دشتِ ہرجائی

post cover

🌟 نئی کہانیوں اور ناولز کے اپ ڈیٹس کے لیے ہمارے فیس بک پیج کو فالو کریں! 🌟

قسط: 7

آج گیسٹ آ رہے ہیں سو اس حساب سے کھانے وغیرہ کی تیاری کر لینا۔
گھر کے عام لباس میں ملبوس حازم نے کیچن میں کام کرتی س۔اہرا سے کہا۔
جی بہتر۔۔۔۔۔۔۔
آپ مجھے بتا دیں کتنے گیسٹ ہیں اور مینیو میں کیا کیا رکھنا ہے تو میں اس حساب سے بنا لوں گی۔
وہ بھاپ اڑاتی گرم گرم کافی حازم کے سامنے رکھتے ہوئے بولی۔
زیادہ نہیں ہیں ۔۔۔بس میری بزنس پاٹنر ہیں اور ہو سکتا ہے انکے ساتھ انکی ایسیسٹنٹ بھی ہوں۔۔
سو اسی حساب سے تین چار ڈیشز بنا لینا ۔۔
جی آپ پریشان نا ہوں میں بنا لوں گی۔
ہممم۔۔۔۔۔۔۔
______________________
کمرے کی کھڑکی سے پڑتی سورج کی کرنیں اسکے حسین چہرے پر پڑ رہی تھیں۔۔ان کرنوں سے بچنے کے لئیے اس نے سائڈ پر رکھا کشن کروٹ بدلتے ہوئے اٹھا کر اپنے چہرے پر رکھا ۔۔
جس سے اس کا ہاتھ اپنے تکیے کے بائیں جانب رکھی کسی ٹھوس چیز سے ٹکرایا۔۔
پہلے تو اسے کچھ سمجھ نہیں آئی لیکن حواس بیدار ہوتے ہی اس کے چہرے پر ایک دلفریب مسکان آئی تھی۔۔
جیسے سمجھ چکی ہو وہ کیا چیز ہے۔۔۔۔
ہاں!!
وہ اس کی محبت دیوانگی کی تصویر تھی اسکے خوابوں کے شہزادے کی جو انقریب اسکا ہونے والا تھا۔۔لیکن ایسا صرف اس کو لگتا تھا لیکن قسمت میں کیا لکھا ہے وہ صرف قسمت لکھنے والا جانتا ہے۔۔
______________________
سماہرا جب ناشتے وغیرہ سے فارغ ہو کر کمرے میں آئی تو حیرت کی زیاتی سے اس کا منہ کھل گیا۔۔
کیونکہ پورا کمرا لنڈے بازار (ایل – بی) کا منظر پیش کر رہا تھا۔۔۔کیونکہ حازم الماری کے تمام کپڑے بکھیرے بیٹھا تھا۔۔
اس کے لئیے یقین کرنا مشکل ہو رہا تھا ،ہر چیز کو کتنی نفاست سے رکھنے والا حازم آج کمرے کا یہ حال کیے بیٹھا تھا۔۔۔
کچھ یاد آتے ہی وہ جلدی سے الماری کی جانب آئی۔۔اور ڈروذ کو لاک لگا دیکھ شکر کا سانس لیا تھا اس نے۔۔۔۔۔
یہ کیا کیا آپ نے؟؟
وہ حیران پریشان کھڑی اس سے سوال کرتے ہوئے بولی۔۔۔
یار میں نے کون سا شوق سے کیا ہے۔۔؟؟
میری رویل بلو کلر کی شرٹ نہیں مل رہی۔۔
اف۔۔۔وہ تو میں نے چھت پر سکھانے کے لئیے ڈالی ہے آپ انے ایک مرتبہ پوچھ تو لیا ہوتا۔۔۔
آپ ایک مرتبہ مجھ سے پوچھ تو لیتے!!!
میں نے کتنی محنت سے کل الماری سیٹ کی تھی۔۔
اور آگے بڑھ کر کپڑے سمیٹنے لگی تھی۔۔۔
اسے چھوڑو۔۔۔۔
وہ اس کا ہاتھ تھامتے ہوئے بولا۔۔
میرا مطلب۔۔ہے کہ اسے بعد میں کرنا پہلے جا کر میری شرٹ لاو ۔۔
وہ جلدی سے اس کا ہاتھ چھوڑتے ہوئے بولا۔۔
وہ بنا کچھ کہے اوپر سے شرٹ لاکر اسے پریس کرنے لگی۔۔پھر الماری میں ایسے ہی کپڑے ڈال اسے بعد میں سیٹ کرنے کا سوچ کر کیچن میں کھانا بنانے چلی گئی۔۔
______________________
کیچن میں آکر جلدی جلدی اس نے پاستہ اور بریانی کے لئیے مصالحہ تیار کیا ۔۔ساتھ ساتھ رائتہ اور سلاد بنایا ۔۔۔بریانی کو دم لگانے کے بعد اس نے میٹھے میں کسٹرڈ بنایا اور اسے ٹھنڈا۔ ہونے کے لئیے فریج میں رکھا۔
اہہہمممم۔۔۔۔
کتنی زبردست خوشبو آ رہی ہے۔۔
تیار ہونے کے بعد حازم کیچن میں داخل۔ہوا جہاں سماہرا کباب تل رہی تھی۔۔۔
سماہرا نے حازم کی جانے والی پہلی تعریف پر مسکرا کر اس کی جانب دیکھا تو اس حسن کے دیوتا پر اس کی نظریں منجمد ہو گئیں۔۔۔
سسسسسس۔۔۔۔۔۔۔
وہ جو حازم کے حسن میں کھوئی تھی۔۔غلطی سے ہاتھ فرائی پین پر لگنے سے اس کی سسکی اُبھری۔۔۔خوبصورتآنکھوں میں یکدم نمی جھلکی تھی۔۔
دھیان کہاں ہوتا ہے تمہارا؟؟
مجال ہے کوئی کام ڈھنگ سے کر لو۔۔
حازم جلدی سے برنول لیتا اس تک آیا اور اس کا ہاتھ پکڑ کر دیکھنے لگا جہاں جلنے کے باعث ہاتھ لال سرخ ہو رہا تھا۔۔۔
ہاتھ جلا کر بیٹھ گئی ہو۔۔تاکہ سرونگ نہ کرنی پڑے۔۔
سماہرا جو سمجھ رہی تھی کہ وہ اس کی فکر میں بول رہا ہے ۔لیکن اس کی آخری لفظوں سے اس کو اپنا دل چھلنی ہوتا محسوس ہوا۔۔
آپ فکر نا کریں۔۔سرونگ وغیرہ سب وقت پر ہو جائے گا۔۔
وہ اپنا ہاتھ آرام سے اس کے ہاتھوں سے نکالتے ہوئے بولی۔۔اور برنول۔اپنے ہاتھ پر لگانے لگی۔۔۔
او ہاں!!
وہ جاتے جاتے پلٹا۔۔۔۔سماہرا نے سوالیہ نظروں سے اس کی جانب دیکھا تھا۔۔باہر اس حلیے میں مت آ جانا۔۔۔
میں نہیں چاہتا کسی کے سامنے میری انسلٹ ہو۔۔۔
وہ کہتا باہر کی جانب قدم بڑھانے لگا۔۔
جبکہ سماہرا ہاتھ پر برنول لگا کر کباب کی جانب متوجہ ہوئی جو کہ ان کے مقالمے کے دوران کافی حد تک اس کے دل اور نصیب کی ماند جل چکا تھا۔
______________________
ڈارک اورنج جینس پر ملٹی رنگ کا کُرتا پہنے گلے میں اسٹالر ڈالے وہ خود پر مہنگے پرفیوم کی بارش کیے وہ اپنی چمچماتی گاڑی میں بیٹھ کر حازم کے گھر کی جانب روانہ ہوئی جہاں اس پر ایک ناقابلِ یقین راز آشکار ہونا تھا۔۔
صاحب آپ کی مہمان آ چکی ہیں۔ملازمہ نے اس کو آکر روباب کے آنے کی اطلاع دی۔
آپ انہیں سیٹنگ روم۔میں بیٹھائیں میں آتا ہوں۔۔
جی۔۔۔
ملازمہ کہتی جا چکی تھی۔۔
شیشے میں سے خود پر ایک طائرانہ نظر دوڑائے اپنے بالوں اور کوٹ کو سیٹ کرتا وہ باہر کی جانب چل دیا۔۔۔
گڈ آفٹر نون مس روباب۔۔
اس نے کمرے میں داخل ہوتے ہی اس سے مصافحہ کرتے ہوئے کہا۔۔
جس پر روباب نے بھی اس خوشکل نوجوان کے سراپے پر ایک نظر ڈال کر مسکرا کر جواب دیا۔
مسٹر حازم پروجیکٹ کے بارے میں کیا خیال ہے۔۔؟
وہ جوس کا سپ لیتے ہوئے بولی جو کہ سماہرا نے ملازمہ کے ہاتھ بھیجوایا تھا۔
ہممم۔۔۔۔۔آپ تھوڑا ایزی ہو جائیں۔۔پھر ڈیسکشن اسٹارٹ کرتے ہیں۔۔
میں ایزی ہوں۔۔آپ پلیز اسٹارٹ کریں۔۔
اوکے مس۔۔۔ایز یور وش۔۔۔
وہ جو ملاقات کو طویل کرنا چا رہا تھا لیکن روباب کی بات پر اس کے آگے ہتھیار ڈالتے ہوئے بولا۔۔۔
اپنا لیپ ٹاپ اور فائل اسٹڈی سے لانے کے بعد اس نے پروجیکٹ کے بارے میں اپنے خیالات روباب سے ڈسکس کیے۔۔۔
تقریباً آدھے گھنٹے کی ڈسکشن کے بعد وہ دونوں فارغ ہوئے ۔۔اتنی دیر میں سماہرا نے ملازمہ کے ہاتھ کھانا لگنے کا پیغام بھیجوایا۔۔۔تو وہ دونوں لنچ کی نیت سے ہال کی جانب روانہ ہوئے۔۔
ہیو آ سیٹ مس روباب۔۔۔۔۔!!!!!
وہ کرسی دھکیل کر اسکو بیٹھنے کی دعوت دیتے ہوئے بولا۔۔
جسے اس نے مسکرا کر قبول کیا۔۔
جبکہ ملازمہ کا یہ دیکھ منہ کھل گیا تھا۔۔لو بھلا اپنی بیوی کا خیال رکھا نہیں جاتا اور غیر لڑکیوں کی کیسے آو بھگت کر رہا ہے۔۔۔
وہ دل میں سوچتے ہوئے بولی۔۔۔
واو۔۔۔مسٹر حازم آپکی ملازمہ کے ہاتھوں میں تو تو بہت ٹیسٹ ہے۔۔وہ کباب کی پہلی بائٹ لیتے ہوئے بولی۔۔۔
یہ سب ملازمہ نے نہیں میری وائف نے بنایا ہے ۔۔۔وہ مسکرا کر جواب دیتے ہوئے بولا۔۔۔
جبکہ اس کی بات سن روباب کو نوالہ اپنے حلق میں پھنستا محسوس ہوا۔۔۔اس کی مسکراہٹ یکدم سمٹی تھی۔۔۔
جسے انجانے میں حازم بھی نوٹ مر چکا تھا۔۔۔
وہ اسے خود پر غصہ آ رہا تھا کہ کیا ضرورت تھی وائف کا زکر چھیڑنے کی۔۔۔۔۔
آر یو میرڈ۔۔؟؟؟
وہ اپنی حیرت پر قابو پاتے ہوئے بولی۔۔۔۔
یس۔۔۔۔وہ سنجیدگی سے بولا۔۔
او۔۔کونگریچولیشن !!!
مجھے نہیں پتا تھا ۔۔وہ بھرائی ہوئی آواز کے ساتھ بولی تھی اس کے دل کی دنیا یکدم ویران ہوئی تھی۔ہر چیز سے اس کا دل اچاٹ سا ہو گیا تھا۔۔
بائے دا وے۔۔آپ کی وائف نظر نہیں آ رہیں۔۔
جی۔۔۔وہ اوپر روم میں ہے۔۔۔۔شائد سو رہی ہیں۔۔۔
وہ شرمندگی سے بولا تھا۔۔۔
اس کو سماہرا پر غصہ آ رہا تھا۔۔۔مطلب یہ لڑکی خود کو سمجھتی کیا ہے۔۔۔
اوو۔۔۔اٹس اوکے۔۔۔نو ایشو۔۔۔
Thank you so much for this special and greatful lunch….
(بہت شکریہ اتنے اچھے اور خاص لنچ کے لئیے)
وہ کرسی سے کھڑے ہوتے ہوئے بولی۔۔۔
Oh…ok dear… it’s mine pleasure…
Good bye…
(او۔۔کوئی بات نہیں یہ تو میرا فرض تھا۔۔۔)
ہم گڈ بائے۔۔۔
وہ اپنی گاڑی میں بیٹھے گھر کی جانب روانہ ہو گئی۔۔
______________________
روباب کے جانے کے بعد حازم کمرے میں آیا اور غصے سے سماہرا کی جانب بڑا جو کہ الماری کے کپڑے سیٹ کر رہی تھی۔۔۔
تم۔ سمجھتی کیا ہو خود کو؟
بہت ذیادہ ایٹیٹیوڈ ہے تم میں۔۔۔
وہ اشتعال کے عالم میں اس کا ہاتھ پکڑ کے اپنی جانب گھماتے بولا۔۔۔
آج تمہاری وجہ سے مجھے روباب کے سامنے شرمندگی اٹھانی پڑی۔۔۔
کتنا ایمبیرس فیل کر رہا تھا میں۔۔
کیا ہو جاتا اگر تم تھوڑی دیر کے لئیے نیچے آ جاتیں۔۔۔
تمہیں نظر نہیں لگ جانی تھی۔۔۔۔
مسٔلہ کیا ہے آپ کے ساتھ۔۔۔آپ آج ایک مرتبہ بتا دیں۔۔۔
کبھی آپ کو میری ڈریسنگ کا ایشو ہوتا۔۔
کبھی اپنی ایمج کا۔۔۔
اس لئیے نہیں آئی تھی کہیں آپ کو مجھ جیسی ٹیپیکل
لڑکی کی وجہ سے اپنی ہائی کلاس سوسائٹی میں شرمندگی نا اٹھانی پڑے۔۔۔۔
وہ اس سے اپنا چھڑاتی کمرے سے نکلتی چلی گئی۔۔جبکہ پیچھے حازم غصے سے پیچ وتاب کھاتا رہ گیا۔۔۔
جاری ہے۔۔
نوٹ: بہت مشکلوں سے صرف آپ لوگوں کے لئیے وقت نکال کر لکھا ہے۔۔ائم سوری۔۔۔ایپی نہیں دے سکی۔۔۔کچھ ایشو ہیں گھر پر۔۔سو بہت ذیادہ بزی شیڈیول چل رہا ہے۔۔۔نیکسٹ ایپی سنڈے کے بعد آئے گی۔۔۔سو پلیز نیکسٹ نیکسٹ کمنٹ مت کرنا۔۔
خوش رہیں آباد رہیں۔۔۔۔
Instagram
Copy link
URL has been copied successfully!

🌟 نئی کہانیوں اور ناولز کے اپ ڈیٹس کے لیے ہمارے فیس بک پیج کو فالو کریں! 🌟

کتابیں جو آپ کے دل کو چھوئیں گی

Avatar
Social media & sharing icons powered by UltimatelySocial