قسط 10
روم میں واپس آیا تو اس نے دیکھا کہ نور لیٹے لیٹے اس کی موبائل پر کچھ کر رہی تھی
تم نے میرا فون کیوں اٹھایا الفاظ نے پوچھا
کیونکہ میں بہت بہت بور ہو رہی تھی اور میرافون گھر رہ گیا تو سوچا کیوں نہ آپ کے فون پر انجوائے کر لوں
کس طرح سے انجواۓ کیا جارہا ہے الفاظ نے اپنا فون لینے کی کوشش کی
الفاظ نہ کریں میں گیم کھیل رہی ہوں اس نے اس کا ہاتھ فون سے دور کرتے ہوئے کہا
کوئی گیم نہیں ہے اس میں الفاظ نے کہا
میں نے انسٹال کر لی ہے نور نے اطمینان سے بتایا
مطلب تم نے میری اجازت کے بغیر میرے موبائل میں فضول گیمز انسٹال کرلیں
الفاظ کو برا تو نہیں لگا تھا لیکن اس کی اجازت کے بغیر کیا گیا تھا اس لیے اس نے جتلانا ضروری سمجھا
میں نے کہا نہ میرا موبائل گھر ہے کیا اس لئے میں نے کچھ نہ کچھ تو کرنا تھا میں صبح سے بور ہو رہی تھی اور یہاں تو بجلی بھی نہیں ہے کہ ٹی وی ہی دیکھ لوں
اس کمرے میں کچھ کینڈلز جل رہی تھی جس کا مطلب تھا کہ بجلی واقع ہی نہیں ہے
آپ بھی توکھیلیں آپ بھی بور ہو رہے ہوں گے نور نے بیڈ پے الفاظ کے لئے جگہ بناتے ہوئے کہا
مجھے فضول گیم میں بالکل بھی دلچسپی نہیں ہے الفاظ نےبیٹھتے ہوئے کہا
آپ صاف کہ دیں آپ کو کھیلنا نہیں آتا نور نےجیسے اسے کھلا چیلنج کیا
جی نہیں بلکہ ان فضول گیمز میں میں اپنا ٹائم بَرباد نہیں کرنا چاہتا الفاظ نے جتلانے کی کوشش کی
جی جی مجھے پتہ چل گیا کہ آپ ٹائم بَرباد نہیں کرنا چاہتے نور نے طنزکیا
الفاظ کھل کر ہنسا تمہیں لگتا ہے کہ مجھے کھیلنا نہیں آتا اس لئے میں بہانے بنا رہاہوں
ہاں مجھے تو یہی لگتا ہے نور نے صاف گوئی سے کہا
ٹھیک ہے بیوی اگر میں جیت گیا تو کیا دوگی الفاظ نے جیسے نور کو چیلنج کرتے ہوئے پوچھا
جو آپکو مجھ سے چاہیئے آپ کو ملے گا
جو مانگا وہ دو گی نا۔۔۔۔؟ الفاظ نے یقین دہائی کے لئے پوچھا
نور کبھی اپنے وعدے سے پیچھے نہیں ہٹتی
سوچ لو۔۔۔!
سوچ لیا نور نے اسی کے انداز میں جواب دیا
لیکن آپ کو بتا دوں کہ اس کھیل میں مجھ سے کوئی نہیں جیت سکتا
اس لئے آپ بتائیں کہ آپ مجھے کیا دیں گے نور نے مسکراتے ہوئے پوچھا
تمہیں مجھ سے کچھ بھی مانگنے کے لیے کسی کھیل کا سہارا لینے کی ضرورت نہیں ہے
تمہیں جو چاہیے تو مجھ سے کہہ سکتی ہو الفاظ بھی نورکے ساتھ بیٹھ گیا
لیکن میں کھیل کی بات کررہی ہوں
ٹھیک ہے جو تم کہو گی وہ ملے گا الفاظ نے مسکراتے ہوئے کہا
°°°°°°
کھیل شروع ہوا اور دیکھتے ہی دیکھتے الفاظ جیت گیا
آپ نے ضروربے ایمانی کی ہے الفاظ
نورنے الزام لگایا
میں نے کبھی بھی کسی کھیل میں بے ایمانی نہیں کی نورالفاظ نےجتلایا
شاید اس کھیل میں نہ کی ہو لیکن زندگی کے کھیل میں کی ہے نور اسی کے انداز میں بولی
لیکن اگلے ہی پل دیر نہ کرتے ہوئے الفاظ نےنور کو اپنی باہوں میں کھینچ لیا
میں اس لمحے کا انتظار کررہا ہوں جب تم خود مجھ سے کہو گی کہ الفاظ نےتم سے کوئی بے ایمانی نہیں کی الفاظ سرگوشی کے انداز میں کہتا کرتا اس کے بالوں میں اپنے منہ چھپانے لگا
نور کی دل کی دھڑکن تیز ہوئی
الفاظ ..یہ ..آپ کیا.. کہہ رہے.. ہیں.. اس کے منہ سے ٹوٹے پھوٹے الفاظ نکلے
ابھی تک تو کچھ نہیں کہا نور بی بی ابھی تو تم نے اپنی شرط پوری کرنی ہے
ابھی سے گھبرا گئی نور ۔۔۔؟الفاظ نے مسکراتے ہوئے پوچھا
اور اس کی لرزتی پلکوں پر اپنے لب رکھ دئیے
اس کے چہرے سے بالوں کو ہٹاتے ہوئے کانوں کے قریب اپنی گرم سانس چھوڑی
نہیں تو۔۔۔۔۔ نور کی آواز نے اس کا ساتھ چھوڑا
تو آواز کیوں بند ہو گئی نور بی بی ابھی تو بہت بول رہی تھی الفاظ نور کے اوپر جھکا اس کے چہرے پر جابجا اپنی محبت کی مہر ثبت کرتا اس کو اپنی محبت کی بارش میں بھی بگھونے لگا
نور کو لگا کہ شاید وہ کسی اور دنیا میں ہے نور نے اپنی گردن پر الفاظ کے لبوں کا لمس محسوس کیا الفاظ نےاپنے ہاتھ کا انگوٹھا اس کے لبوں پر پھیرتے ہوئے اس کےہونٹوں پےاپنے لب رکھ دئےاس نے نور کا دوپٹہ اتار کر دور پھینکا
دوپٹہ دورپھنکتے ہی کمرے میں اچانک روشنی ہوئی جس تیزی سے کمرے میں روشنی ہوئی اسی تیزی سے الفاظ نےنور کو خود سے دور پھینکا
اس کادھکااتنا زوردار تھا کہ نور بیڈ سے نیچےگری میز سے اس کا سر ٹکرایا
سر سے خون کی ایک لہر نکلی لیکن نہ تو نور کو درد کا احساس ہوا اور نہ ہی کچھ سمجھ میں آیا وہ تو بس الفاظ کو دیکھ رہی تھی
نور ایم سوری میں یہ نہیں کرنا چاہتا تھا الفاظ نور کی طرف بڑھا اور اس کے ماتھے سے نکلتےخون پر اپنی ہتھیلی رکھی
نور کی آنکھوں سے آنسو گرے بنا کچھ بولے بنا پوچھے وہ جا کرواش روم میں بند ہو گئی
الفاظ نہ جانے کتنی ہی دیر بہت واش روم کا دروازہ کھٹکھٹتا رہا
لیکن اندر سے کوئی آواز نہیں آئی
نور ساری رات واش روم سے نہیں نکلی اور الفاظ ساری رات واش روم کے دروازے کے باہر بیٹھا تھا
°°°°°°°
وہ جب سے اس آفس میں جاب کر رہی تھی اسے گفٹ موصول ہو رہے تھے
وہ یہ بھی جانتی تھی کہ وہ سب بیجھنے والا کون ہے
لیکن وہ آگے سے کوئی رسپونس نہ دیتی
جو چیزیں اس کو موصول ہوتی اسے بن میں پھینک دیتی نویرا نے سوچا کہ وہ ولید سے اس بارے میں بات کرےگی لیکن پھر یہ سوچ کر چھوڑ دیا
کہ اگر اس نے ولید سے اس بارے میں بات کی تو ہو سکتا ہے وہ چھچھورا آدمی اسے اور تنگ کرنے لگے
فلحال تو خود بنا نام اور پتے اسے گفٹ بھیج رہا تھا جس سے وہ اسکے سامنے بن میں پھینک دیتی
تاکہ اس کو پتہ چل جائے کہ ولید کے جذبات کی کوئی اوقات نہیں ہے لیکن ولید بھی اپنے نام کا ایک ہی تھا
وہ دیکھتا ضرور کہ وہ اس کے گفٹ کو بن میں پھینک رہی ہے پھر مسکرا بھی دیتا
کیونکہ ولید کو یہ بات پتہ چل چکی تھی کہ نویرا جانتی ہے کہ وہی اسے گفٹ بھیجتا ہے
ولید کو پہلی نظر میں ہی نویرا سے محبت ہو گئی اس نے پہلی نظر میں ہی سوچ لیا تھا کہ یہی لڑکی اس کی لائف پارٹنر ہوگی لیکن
نویرا کوئی رسپانس نہیں دے رہی تھی
کیونکہ وہ یہ بات جانتی تھی کہ تین مہینے کے کنٹریکٹ میں اس پر فراڈ کا کیس بھی ہوسکتا ہے اور اس کا باس کوئی عام آدمی نہیں بلکہ پاکستان کا ایک بہت بڑا وکیل ہے
وہ اپنے بھائی کا انتظار کر رہی تھی تاکہ وہ اپنے بھائی کو اس کے عزیز دوست کی حقیقت سے واقف کروائے
°°°°°°°
نہیں نہیں تم جھوٹ بولتی ہو یہ نہیں ہوسکتا
ندیم مجھے دھوکہ نہیں دے سکتا سمیرا کو غصہ آیا
نہیں سمیرا میں جھوٹ نہیں بول رہی میرا یقین کرو یہ آدمی شادی شدہ ہے اور تین بچوں کا باپ ہے
یہ سب جھوٹ ہے کہہ دو نوشین تم مذاق کر رہی ہو
تمہیں کیا لگتا ہے سمیرا کہ میں تم سے اس طرح کا گھٹیا مذاق کرونگی
کیا میں کر سکتی ہوں ایسا۔۔۔۔؟
میں جانتی تھی تم مجھ پہ یقین نہیں کرو گی اس لیے میں نے اس دن بنا کچھ کہے تمہارے گھر سے چلی آئی تھی
لیکن اتنا ہی کہوں گی آو میرے ساتھ چلوو دیکھ لو اپنی آنکھوں سے
نوشین نے اس کے سر پر دھماکہ کیا تھا
(جاری)