The Creature’s Love

🌟 نئی کہانیوں اور ناولز کے اپ ڈیٹس کے لیے ہمارے فیس بک پیج کو فالو کریں! 🌟

قسط: 21

باس ازمیر ہاسپٹل میں ہے کوما کی حالت میں ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کوئی پتا نہیں ہے کہ یہ کب ہوش میں آ جاۓ یا پھر شائد کبھی ہوش نہ آۓ اور اس دنیا سے کوچ کر جاۓ۔۔۔ہوں۔۔ٹھیک ہے تم نظر رکھنا اس پر اور ڈاکٹر سے کہو کہ اس کا اچھے سے علاج کرے اگر ہوش میں آگیا تو خود علاج کے پیسے دے دے گا اور اگر اوپر والے نے بلا لیا تو میں خود دوں گا اس کے پیسے سمجھا۔۔۔جی باس میں کہہ دوں گا۔۔۔میں اسے تڑپتے ہوۓ دیکھنا چاہتا ہوں جیسے بن پانی لے مچھلی تڑپتی ہے نا اس طرح دیکھنا چاہتا ہوں۔۔۔جاؤ جاکر ملو ڈاکٹر سے۔۔یس باس جیسا آپ کہیں اور اس کا آدمی گردن جھکاۓ چلاگیا…اس لڑکی کا بتاؤ کیسی ہے زیادہ خچ خچ تو نہیں کر رہی اب وہ دوسرے آدمی سے عرشیہ کے بارے میں پوچھنے لگا۔۔۔نہیں باس جتنی ڈرگز اس کی باڈی میں چلی گئی ہے مجھے تو لگتا اب وہ بول بھی نہیں سکے گی چیخنا تو دور کی بات۔۔۔ہمم ویری گڈ یہ تو بہت ہی اچھا ہوا۔۔۔چلو جاؤ اور مال کو پہنچانے کی تیاری کرو۔۔۔یس باس۔۔۔ہاہاہاہا اب مزہ آۓ گا بس ایک دفعہ تمہیں ہوش آ جاۓ پھر تمہیں بتاؤں گا کہ کسی کی پیاری چیز کھو جاۓ تو کیسا لگتا ہے۔۔۔خباثت سے سوچتے ہوۓ وہ گھونٹ گھونٹ شراب اپنے اندر اتارنے لگا
💫💫💫
پورے دو ماہ دس دن ہو گئے تھے ازمیر کو کوما میں گۓ ہوۓ لیکن ابھی تک ہوش نہیں آیا تھا۔۔۔ڈاکٹرز اس کا کافی خیال رکھ رہے تھے اس کی ایک وجہ ازمیر کا بزنس ٹائیکون ہونا بھی تھا۔۔۔کچھ ہی وقت میں وہ بہت مشہور بزنس مین بن چکا تھا۔۔دوسری طرف عرشیہ کو اتنی ڈرگز دی جا چکی تھی کہ اس کا ذہن بالکل ماؤف ہو گیا تھا اب ڈرگز نہیں بھی دیتے تو اسے کچھ بھی پتا نہ ہوتا نہ اس میں چیخنے کی سکت باقی تھی اور نہ ہی بولنے کی ایک قسم کی پیرا لائز ہو کر رہ گئی تھی۔۔۔
💫💫💫
ہاں سسٹر بتاؤ کیا رپورٹ ہے ڈاکٹر راؤنڈ پہ آیا تو ازمیر کے روم میں آکر اس کے بارے میں پوچھنے لگا کہ اچانک ازمیر سر ادھر سے ادھر مارنے لگا۔۔لگتا ہے مسٹر ازمیر کو ہوش آ رہا ہے۔۔۔یس سر۔۔ڈاکٹر بھاگ کر ازمیر کی طرف آیا ازمیر کچھ کہہ رہا تھا جسے سننے کے لیے ڈاکٹر نے اس کے منہ کے نزدیک اپنا کان کیا۔۔۔عرشیہ عرشیہ چھوڑو میری عرشیہ کو میں کہتا ہوں چھوڑ دو ورنہ میں تمہاری جان لے لوں گا۔۔۔عرشیہ تم تو مت میں بچا لوں گا تمہیں۔۔۔ڈاکٹر نے اس کی سچویشن دیکھتے ہوۓ اسے سکون آور انجیکشن لگا دیا اور نرس کو نئی انسٹرکشن دیتے ہوۓ چلا گیا۔۔۔ازمیر نیند میں بھی عرشیہ کا نام بڑبڑاتا رہا۔۔صبح آنکھ کھلی تو دماغ میں اس دن کے مناظر چلنے لگے سب یاد آنے پہ جب آخری منظر عرشیہ کا روتے ہوئے ہاتھ چھوٹنا یاد آیا تو جلدی سے اٹھا اور لگی ہوئی ڈرپ کی سوئی کھینچ کر نکال دی ہر مشین کی وائر خود سے الگ کی اتنی دیر میں نرس آگئی۔۔۔سر یہ آپ کیا کر رہے ہیں پلیز ایسا مت کریں ابھی آپ پوری طرح ٹھیک نہیں ہوۓ۔۔نہیں میری عرشیہ خطرے میں ہے میں ادھر نہیں رہ سکتا۔۔لیکن سر۔۔۔کچھ یاد آنے پہ ازمیر مڑا اور نرس کی طرف دیکھتے ہوئے۔۔میں کب سے ہوں یہاں پہ۔۔سر پچھلے دو ماہ اور بارہ دن ہو گئے ہیں آپ کوما میں تھے۔۔۔کیااااا ازمیر کو صدمہ ہوا۔۔میں پچھلے تقریباً اڑھائی ماہ سے ادھر بے ہوش ہوں اور میری عرشیہ وہ تو بالکل نا امید ہوگئ ہو گی وہ تو بہت ڈر گئی ہوگی ایسا کیسے ہو سکتا ہے۔۔۔کہ میری عرشیہ خطرے میں ہے اور میں ادھر بے ہوش ہوں ایسا کیسے ہو گیا۔۔۔نہیں مجھے اب جلدی سے جانا ہوگا۔۔۔لیکن سر آپ کی طبیعت۔۔میں ٹھیک ہوں اور ہاں اپنے سارے چارجز کی ڈیٹیلز میرے آفس پہنچا دینا میں پیمنٹ کروا دوں گا اتنا کہہ کر وہ بھاگنے والے انداز میں باہر نکلا اور کیں کروا کر گھر پہنچا جا کر فریش ہوا اور عرشیہ پہ فوکس کرکے کچھ پڑھنے لگا۔۔۔یہ یہ کیا ہو رہا ہے مجھے عرشیہ کا پتا کیوں نہیں لگ رہا صرف اندھیرا ہی اندھیرا نظر آ رہا ہے۔۔لگتا ہے ابھی دوائیوں کے زیرِاثر ذہن ماؤف ہے ایک دفعہ پھر سے ٹرائی کرتا ہوں۔۔۔اب دوبارہ فوکس کرنے لگا لیکن پھر اندھیرے کے سوا کچھ نظر نہ آیا۔۔ایک بار دو بار تین بار یہاں تک کہ بار بار کوشش کرنے کے باوجود بھی پتا نہ چل سکا۔۔۔آہہہہہہہہ ازمیر اپنے بال نوچتے ہوۓ چلانے لگا۔۔۔ایسا کیسے ہو سکتا ہے مجھے پتا کیوں نہیں چل رہا عرشیہ کا۔۔۔عرشیہ کہاں ہو تم ایک دفعہ مجھے آواز تو دو۔۔۔ازمیر اسے ویسے ہی ڈھونڈنے کے لیے نکل پڑا۔۔۔صبح سے شام اور شام سے رات ہو گئی اسے دھول چھانتے ہوۓ لیکن عرشیہ کا چھوٹا سا سراغ بھی نہ ملا۔۔۔تھک کر وہ گھر آیا اور اپنے بستر پہ آنکھیں بند کر کے لیٹ گیا۔۔۔جیسے ہی آنکھیں بند کی عرشیہ کا معصوم چہرہ سامنے لہرایا تو جلدی سے آنکھیں کھول کر بیٹھ گیا اور بالوں میں انگلیاں پھنسا کر سر نیچے کرکے سوچنے لگا۔۔۔کہاں ہو عرشیہ میری جان بس دعا ہے کہ تم ٹھیک ہو تمہیں کچھ نہ ہوا ہو۔۔۔۔وہ ابھی سوچ ہی رہا تھا کہ اس کے کانوں میں اذان کی آواز گونجی اس نے اٹھ کر وضو کیا اور نماز ادا کرنے لگا نماز مکمل کرکے جیسے ہی دعا کے لیے ہاتھ اٹھاۓ تو آنسو بے اختیار ہو کر گالوں پہ پھسلے اور بس منہ سے ایک ہی لفظ نکلا۔۔عرشیہ۔۔اور ازمیر سجدے میں گر کر گڑگڑانے لگا۔۔۔یا اللّٰہ پاک پلیز مجھے میری عرشیہ سے ملا دے پلیز اللّٰہ جی میں نے سنا ہے تو کسی بھی انسان کو جو تیرے در پہ جھکے اسے خالی ہاتھ نہیں لوٹاتا۔۔یا اللّٰہ پاک مجھے بھی کوئی امید کی کرن دکھا دے پلیز اللّٰہ جی اور پھر بے شما آنسو اللّٰہ کی بارگاہ میں بہا دیے۔۔دل کو تھوڑا سکون ملا اور اٹھ کر بیڈ پہ نیم دراز ہو کر آنکھیں موند لی لیکن نیند ابھی بھی نہیں آئی۔۔۔وہ اٹھا اور ایک بات پھر سے عرشیہ کو ڈھونڈنے نکل پڑا۔۔ازمیر کو کچھ بھی ہوش نہ تھا نہ اسے بھوک کی پرواہ اور نہ ہی کچھ کھانے پینے کا ہوش اسے یاد تھا تو بس اتنا کہ عرشیہ کو ڈھونڈنا ہے کسی بھی حالت میں کیسے بھی کرکے۔۔آج کا دن بھی یونہی گزر گیا جب گھر آیا تو سرونٹ بھاگ کر اس کے پاس آیا۔۔۔سر کھانا لگاؤں۔۔ازمیر نے اس کی طرف دیکھا اور نہ میں سر ہلا دیا۔۔۔سر اس طرح تو آپ کی طبیعت خراب ہو جاۓ گی میم کو ڈھونڈنے کے لیے بہت ساری ہمت چاہئیے جو کہ بھوکا رہنے سے تو بالکل بھی نہیں آۓ گی پلیز کچھ کھا لیں تاکہ میم کو ڈھونڈنے میں آسانی ہو۔۔ازمیر نے اس کی طرف دیکھا پھر کچھ سوچ کر کہا چلو ٹھیک ہے جوس دے دو بس۔۔نہیں سر تھوڑا سا کچھ کھا بھی لیں میں ابھی چاۓ کے ساتھ شامی کباب لے کر آتا ہوں کم سے کم وہ ہی کھا لیں اور وہ بھاگ کر کچن کی طرف گیا اور ایک پلیٹ میں کچھ شامی کباب اور ساتھ میں ایک کپ چائے کا لے آیا۔۔ازمیر نے دو کباب کھا کر چاۓ پی۔۔۔تھینکس جونسن۔۔اس نے اپنے سرونٹ کا شکریہ ادا کیا۔۔۔اٹس مائ ڈیوٹی سر۔۔۔اور برتن اٹھا کر چلا گیا۔۔ازمیر یونہی آنکھیں بند کیے بیٹھا تھا۔۔۔یق اللّٰہ میں نے سنا تھا کہ تو کبھی بھی اپنے بندے کو اس کی طاقت سے زیادہ نہیں آزماتا اگر سب دروازے بند بھی کردے تو کہیں نہ کہیں ایک دروازہ کھلا رکھتا ہے یا اللّٰہ پلیز مجھے وہ دروازہ دکھا دے دکھا دے اللّٰہ پاک اب میری طاقت ختم ہو رہی ہے۔۔۔ابھی وہ اپنے رب سے ہمکلام ہی تھا کہ اچانک سے فون رنگ ہوا۔ ازمیر نے دیکھا تو ان ناؤن نمبر تھا۔۔پہلے تو اگنور کرنے لگا لیکن اچانک ذہن میں آیا کہ شائد عرشیہ کا کچھ پتا چل جاۓ اور یہ سوچتے ہوئے اس نے کال اٹینڈ کی۔۔۔ہیلو۔ ہو از سپیکنگ۔۔۔ارے ازمیر کیسے ہو؟ کون ہو تم؟ دوسری طرف سے قہقہہ ابھرا۔۔۔ہاہاہاہا میں۔۔میں کون ہوں میں وہ ہوں جس کے پاس تمہاری زندگی قید ہے جس کو ڈھونڈے میں تم گلی گلی چھان رہے ہو۔۔۔ازمیر ایک دم سیدھا ہوا۔۔۔کون ہے ذلیل تو ایک دفعہ میرے ہاتھ لگ تجھے اتنی عبرت ناک موت دوں گا نہ کہ یاد کرے گا۔۔۔ہاہاہاہا بکواس اپنی بند کر یہ سب سننے کے لیے میں نے تجھے کال نہیں کی بلکہ یہ بتانا ہے کہ تیری بیوی میرے پاس ہے اور اس کی حالت ایسے ہے کہ اب گئی تب گئی۔۔۔اگر تو بچا سکتا ہے تو بچا لے آکر۔۔۔تیری تو میں۔۔۔اس سے پہلے کہ ازمیر اسے کچھ کہتا اس نے کال ڈسکنیکٹ کردی۔۔ازمیر نے جلدی سے وہ نمبر ٹریس کروایا اور جہاں سے کال آئی تھی اس لوکیشن پہ پہنچا وہاں ایک پرانی سے بلڈنگ تھی اور باقی تمام علاقہ کھنڈر تھا۔۔۔ازمیر نے اندر کی طرف جھانک کر دیکھا تو لا تعداد گارڈز گن لیے کھڑے تھے ازمیر آہستہ آہستہ آگے بڑھتا گیا اور ان گارڈز کے منہ پہ ہاتھ رکھ کے گردنیں مڑوڑتا گیا۔۔۔لیکن جیسے ہی ولیم کے روم تک گیا وہاں سے پیچھے سے کسی نے اس پہ گن تانی اور ولیم کے سامنے لے گیا۔۔۔باس یہ آپ کا شکار آگیا ہے۔۔۔ارے آؤ آؤ ازمیر میں تمہارا ہی ویٹ کر رہا تھا۔۔سناؤ کیسے ہو؟ میں یہاں حال چال دریافت کرنے نہیں آیا میری بیوی کہاں ہے؟ ازمیر نے اسے گھورتے ہوۓ کہا۔۔ارے ملوا دیتے ہیں تمہاری بیوی سے۔۔ویسے ہاتھ بڑا زبردست مارا اتنی چھوٹی سی اور نازک حسینہ کہاں سے ملی ہمیں بھی بتا دو ہم بھی وہاں سے خرید لائیں کیوں کیا کہتے ہیں سب لوگ۔۔۔سب خباثت سے ہنسنے لگے۔۔۔باس ڈھونڈنے یا خریدنے کی کیا ضرورت تھی۔۔۔اس کی ہی رکھ لیتے ہیں یہ اور لے لے گا ان میں سے ایک آدمی نے کہا یہ سن کر ازمیر کی آنکھوں میں خون اترا کہ ازمیر نے کسی کو بھی سمجھنے کا موقع دیے بغیر اس آدمی کو پکڑ کر اس کی زبان کھینچ کر باہر نکالی اور اپنی جیب سے چھوٹا سا کٹر نکال کر کاٹ دی اس کے بعد کٹر اس کی شہہ رگ پہ پھیر دیا۔۔۔یہ سب دیکھ کر وہاں کھڑے سب لوگوں کے چہروں کی ہوائیاں اڑ گئیں اور سب کا سانس بند ہونے لگا۔۔۔ایک دفعہ تو ولیم بھی اپنی جگہ سے ہل گیا۔۔۔پکڑو اسے اور مار دو۔۔۔اس سے پہلے کہ وہ لوگ اسے پکڑتے ازمیر تیزی سے اٹھا اور ہوا کے جھونکے کی طرح سب کے گرد گھومتے ہوۓ مارتا گیا اب صرف ولیم اور اس کے دو ساتھی بچے تھے اس سے پہلے کہ وہ ازمیر کی طرف گن کرکے اسے شوٹ کرتے ازمیر نے تیزی سے آگے بڑھ کر گن چھینتے ہوۓ انہیں پہ فائرنگ کر دی۔۔۔ہاں تو ولیم اب بتاؤ کہ کیوں یہ سب کروایا کیا دشمنی تھی مجھ سے۔۔۔تو نے ایملیا کو مارا میں ایملیا سے بہت پیار کرتا تھا ہم بہت جلد شادی کرنے والے تھے لیکن تم نے اس سے ایک دن پہلے ہی اسے ما دیا۔۔۔وہ کسی کی نہیں ہو سکتی تھی پتا نہیں کتنوں کو پھنسایا اس نے اور کتنوں کے دل توڑے۔۔۔نہیں وہ صرف مجھ سے پیار کرتی تھی اور میں اس سے ہم دونوں پلان کرتے تھے اور امیر لڑکے لڑکیوں کو اپنے پیار کے جال میں پھنساتے اور انہیں لوٹ کر بریک اپ کر دیتے۔۔لیکن جب دیکھا کہ تم سے ہمیں کچھ نہیں مل رہا اور تم اسے شادی کے لیے فورس کر رہے ہو تو ہم نے سوچا تمہیں چھوڑ دیں اور کسی اور کا بندوبست کرتے ہیں۔۔لیکن تم نے اس سے بدلہ لینے کے لیے بلایا اور پھر مار دیا۔۔۔یہ سب تمہیں کیسے پتا کہیں نے اسے مار دیا۔۔۔کیونکہ اس نے مجھے بتایا تھا کہ وہ تم سے ملنے جا رہی ہے تم نے بلایا ہے آخری دفعہ ملنے کے لیے۔۔۔اور پھر اس کے بعد نہیں وہ ملی۔۔۔اووووو ازمیر نے گول شیپ منہ بنایا۔۔لگتا ہے کہ بہت پیار تھا تمہیں اس سے۔۔۔تھا نہیں ابھی تک ہے۔۔اچھا چلو پھر تمہاری مشکل آسان کر دیتے ہیں۔۔کیا مطلب؟ ولیم نے پوچھا تو ازمیر مسکراتے ہوئے آہستہ آہستہ اس کی طرف بڑھنے لگا۔۔۔دی دیکھو پیچھے رہو میرے پاس مت آنا۔۔تم بس اتنا بتاؤ میری عرشیہ کہاں ہے؟ ڈھونڈ جہاں بھی ہے۔۔میں تمہیں نہیں بتاؤں گا اگر میں نے بتا دیا تو تم مجھے مار دو گے۔۔اور اگر نہیں بتایا تو تم جاننے کے لیے مجھے زندہ رکھو گے۔۔۔غلط اگر نہ بھی بتایا تب بھی تمہاری موت تو پکی ہے۔۔۔اور ازمیر ایک ہی جست میں اس تک پہنچا پہلے اس کے ہاتھ توڑے پھر بازو مروڑے پھر ایک ایک کرکے ٹانگیں توڑی اس کی چیخیں پوری بلڈنگ میں گونج رہی تھیں۔۔۔پھر آخر میں اس کے جسم پہ کٹر چلانے لگا اور سارا جسم ادھر دیا اور اسے چھوڑ دیا۔۔اب تڑپ تڑپ کے مرو تاکہ تمہیں موت کی طرف جاتے ہوۓ ایک ایک پل تمہیں یہ احساس ہو کہ تم نے کسی کی زندگی کو قید کر کے کتنی بڑی غلطی کردی۔۔۔اتنا کہہ کر ازمیر اٹھا اور عرشیہ کو آوازیں دینے لگا اور پوری بلڈنگ میں اسے ڈھونڈے لگا لیکن وہ مل ہی نہیں رہی تھی۔۔۔پھر آخر آدھا گھنٹہ ڈھونڈنے کے بعد اسے ایک طرف کو سیڑھیاں نظر آئیں وہ جلدی سے اس طرف بڑھا وہ سیڑھیاں نیچے کی طرف جارہی تھی۔۔۔ازمیر نے دیکھا وہ سیڑھیاں ایک اندھیری کوٹھری میں کھلتی ہیں۔۔۔جہاں اندھیرا ہی اندھیرا تھا روشنی کی ہلکی سی بھی رمق نہیں تھی۔۔۔تبھی جب میں فوکس کر کے ڈھونڈنے کی کوشش کررہا تھا تو مجھے صرف اندھیرا ہی نظر آتا تھا۔۔۔ازمیر نے موبائل کی روشنی کی اور جلدی سے آگے کی طرف بڑھا ادھر ادھر لائٹ کرکے دیکھا تو اسے ایک دیوار کے ساتھ عرشیہ لیٹی ہوئی نظر آئ وہ بھاگ کر اس طرف گیا اور عرشیہ کا سر اپنی گود میں رکھتے ہوۓ۔۔عرشیہ اٹھو آنکھیں کھولو دیکھو تمہارا اذی آیا ہے اب کوئی ٹینشن نہیں میں آگیا ہوں تمہیں بچانے اٹھو آنکھیں تو کھولو۔۔لیکن عرشیہ کو بالکل بھی ہوش نہیں ہوتا۔۔۔وہ عرشیہ کو زور سے خود میں بھینچتا ہے۔۔۔میں تمہیں کچھ نہیں ہونے دوں گا میں میں تمہیں ٹھیک کر لوں گا اور ازمیر جلدی سے اسے اپنی بانہوں میں بھرتا باہر کی طرف لے کر آتا ہے اور گاڑی میں ڈال کر ہسپتال لے کر جاتا ہے۔۔۔ہسپتال پہنچ کر ایک دفعہ پھر سے اسے گاڑی سے نکال کر بانہوں میں اٹھاتا ہاسپٹل کے اندر کی طرف بھاگتا ہے۔۔ڈاکٹر ڈاکٹر کہاں مر گۓ سب کے سب ڈاکٹر جلدی آؤ۔۔۔دو ڈاکٹر جلدی سے بھاگ کر آتے ہیں۔۔۔ارے مسٹر ازمیر آپ اور یہ کون ہے ایک ڈاکٹر نے اسے پہنچاتے ہوۓ پوچھا۔۔۔یہ سب انٹڑو بعد میں بھی ہو سکتا پ پہلے میری بیوی کو بچائیں یہ نہ ہو کہ یہ انٹروڈکشن آپ کو مہنگا پڑ جاۓ۔۔۔وارڈ بواۓ جلدی سے سٹریچر لے کر آیا اور اسے کمرے میں لے کر گۓ۔۔۔ازمیر باہر کھڑا بے چینی سے ادھر سے ادھر ٹہلنے لگا۔۔۔اور بار بار روم کی طرف دیکھ رہا تھا جہاں اس کی بیوی کو لے جایا گیا تھا تقریباً ایک گھنٹے کے چیک اپ کے بعد دونوں ڈاکٹر باہر آۓ۔۔۔ازمیر بھاگ کر ڈاکٹر کی طرف لپکا۔۔۔ڈاکٹر کیسی ہے میری بیوی اب؟ دیکھیں مسٹر ازمیر ہم اپنی طرف سے پوری کوشش کر رہے ہیں لیکن آپ کی بیوی کے جسم میں ڈرگز اتنی زیادہ تعداد میں ہے کہ ہم کچھ کہہ نہیں سکتے۔۔۔ہمیں تو یہ حیرانگی ہو رہی ہے کہ یہ اب تک ژندہ کیسے ہے؟ ڈاکٹررررر بس آگے ایک لفظ بھی مت بولنا ایسا ویسا آپ کے کہے گۓ الفاظ اس ہسپتال کی بربادی کا سبب بن سکتے ہی ازمیر نے سخت تیوروں سے غصے میں کہا۔۔۔تو ڈاکٹر چپ کر گیا۔۔آپ جس حد تک جا سکتے ہیں جائیں کچھ بھی کریں لیکن میری بیوی کو بچانا ہی ہوگا۔۔۔دیکھیں ہم اپنی طرف سے پوری کوشش کر رہے ہیں۔۔۔اگر وہ بچ بھی گئیں تو ان کی یادداشت پہ اثر رہے گا شائد وہ بول بھی نہ پائیں ان ڈرگز نے ان کے دماغ پہ پوری طرح اثر چھوڑا ہے۔۔۔بالکل ایسے جیسے کسی چیز کو دیمک لگ کر ختم کر دیتی ہے۔۔۔وہ سب بعد کی باتیں ہیں ڈاکٹر پہلے اس کی جان بچائیں بس باقی سب بعد میں دیکھتے ہیں تو ڈاکٹر اثبات میں سر ہلاتا چلا گیا۔۔۔اور ازمیر کوریڈور میں سر گرا کر نیچے بیٹھ گیا اور اس کی آنکھوں سے بے تحاشا آنسو نکلنے لگے جن کو اس نے بہنے دیا ۔

Instagram
Copy link
URL has been copied successfully!

🌟 نئی کہانیوں اور ناولز کے اپ ڈیٹس کے لیے ہمارے فیس بک پیج کو فالو کریں! 🌟

کتابیں جو آپ کے دل کو چھوئیں گی

Avatar
Social media & sharing icons powered by UltimatelySocial