The Creature’s Love

🌟 نئی کہانیوں اور ناولز کے اپ ڈیٹس کے لیے ہمارے فیس بک پیج کو فالو کریں! 🌟

قسط: 15

شایان عریشہ کے پاس آتا ہے۔۔وہ کسی سوچ میں مگن ہوتی ہے۔۔شایان اس کے پاس بیٹھ کر اس کی آنکھوں کے آگے چٹکی بجاتا ہے۔۔کہاں گم ہو کہ کوئی آیا اور تمہیں خبر بھی نہیں۔۔عریشہ اچانک سے چونکتی ہے۔۔۔آپ کب آۓ تو شایان اسے اپنے بازو کے حصار میں لے کر بس ابھی ابھی آیا جب میری بیوی بہت گہری سوچوں میں گم بیٹھی تھی۔۔۔کیا سوچ رہی ہو کوئی فیوچر پلاننگ تو نہیں ہو رہی۔۔میں عرشیہ کے بارے میں سوچ رہی تھی پتا نہیں اسے کیا ہو گیا ہے جو یہ سب کر رہی ہے۔۔ہمم میں بھی حیران ہوں کیونکہ ازمیر اس کا اتنا دھیان رکھتا ہے اسے ہر چیز میں سپورٹ کرتا ہے حالانکہ جیسا وہ روڈ قسم کا ہے اس سے اتنی امید نہیں تھی کہ وہ عرشیہ کو یوں ہر چیز میں ساتھ دے گا عرشیہ کے لیے وہ سب سے بھڑنے کو تیار رہتا ہے لیکن عرشیہ پتا نہیں کیا سوچے بیٹھی ہے۔۔ہمم مجھے تو خود اس لڑکی کی سمجھ نہیں آ رہی۔۔اچھا چلو چھوڑو یہ سب اور آنکھیں بند کرو تمہارے لیے کچھ ہے۔۔۔کیا ہے دکھاؤ ذرا۔۔نہیں پہلے اپنی آنکھیں بند کرو پھر بتاؤں گا تو عریشہ جلدی سے اپنی آنکھیں بند کرتی ہے۔۔۔شایان اپنی پاکٹ سے ایک جیولری کیس نکالتا ہے اور اسے کھول کر عریشہ کے آگے کرکے ناؤ اوپن یو آئیز۔۔عریشہ جلدی سے آنکھیں کھولتی ہے تو اپنے سامنے خوبصورت سا بریسلٹ دیکھتی ہے واؤ اٹس سو بیوٹیفل۔۔۔عریشہ خوش ہوتے کہتی ہے۔۔وہ پکڑنے لگتی ہے کہ شایان فوراً ہاتھ پیچھے کرتا ہے۔۔او ہوں۔۔کیا ہوا؟ عریشہ حیران ہوتے پوچھتی ہے۔۔۔میں خود پہناؤں گا۔۔تو عریشہ مسکراتے ہوئے ہاتھ آگے کرتی ہے شایان اسے بریسلٹ پہنا کر میں اب یہ زیادہ خوبصورت ہو گیا ہے اور اس کی بازو چوم لیتا ہے۔۔عریشہ جلدی سے اپنا بازو پیچھے کرنے لگتی ہے لیکن شایان اور مضبوطی سے پکڑ لیتا ہے۔۔کیا ہے میرا ہاتھ میں جب تک چاہوں پکڑ کے رکھوں تمہیں کیا مسئلہ ہے؟ اچھا ایسا کرتی ہوں بازو اتار کر آپ کو دے دیتی ہوں پھر ساتھ ساتھ لیے گھومتے پھرنا۔۔۔ہاں یہ بھی ٹھیک ہے ایک منٹ شایان ادھر ادھر کچھ ڈھونڈنے لگتا ہے۔۔کیا ہوا کیا ڈھونڈ رہے ہو؟ کوئی شارپ چیز جس سے بازو الگ ہو سکے۔۔۔کیاااااا ٹھہریں میں بتاتی ہوں آپ کو ۔اور وہ شایان کے کندھے پہ زور سے ایک چپیڑ مارتی ہے۔۔۔ہاہاہاہا شایان زور سے ہنسنے لگتا ہے اور عریشہ کو زور سے ہگ کرتا ہے میری پاگل بیوی۔۔۔چلو آجاؤ نیچے سب بیٹھے ہوۓ ہیں تم ادھر اکیلی بیٹھی ہو شایان عریشہ کا ہاتھ پکڑ کر نیچے لے جاتا ہے۔۔عریشہ جب نیچے پہنچتی ہے تو غیر محسوسانہ انداز میں ہاتھ چھڑوانے لگتی ہے لیکن شایان اسے گھورنے لگتا ہے اور ہاتھ اور مضبوطی سے پکڑ لیتا ہے جس سے عریشہ نیچے منہ کر لیتی ہے۔۔۔
💫💫💫
یار میں نا بور ہو رہا ہوں کیوں نا کسی آؤٹنگ پہ چلیں سب مل کر کیا خیال ہے۔۔فیروز سب سے کہتا ہے۔۔ہاں یہ صحیح ہے سب مل کر پروگرام بناتے ہیں تھوڑا عرشیہ اور ازمیر بھی ریلیکس کریں گے شہیر نے کہا۔۔وہ دونوں ادھر موجود نہیں تھے۔۔۔میرے پاس ایک پلان ہے فیروز نے کہا سب پاس پاس آؤ۔۔وہ سب ایک دائرے کی شکل میں اکٹھے ہوئے۔۔ہم نے زیادہ سے زیادہ کوشش کرنی ہے یہ دونوں ہر جگہ ساتھ ساتھ ہو سکیں مطلب اگر گاڑی میں بیٹھنے لگیں تو سب اپنی اپنی جگہ ایسے بنائیں کہ ان دونوں کے لئے اکٹھے جگہ بنیں۔۔۔اور ادھر بھی ان دونوں کو ساتھ رکھنے کی بھر پور کوشش کرنی ہے اور ہاں عریشہ تمہارے ذمے ایک اور کام ہے ہم فلم والا سین بنائیں گے۔۔مطلب عریشہ نے پوچھا تو فیروز مسکراتے ہوئے۔۔جیسا کہ اب صبح صبح اور شام ڈھلے سردی فیل ہونے لگتی ہے تو سب گرم شال اور سویٹر وغیرہ تو رکھیں گے ہیں نا۔۔تو سب نے ہاں میں گردن ہلائی۔۔تو تم نے یہ کرنا ہے کہ عرشیہ کے سامان۔سے شال اور سویٹر نکال کر صرف سٹالر رکھنے ہیں۔۔۔ہیں۔۔۔؟ ایسا کیوں فیروز بھائی آپ میری بہن کو بیمار کرنا چاہتے ہیں۔۔۔ہاۓ رے میری بھولی کزن۔۔وہ اس لیے ڈفر کہ جب ہماری کاجل (عرشیہ) کو سردی فیل ہوگی تو ہمارا شاہ رخ (ازمیر) اسے اپنی شال میں چھپاۓ گا سمجھی۔۔۔اووووووو واؤ سو رومینٹک صنم نے کہا تو شہیر اس کے کان کے پاس جھکتے ہوۓ تو بے بی یہ رومینٹک سین ہم بھی بنا لیں گے صنم اس کی بات پہ سٹپٹا کر رہ گئی جبکہ سب نے ان دونوں کو نوٹ کرتے ہوۓ۔۔اہمم اہمم۔۔ گلہ کھنکارہ تو دونوں جلدی سے سیدھے ہوئے۔۔اور ہاں ان دونوں کو اکٹھے ہونے کا ہر موقع فراہم کرنا ہے جیسا کہ عرشیہ کو کبھی کہیں اکیلا کر دیا یا پھر اسے اندھیرے میں بھیج دیا وغیرہ وغیرہ اوکے۔۔تو سب نے یک زبان ہو کر کہا اوکےےےےے۔۔۔چلو پھر آ جاؤ اپنے بڑوں سے پرمیشن لے کر تیاری کرتے ہیں۔۔لیکن جانا کہاں ہے۔۔ارے آزاد کشمیر کاغان سوات وغیرہ کہیں بھی چلیں گے پہلے پرمیشن تو مل جاۓ۔۔سب اٹھ کر ہال میں آۓ اور سب بڑوں کو آواز دے کر اکٹھا کیا اور جب سب آگۓ تو انہوں نے اپنی بات ان سب کے سامنے رکھی۔۔لیکن بیٹا اس طرح اچانک گھومنے کا ارادہ مطلب آفس کے کام اور بچیوں کی یونی۔۔۔ہم بس ایک ہفتہ رہیں گے پلیز مان جائیں نا۔۔پلیز پلیز پلیز۔۔ شایان نے کہا تو پیچھے سب ہی پلیز پلیز کہنے لگ گۓ۔۔اوکے اوکے چلے جاؤ۔۔۔یاہوووووو۔۔دیکھو عرشیہ کو نہ پتا چلے کہ ازمیر بھی جا رہا ہے ساتھ کہیں جانا کینسل ہی نہ کردے شہیر کے کہنے پہ سب نے تھمبزاپ کیا۔۔اور اپنی اپنی تیاری کرنے نکل گئے۔۔۔شہیر ازمیر کے روم کی طرف گیا اسے بتانے جبکہ عریشہ عرشیہ کو بتانے کے لیے چلی گئی۔۔عرشیہ۔۔جی۔۔کیا کر رہی ہو؟ کچھ نہیں آپی ویسے ہی لیٹی ہوئی تھی۔۔اب اٹھ کر بیٹھ جاؤ کل ہم سب آؤٹنگ پہ جارہے ہیں۔۔اچھا کون کون؟ ازمیر بھائی کے علاوہ سب لوگ۔۔عریشہ نے کن اکھیوں سے اس کی طرف دیکھتے ہوۓ کہا۔۔۔اچھا ازمیر نہیں جارہے۔۔عریشہ نے نفی میں سر ہلایا۔۔ تو پھر میں بھی چلوں گی اوکے چلو پھر تیاری پکڑو جلدی سے اپنا سامان پیک کر لو جو جو چاہئیے سب رکھ لو عرشیہ بھی جلدی سے اٹھ کر تیاری کرنے لگی۔۔۔ازمیر کہاں ہو۔۔بھائ ادھر ہی ہوں خیریت۔۔۔ہاں یار ہم سب کزنز نے مل کر پکنک کا پلان بنایا ہے تم بھی اٹھ کر تیاری کرو۔۔۔نہیں بھائی میرا موڈ نہیں ہے میں نے نہیں جانا آپ لوگ جاؤ انجوائے کرو۔۔سوچ لو عرشیہ بھی جا رہی ہے۔۔ازمیر نے شہیر کی طرف دیکھا۔۔تو شہیر نے اثبات میں سر ہلایا۔۔اچھا پھر تو میں چلوں گا کہیں آپ لوگ میری معصوم سی کرسٹل ڈول کو تنگ نہ کرو۔۔۔اوہو معصوم دیکھنا کہیں تم بھی نہ ہو جانا معصوم۔۔تو ازمیر مسکرانے لگا۔۔ویسے ایک بات تو بتاؤ؟ ہمم پوچھیں۔۔تم اسے کرسٹل ڈول کیوں کہتے ہو۔۔۔کیونکہ وہ ہے ہی کانچ کی گڑیا کی طرح نازک سی جس کو ہلکی سی ٹھیس بھی پہنچیں تو ٹوٹ کے بکھر جاتی ہے۔۔۔اس لیے میں اسے اتنا سنبھالنے کی کوشش کرتا ہوں کہ کہیں اسے ٹھیس نہ پہنچ جاۓ۔۔۔اتنا پیار کرتے ہو اس سے؟ آؤ ہوں۔۔۔جنونی عشق ہے مجھے اس سے۔۔۔بہت قسمت والی ہے لیکن ابھی وہ انجان ہے اپنی خوش قسمتی سے۔۔کوئ بات نہیں بھائی ابھی چھوٹی ہے نا اس لیے نا سمجھ ہے۔۔اور ویسے بھی میرے اکیلے کا عشق کافی ہے ہم دونوں کے لیے۔۔وہ بس میری ہے میرے لیے اتنا ہی کافی ہے۔۔۔اور جس دن اسے ریلائز ہوگیا نا کہ وہ میرے لیے کیا ہے اس دن وہ رشک کرے گی میرا ہونے پہ۔۔۔اللّٰہ تمہارے لیے آسانیاں پیدا کرے آمین۔۔چلو اب تیار ہو جاؤ جلدی سے کل نکلیں گے اوکے اور ہاں ابھی عرشیہ کو پتا نہ چلے کہ تم بھی جا رہے ہو کہیں وہ جانا کینسل ہی نہ کردے سمجھ رہے ہو نا میری بات؟ جی بھائی میں سمجھ گیا۔۔ہمم گڈ چلو اب میں بھی زرا اپنی بیوی کو تنگ کر لوں۔۔۔ہاہاہاہا ٹھیک ہے۔۔اور ازمیر وہیں بیٹھا عرشیہ کے بارے میں سوچتے ہوۓ مسکراتا ہے کہ جب عین ٹائم پہ اسے پتا چلے گا کہ میں بھی جا رہا ہوں تو کیسا ری ایکشن ہوگا اس کا اور مسکراتے ہوۓ اٹھتا تیاری کرنے لگتا ہے کہ اچانک میسج بیل بجتی ہے۔۔وہ واٹس ایپ کھولتا ہے تو فیروز کا میسج ہوتا ہے۔۔بڈی کچھ ایکسٹرا سویٹر اور شال رکھ لینا میرے پاس ایک ہی ہے۔۔ازمیر اسے اوکے لکھ کر سینڈ کر دیتا ہے۔۔
💫💫💫
صنم اری اووو صنم شہیر اسے پکارتے ہوۓ روم میں آتا ہے۔۔۔جی۔۔پیکنگ ہو گئ؟ ہاں جی ہو گئ۔۔یار میری بھی ہیلپ کرو نا تمہارے معصوم شوہر کو کچھ نہیں سمجھ آ رہی کہ کیا رکھے کیا نہیں۔۔آہاہاہا معصوم تو دیکھو ذرا۔۔لوگ تو شکل سے ہی معصوم نظر آتے ہیں آپ کی تو شکل بھی معصوموں والی نہیں ہے۔۔۔اچھااااا۔۔پھر کیسی ہے میری شکل ذرا پتا تو چلے۔۔شہیر اس کی طرف آہستہ آہستہ قدم اٹھاتے ہوئے آتا ہے تو صنم اسے اپنی طرف بڑھتا دیکھ پیچھے کو ہوتی ہے لیکن بد قسمتی سے پیچھے صوفہ ہوتا ہے جس پہ صنم دھڑام سے گرتی ہے اور شہیر صوفے کے گرد ہاتھ رکھ کے اس پہ جھکتا ہے۔۔۔بتاؤ نا میری جان کیسا دکھتا ہوں میں۔۔م مجھے نہیں پتا۔۔نہیں آج تو میں جانے بغیر نہیں ہٹوں گا۔۔۔یہ یہ اپنی حرکتوں پہ ذرا غور کریں ایک دم لوفر ٹھرکیوں جیسی ہیں بس ایسے ہی دکھتے ہیں۔۔۔اچھا پھر کیوں نہ ان لوفرانہ حرکت کو مزید بڑھایا جاۓ۔۔۔تو صنم معصوم سی بن کر اس کی طرف دیکھنے لگتی ہے۔۔کچھ دیر شہیر قریب سے اسے دیکھتا رہتا ہے پھر اس کے ہونٹوں پہ ایک سوفٹ کس کرتا پیچھے ہو جاتا ہے۔۔چلو آؤ جانم میری ہیلپ کرو۔۔صنم جلدی سے اٹھتی ہے۔۔چلیں میں ابھی آتی ہوں۔۔۔ٹھیک ہے جلدی آنا اور شہیر اپنے کمرے کی طرف چلا جاتا ہے۔۔اور کچھ ہی دیر میں صنم بھی اس کے پیچھے چلی جاتی ہے
💫💫💫
دوسری طرف صنم اپنی پیکنگ کرکے بیٹھتی ہے کہ اچانک اسے کچھ یاد آتا ہے اور اٹھ کر فیروز کے روم کی طرف جاتی ہے دروازہ ناک کرتی ہاۓ ہبی۔۔۔اوہ وائفی شکر ہوا تم آ گئی۔۔کیوں کیا ہوا دیکھو نا۔۔یہ سب رکھ لیا ہے۔۔اور کیا رکھوں دیکھنا زرا صنم اس کا سارا سامان بیگ سے باہر نکالتی ہے۔۔ہممم سب کچھ تو ہے بس کھانے کی چیزیں رکھ لینا اوکے بھوکر ہی رہنا۔۔۔ہاں تیرا پیٹ تو جیسے ہر وقت ہی فل رہتا ہے۔۔۔اوکے بابا تمہارے لیے الگ سے رکھ لوں گا ٹھیک ہے۔۔۔ہاں ٹھیک ہے چلو میں چلتی ہوں۔۔۔ارے ارے رکو۔۔ہاں کیا ہوا؟ یہ جو سب بیگ سے باہر نکال کر چل پڑی ہو نا یہ واپس بھی رکھنا ہے۔۔۔ہاں تو رکھ لو منع کس نے کیا ہے۔۔۔کیا مطلب رکھ لو ہاں؟ آ کر رکھو اسے تم نے سب نکالا ہے۔۔نہیں مجھے اور بھی کام ہے آپ ویلے ہی ہیں رکھ لیں۔۔اچھا میں ویلا اور تم تو عمران خان کی سیٹ سنبھالے ہوئے ہو نا۔۔کیا پتا سنبھال لوں۔۔۔کون سی جیل والی ہے نا۔۔۔توبہ توبہ پہلا شوہر ہے جو اپنی بیوی کو جیل بھیجنے کے خواب دیکھ رہا ہے۔۔۔تمہاری حرکتیں ہی ایسی ہیں تو کیا کیا جاۓ۔۔۔ہاں آپ تو جیسے عرش سے آۓ ہوۓ فرشتے ہیں نا جبرائیل کے اسسٹنٹ۔۔ہاں شکر ہے اس رب کا۔۔۔ہاہاہا بلے کو چھچھروں کے خواب۔۔بلے کو نہیں بلی ہوتا ہے۔۔ہاں لیکن آپ تو بلے ہو نا۔۔ادھر آؤ ذرا تمہارا دماغ درست کروں۔۔فیروز اس کی طرف آتا اس کا ہاتھ تھاما ہے اور لا کر بیڈ پہ بٹھاتا ہے۔۔چلو پیک کرو سب جلدی سے میں تھوڑی دیر تک آتا ہوں اور ہاں بھاگنے کی بے کار کوشش نہ کرنا کیونکہ میں باہر سے لاک کر کے جا رہا ہوں جب پیکنگ ہو جاۓ گی تو ان لاک کر دوں گا۔۔نہیں آپ ایسا نہیں کر سکتے۔۔میں کرسکتا ہوں اور کر رہا ہوں باۓ سویٹ ہارٹ اس کا رخسار تھپتھپاتے ہوۓ چلا گیا اور صنم ادھر ہی ڈھے گئی۔۔پھر اٹھ کر ٹیڑھے میڑھے منہ بناتی پیکنگ کرنے لگی۔۔۔
💫💫💫
عرشیہ پیکنگ کر لی؟ عریشہ آکر پوچھتی ہے۔۔ہاں جی آپی کر لی۔۔ٹھیک ہے سارا سامان اچھے سے رکھ لینا تھا۔۔ہاں جی رکھ لیا ہے ٹھیک ہے لاؤ میں اپنے سامان کے ساتھ رکھ لیتی ہوں ٹھیک ہے یہ لیں۔۔عرشیہ اس کا بیگ بھی گھسیٹتے ہوۓ اپنے روم میں لے جاتی ہے اور لاک کرکے سارا سامان چیک کرتی ہے۔۔اور اس میں سے اس کی شال اور اپر نکال کر چھپا دیتی ہے باقی سارا سامان اسی ترتیب سے رکھ دیتی ہے جیسے عرشیہ نے پیک کیا ہوا تھا۔۔چلو جی ڈن ہو گیا اب آۓ گا مزہ لائیو ٹیلی کاسٹ رومانس دیکھنے کا۔۔۔اففف کتنا مزہ آۓ گا نہ۔۔کس چیز کے لیے اتنا اکسائیٹڈ ہو رہی ہو؟ ہمیں بھی تو پتا چلے نا۔۔وہ ہی جو فیروز بھائی نے پلان بنایا عرشیہ اور ازمیر بھائی کے لیے میں تو سوچ سوچ کر ہی اکسائیٹڈ ہو رہی ہوں۔۔اچھا جی دوسروں کے لیے اتنا اکسائیٹڈ اور اپنے بارے میں کیا خیال ہے جناب کا۔۔۔اپنے بارے میں کیا خیال ہونا ہے کچھ بھی تو نہیں۔۔شایان اس کی طرف بڑھتے ہے تو وہ جلدی سے بیڈ کے اوپر چڑھ کر کھڑی ہو جاتی ہے۔۔دی دیکھیں دور دور رہ کر بات کریں آپ۔۔اچھا جی دوسروں کا رومانس دیکھنے کا اتنا شوق اور خود کی دفعہ تمہاری جان نکلنے لگتی ہے۔۔زرا ہمیں بھی تو موقع دو ہم بھی بتا سکیں کہ ہم بھی کسی شاہ رخ یا آفتاب سے کم نہیں ہیں۔۔مجھ مجھے پتا ہے آ آپ ادھر ہی کھڑے ہوں وہ بھاگ کر بیڈ کی دوسری سائیڈ اترتی ہے اور شایان بھاگ کر اس کی سائیڈ پہ آتا اسے پکڑ لیتا ہے۔۔ہاں تو اب بتاؤ کیا کہہ رہی تھی کہ تمہیں پتا ہے کہ میں کتنا رومینٹک ہوں۔۔۔نہیں مجھے کیسے پتا ہوگا میں نے تو ایسا کچھ بھی نہیں کہا۔۔توبہ لڑکی کیسے منہ پہ ہی جھوٹ بول رہی ہو تو وہ نیچے منہ کرکے چپ کر جاتی ہے شایان کو اس پہ بہت پیار آتا ہے وہ اسے کھینچ کر اپنے ساتھ لگاتا ہے اور زور سے ہگ کرتا ہے۔۔ہاۓےےے توڑ دیں پسلیاں اب میں کیسے جاؤں گی؟ تو اس کی ایکٹنگ پہ شایان کہ ہنسی نکلتی ہے پاگل اس کے سر پہ چپت لگا کر چلا جاتا ہے
💫💫💫
ازمیر کی بھی تیاری مکمل ہوتی ہے وہ سب کچھ ایک دفعہ پھر سے چیک کرتا ہے اسے کوئی چیز مسنگ لگتی ہے لیکن یہ نہیں یاد آتا کہ کیا چیز مس ہے وہ سب کچھ دیکھتا سوچ رہا ہوتا ہے پھر ارد گرد نگاہ دوڑاتا ہے کہ اچانک اس کی نظر اپنے گٹار پہ جاتی ہے تو وہ جلدی سے آگے بڑھتا اسے اٹھاتا ہے۔۔ہاں یہی تو مسنگ تھا اور گٹار بھی ساتھ رکھتا اپنا سامان سائیڈ پہ رکھ دیتا ہے۔۔
💫💫💫
رات کو سب ڈنر پہ اکٹھے ہوتے ہیں اور پکنک پلان کی باتیں کر رہے ہوتے ہیں سواۓ ازمیر کےوہ چپ چاپ ناشتہ کر رہا ہوتا ہے۔۔کیا بات ہے ازمیر تم نہیں کوئی بات کر رہے کیا تم نہیں جا رہے ان کے ساتھ۔۔مرتضٰی صاحب پوچھتے ہیں۔۔نہیں بڑے پاپا مجھے کچھ کام ہے تو میں نہیں جارہا۔۔بیٹا کام تو ہوتے ہی رہتے ہیں آپ بھی ان کے ساتھ چلے جاتے تو تھوڑا فریش ہو جاتے۔۔۔نہیں بڑے پاپا میں ٹھیک ہوں۔۔۔ٹھیک ہے بیٹا جیسے تمہاری۔مرضی تو عائشہ اور ارتضیٰ اپنے بیٹے کی طرف دکھی ہوتے دیکھتے ہیں۔۔
💫💫💫
اگلے دن سب صبح صبح ہی تیار ہو کر سفر کے نکلتے ہیں وہ لوگ کاغان جا رہے ہوتے ہیں وہ لوگ بڑی گاڑی لیتے ہیں جس میں سب لوگ پورے آ جائیں۔۔ڈرائیونگ سیٹ پہ فیروز اس کے ساتھ ہی شایان پھر پیچھے شہیر عائزہ اور عریشہ بیٹھتی ہیں اس سے پیچھے عرشیہ اکیلی بیٹھ جاتی ہےکچھ ہی دیر گزرتی ہے کہ ازمیر آ کر عرشیہ کے ساتھ بیٹھ جاتا ہے اور عرشیہ ہونقوں کی طرح اسے دیکھ رہی ہوتی ہے اس کے ایسے دیکھنے پہ ازمیر کے لبوں پہ مسکراہٹ ابھرتی ہے لیکن وہ منہ دوسری طرف کر لیتا ہے۔۔۔فیروز گاڑی سٹارٹ کرتا ہے۔۔۔فیروز بھائی ایک منٹ گاڑی روکنا۔۔۔کیوں چھٹکی اب کیا ہو گیا۔۔۔میں نے کوئی چیز لینی ہے۔۔فیروز گاڑی روکتا ہے۔۔فیروز بھائی میرا سامان بھی نکالنا پلیز ازمیر عرشیہ کا ہاتھ پکڑتے ہوۓ فیروز گاڑی چلاؤ غصے سے کہتا عرشیہ کو گھور رہا ہوتا ہے۔۔چھوڑیں میرا ہاتھ مجھے کہیں نہیں جانا۔۔۔جانا تو پڑے گا اب چپ چاپ بیٹھ جاؤ ورنہ مجھ سے برا کوئی نہیں ہوگا۔۔۔وہ تو پہلے بھی نہیں ہے۔۔کہتے ہوۓ منہ دوسری طرف کر لیتی ہے۔۔۔۔اور وہ سب اپنے سفر پہ روانہ ہو جاتے ہیں۔۔راستے میں سب ہلکی پھلکی نوک جھوک کر رہے ہوتے ہیں۔۔کچھ دیر بعد عرشیہ زہیر سے مخاطب ہوتی ہے۔۔شہیر بھائ مجھے تو بھوک لگ گئی اب کیا کروں؟ اوہو میرے پاس تو کچھ بھی نہیں ہے۔۔ازمیر اپنے بیگ سے لیز کا پیکٹ اور کچھ چاکلیٹس نکال کر دیتا ہے۔۔لیکن عرشیہ نہیں لیتی۔۔مجھے نہیں چاہئیے آپ کی چیزیں اپنے پاس رکھیں تو وہ کندھے اچکا کر اپنے اور اس کے درمیان جگہ بنا کر رکھ دیتا ہے۔۔عریشہ آپی آپ نے بھی کچھ نہیں رکھا اپنے ساتھ؟ نہیں چندہ میں نے سوچا راستے میں کہیں سے لے لیں گے۔۔ہاں میں نے بھی یہی سوچا تھا عائزہ نے بھی رٹا رٹایا جواب دیا تو عرشیہ چپ کر کے بیٹھ گئی۔۔ابھی تھوڑی ہی دیر گزری کہ عرشیہ صدا کی بھوک کی کچی کو بھوک نے ستایا تو کن اکھیوں سے پہلے سیٹ پہ پڑی چیزوں کو دیکھا پھر ازمیر کو جو کہ جان بوجھ کر آنکھیں بند کرکے سیٹ پہ سر ٹکاۓ ہوۓ تھ اور سونے کی ایکٹنگ کرنے لگا تاکہ عرشیہ کچھ کھا لے۔۔عرشیہ نے دیکھا کہ ازمیر سو رہا ہے تو اس نے جلدی سے لیز کا پیکٹ اٹھایا اور آہستہ سے کھولنے لگی لیکن پیکٹ کی آواز سب کے کانوں میں پڑی سب کے چہرے پہ مسکراہٹ آئی۔۔فیروز نے سب کو میسج کیا پلان ون کامیاب ہوا۔۔۔ازمیر بھی عرشیہ کی حرکت پہ منہ دوسری طرف کرکے مسکرانے لگا۔۔اور عرشیہ نے آہستہ آہستہ سب چیزیں کھا لیں۔۔۔کچھ دیر سفر کرنے کے بعد وہ لوگ آرام کی غرض سے ایک چھوٹے سے ہوٹل پہ رکے اور گاڑی سے نیچے اترے۔۔چلو آؤ یہاں سے کچھ کھا پی لیں اور تھوڑا ریلیکس بھی ہو جاۓ گا۔۔سب لوگ اتر کر کھانا کھانے لگے پھر چاۓ پینکر دوبارہ روانہ ہوۓ اور ایک لمبے سفر کے بعد آ خر وہ لوگ پہنچ ہی گئے۔۔ایل مخصوص ایریا انہوں نے سلیکٹ کیا اور وہاں پہ کیمپین کرنے کا سوچا۔۔ہٹ کا سامان وہ لوگ لے کر آۓ تھے کیونکہ انہوں نے پہلے ہی ڈیسائیڈ کر لیا تھا کہ وہ لوگ ہوٹل میں نہیں بلکہ کسی گرینری والے میدان میں جو کہ جنگل کے پاس ہوگا ادھر اپنے اپنے ہٹ بنا کر رہیں گے۔۔اب وہ سب اپنا اپنا ہٹ بنا رہے تھے۔۔ازمیر نے عرشیہ کو دیکھا تو اس کی طرف آیا اور اس کے ہاتھ سے اس کا سامان لینے لگا۔۔رہنے دیں میں خود بنا لوں گی آپ کا احسان نہیں چاہئیے۔۔۔ازمیر نے اسے گھوری سے نوازا اور سامان لے کر ہٹ بنانے لگا اور بہت جلد تیار کرکے اب خود کا سیٹ اپ تیار کرنے لگا اور پھر سب نے اپنا اپنا سیٹ اپ تیار کر لیا۔۔چلو فائز اب تھوڑا آرام کر لیتے ہیں پھر رات کو اٹھ کر کچھ کریں گے اور سب لوگ اپنی اپنی جھونپڑی میں بستر لگا کر سوجاتے ہیں۔

Instagram
Copy link
URL has been copied successfully!

🌟 نئی کہانیوں اور ناولز کے اپ ڈیٹس کے لیے ہمارے فیس بک پیج کو فالو کریں! 🌟

کتابیں جو آپ کے دل کو چھوئیں گی

Avatar
Social media & sharing icons powered by UltimatelySocial