنی بھیڑ کیوں جمع ہے یہاں اور تم رو کیوں رہے ہو
اس نے ٹھیلے والے سے پوچھا
صاحب جی میں غریب بندہ سویرے سویرے نال ادھی روزی روٹی کمان نکلیا سی میں مین روڈ کراس کردا ہی پیا سا کہ بس والے نے ادھی گڈی میری ریڑی وچ ماری
(صاحب جی میں غریب انسان صبح صبح اپنی فروزی روٹی کمانے نکما تھا ابھی مین روڈ کراس کر ہی رہا تھا کہ اس بس والے نے اپنی بس سے میرے ٹھیلے کو ٹکر ماری )
اس کی بات سننے کے بعد وہ بس والے کی طرف مڑا
ہاں بھائی تجھے نظر نہیں آ رہا تھا جو تم نے اس غریب بندے کی ریڑھی میں اپنی بس ٹھوک دی
نہیں سر ایسی بات نہیں ہے میں نے جان بوجھ کر نہیں کیا ایسا بلکہ غلطی سے ہوا ہے
تجھے نظر نہیں آ رہا تھا اتنا بڑا ٹھیلا جو تم غلطی سے اس سے ٹکرگئے
وہ ابھی بات کر ہی رہا تھا کہ اسے کسی کے رونے کی آواز آئ
اس نے ڈرائیور کے پیچھے بس کی طرف دیکھا جہا بس کے باہر سارے سٹوڈنٹ نکلے کھڑے تھے
اور ان میں سے ایک لڑکی زور و شور سے رو رہی تھی
اس نے پلٹ کر دوبارہ بس ڈرائیور کی طرف دیکھا
یہ کیوں رو رہی ہے اس نے ڈرائیور کے پیچھے اشارہ کرتا ہوئے کہا
ڈرائور نے پیچھے مڑ کے دیکھا اور پھر پلٹ کر اس کی طرف دیکھا سر اس میں اس میم کی ہی غلطی ہے جو بس اس ریڈی سے ٹکرا گئی
وہ بس ڈرائیور کی بات سننے کے بعد اس لڑکی کی طرف متوجہ ہوا اور اس اس کے پاس گیا
جب وہ اس کے پاس پہنچا تو اس نے سامنے کھڑی لڑکی کو پکارا
ہیلو میم???
پر وہ تو کسی اور ہی جہاں میں تھی جو صرف اپنے رونے پر زور دے رہی تھی اس نے اسے پھر سے پکارا
میم???
تیسری دفعہ اس نے اسے بازو سے پکڑ کر ہلایا
تو سامنے کھڑی قندیل جو اپنا چہرہ اپنے ہاتھوں کے پیالے میں لیے رو رہی تھی
کسی کی پکار پر اپنا چہرا ہاتھوں سے نکال کر اوپر کی طرف دیکھا
اس نے جب سامنے کھڑی لڑکی کو دیکھا تو دیکھتا ہی رہ گیا
جس کا چہرا کچھ رونے اور کچھ سردی کی وجہ سے سرخ ہو رہا تھا حجاب کے ہالے میں اس کا پرنور چہرہ دیکھ
وہ ایسے کسی اور ہی دنیا کی معلوم ہوئ تھی
لڑکی کی سرمئی انکھوں میں اس نے خود کو ڈوبتا محسوس کیا
وہ اس کی طرف دیکھ ہی رہا پر وہ اس کو ایک نظر دیکھنے کے بعد دوبارہ رونا شروع ہو گئ
اس کے رونے کی وجہ سے وہ ہوش کی دنیا میں آیا
پلیز مس آپ روئے نہیں اور بتائیں آپ کیوں رو رہی ہیں
وہ اس کی طرف دیکھتی ہے اور پھر ٹھیلے والے کی طرف دیکھتی ہے
اس کی اس حرکت پر اور اس کی روئ روئ آنکھوں پر اس کا دل کیا کہ وہ سامنے کھڑی لڑکی کو اپنے سینے سے لگا لے
ابھی وہ اس کی طرف دیکھ ہی رہا ہوتا ہے کہ اتنے میں ڈرائیور چل کے ان کے پاس آتا ہے
سر میں بتاتا ہوں ہم ابھی مین روڈ کراس کرنے ہی والے تھے کہ میم نے زور زور سے چیخیں مارنا شروع کر دی اور ان چیخوں کی وجہ سے میں ان کی طرف متوجہ ہوا جس کی وجہ سے بس ٹھیلے والے سے ٹکرا گئی
اس نے اس کی اتنی بات سنی اور دوبارہ اس کی طرف دیکھا جو سر نیچے جھکائے پھر سے رونے کی تیاریوں میں تھی
اس کو پھر سے رونے کی تیاری کرتے دیکھ اس کو ٹھیلے والے اور بس ڈرائیور پر بہت غصہ آیا جو چھوٹی سی بات کا اتنا تماشہ بنا رہے تھے
(پر حقیقت میں وہ اتنی چھوٹی بات نہیں تھی پر یہ اس کو کون سمجھائے اس حادثے میں ٹھیلے والے کے جان بھی جا سکتی تھی)
پھر وہ قندیل کو کچھ بھی کہے بغیر دوبارہ ٹھیلے والےکی طرف جاتا ہے
تمہارے کتنے کی پھل خراب ہوئے ہیں
1500 کے
ٹھیلے والا پہلے تو اس کی طرف دیکھتا رہا پھر 1500 روپے بولا اس نے سنتے ہی اپنا وائلٹ نکالا اور اس میں سے دو ہزار روپے نکال کر ٹھیلے والے کو دیے
یہ پیسے رکھو اور یہاں سے چلتے بنو
مہربانی صاحب جی بڑی بڑی مہربانی
(مہربانی صاحب جی بہت بہت مہربانی)
تھیلے والا پیسے لے کر خوش ہو گیا اور اپنے ٹھیلے کی طرف چلا گیا
وہ پیچھے پلٹ کر ڈرائیور کی طرف دیکھتا ہے
اور تم بھی جاؤ یہاں سے تم لوگوں کی وجہ سے پہلے ہی بہت زیادہ ٹریفک جام ہو گیا ہے
وہ اتنا کہنے کے بعد بغیر قندیل پر ایک نگاہ غلط ڈالے گاڑی میں سوار ہو گیا
اگر پلٹ کے دیکھتا تو شاید یہاں سے جا نہ پاتا
چلو سب لوگ تم بھی بس میں بیٹھو ہمیں پہلے ہی بہت دیر ہو گئی ہے
ڈرائیور کی بات سنتے ہی تمام سٹوڈنٹ بس میں سوار ہو گئے ہ اور بس اپنی منزل کی طرف رواں دواں ہوئ
♥️♥️♥️♥️♥️♥️♥️♥️
جب وہ یونیورسٹی پہنچے تو انہیں کافی دیر ہو گئ تھی سٹوڈنٹس اپنی اپنی کلاس میں چلے گئے وہ بھی اپنی کلاس کا پتہ پوچھتی اپنی کلاس کی طرف روانہ ہوئ
کلاس میں پہنچنے کے بعد جب وہ کلاس میں دیکھا تو ابھی سر نہیں آیا تھا اس لیے ابھی کلاس سٹارٹ نہیں ہوئ تھی اور سارے بچے اپنی مستیوں میں لگے ہوتے تھے
وہ سیکنڈ رو کے ایک ڈیس میں بیٹھ گئ اور آج کے ہوئے واقع کے بارے میں سوچنا شروع کر دیتی ہے
میں تو اس بلی کو بچانا چاہتی تھی مجھے کیا پتا تھا کے اتنا بڑا حادثہ ہو جائے گا
ابھی وہ سوچ ہی رہی تھی کہ کلاس میں سر کے آنے کا شور اٹھا سبھی سٹوڈنٹ سیدھے ہو کر بیٹھ گئے تھے
وہ وائٹ شرٹ گرے پینٹ کوٹ پہنے بلیک گلاسز انکھوں پر لگائے اور ہاتھ میں لیپ ٹاپ پکڑے اپنی چھا جانے والی پرسنلٹی کے ساتھ کلاس روم میں داخل ہوا
گڈ مارننگ سر
سر کو دیکھ کر تمام کلاس سٹوڈنٹس ہم آواز اس کو گڈ مارننگ وش کیا
وہ سر ہلاتا اپنا لیپ ٹاپ اور اپنے گلاسز سامنے ٹیبل پر رکھتے ہوئے ایک نظر پوری کلاس پہ دوڑاتا ہے
اس کی نظر ایک جگہ پر ٹھہر جاتی ہے
یہ وہی لڑکی ہے
یہ وہی لڑکی ہے
اس کے دل سے اواز آئی اور وہ اس کی طرف دیکھتا ہی رہ گیا
جب کہ وہ جو نظریں نیچے کر کے بیٹھی تھی جب اسے اپنا آپ کسی کی نظروں کے احصار لگا
تو اس نے نظریں اٹھا کر سامنے کی طرف دیکھا سر کی طرف دیکھتے ہی اس کو آج کا سارا واقعہ پھر سے یاد آیا اس کے تو چودہ طبق روشن ہو گئے اور اس نے نظر پھر سے نیچے جھکا لی
اس نے جب اس کو پہلے نظریں اٹھاتے دوبارہ نظریں جھکاتے دیکھا تو ہوش کی دنیا میں آیا
السلام علیکم سٹوڈنٹ
میرا نام
سید قلب حیدر شاہ ہے
آپ مجھے پروفیسر شاہ یا پروفیسر قلب کہ سکتے ہیں
میں آپ کی کلاس کا انچارج ہوں اور انگلش کا ٹیچر بھی آپ اپنا اپنا تعارف کروائیں
سب سے پہلی رو میں بیٹھے بچوں نے اپنا تعارف کروانا شروع کر دیا
قندیل کی باری آئی وہ جو نظریں نیچے کر کے بیٹھی تھی اپنی باری آنے پر پزل سی ہو کے کھڑی ہوئی ابھی وہ بولنے ہی والی تھی کے کلاس روم کا دروازہ ناک ہوا
تمام کلاس سٹوڈنٹ نے دروازے کی طرف دیکھا جہاں پر ایک لڑکی کھڑی تھی
جس نے انکھوں پر گول نوبیتا کی طرح چشمہ لگایا ہوا تھا ساولی سی رنگت میں طریقے سے سر پہ دوپٹہ لیے ہوئے بہت ہی معصوم لگ رہی تھی
میں ائی کم ان سر
یس کم ان
اس نے پوری کلاس میں ایک نظر دوڑائی اسے پوری کلاس میں صرف ایک ڈیکس پر ایک لڑکی بیٹھی تھی باقی تمام کلاس کے ڈیکسیز فل تھے
وہ اس لڑکی کے ساتھ بیٹھ گئی
تو آپ کچھ کہہ رہی تھی مس
پروفیسر شاہ نے قندیل کی طرف اشارہ کرتے کہا
یس سر
میرا نام قندیل کبیر شاہ ہے اتنا کہنے کے بعد وہ کچھ ٹائم کھڑی رہی پھر اسے کچھ سمجھ نہ آیا تو وہ پھر سے بیٹھ گئی
اس کے ساتھ بیٹھی لڑکی کھڑی ہوئی جو ابھی ابھی کلاس میں آئی تھی
وہ بہت کانفیڈنس سے کھڑی ہوئی سر میرا نام ماہین زیان خان ہے
اتنا کہنے کے بعد وہ پھر سے بیٹھ گئی پھر پورے کلاس کا تعارف کیا گیا
سو سٹوڈنٹ آج کا سارا پیریڈ تو تعارف میں ہی گزر گیا کل سے ہمارا لیکچر سٹارٹ ہوگا تب تک کے لئے اللہ حافظ وہ اتنا کہ کر باہر کی طرف جاتے پر ایک نظر قندیل کو دیکھنا بھولے نہیں
♥️♥️♥️♥️♥️♥️♥️♥️
یہ مجھے کیا ہو رہا ہے میں ایسا تو نہیں تھا
اج تک میں نے کسی لڑکی کی طرف نگاہ اٹھا کے نہیں دیکھا اور اس لڑکی سے میری نگاہیں ہی نہیں پلٹ رہی وہ اپنے افس میں ایا چکر کاٹتے ہوئے صرف قندیل کو ہی سوچے جا رہا تھا پھر تھک ہار کر وہ اپنی چیئر پہ بیٹھ گیا اور اپنے سر کو دونوں ہاتھوں میں گرا لیا
کرنے کیا آیا ہوں اور کر کیا رہا ہوں
کچھ تو کرنا پڑے گا یہ صحیح نہیں ہے یہی سوچتے سوچتے اس کی اگلی کلاس کا ٹائم ہو گیا اور وہ لیپ ٹاپ اٹھا کے اگلی کلاس لینے چلا گیا
قندیل شاہ: فیس بک پیج
Instagram
Copy link
URL has been copied successfully!

🌟 نئی کہانیوں اور ناولز کے اپ ڈیٹس کے لیے ہمارے فیس بک پیج کو فالو کریں! 🌟

کتابیں جو آپ کے دل کو چھوئیں گی

Avatar
Social media & sharing icons powered by UltimatelySocial