قسط 11
نہ جانے کیا سوچ کر وہ آج گھر جلدی آ گیا تھا۔ خضر کو بس اس نے اتنا کہا کہ اسے گھر جانا ہے۔خضر
اس کے سامنے کہاں کچھ بولتا تھا۔
وہ گھر آیا تو گھر لاکڈ دیکھ کر پریشاؿ ہو گیا روح کہاں جا سکتی ہے۔
یقینا پڑوس میں۔ اسے منع بھی کیا تھا اسے کہ وہ کہیں نہیں جائے گی لیکن پھر بھی اس لڑکی نے اس
کی بات نہیں سنی تھی۔
وہ پڑوس میں آیا یہاں کی عورتیں اکثر اس سے بات کرنے کی کوشش کیا کرتی تھی اس نے دروازہ
کھٹکھٹایا تو ایک عورت باہر نکلی اس نے اس سے روح کے بارے میں پوچھا
ہاں بیٹا تمہاری بیوی ہم گئے تھے کل تمہارے گھر تمہاری بیوی بہت پیاری ہے بہت پیاری باتیں کرتی
ہے لیکن وہ یہاں تو نہیں آئی
اس عورت کی جگہ اگر کوئی اور ہوتا جو اصل بات بتانے کی بجائے اتنی لمبی تہمت باندھ رہا ہے تو یار
ؾ اسے گولی مار کے فارغ کر دیتا۔
جی میں بس یہی پوچھنے آیا تھا
یارؾ وہاں سے نکلا اور دوسرے فلیٹ کی طرػ آیا وہ تقریة ساڑھے چار ساؽ سے اس بلڈنگ میں رہ
رہا تھا اور آج تک کسی سے بات نہ کی اس لڑکی کی وجہ سے اسے سب کا دروازہ کھٹکھٹا کھٹکھٹا کر بات
کرنے پر رہی تھی۔
ہاں روح کو دوپہر میں۔ میں نے بلڈنگ سے باہر تکلئے ہوئے دیکھا تھا۔
میں نے پوچھا تھا کیا ہوا ہے تمہیں تو کہنے لگی کے اندر فلیٹ میں گھٹن ہورہی ہے اس لئے باہر پارک
میں بیٹھنے جا رہی ہے وہی ہوگی وہ عورت نے بتایا تو وہ باہر پارک کی طرػ آ گیا۔
لیکن افسوس اسے یہاں پر بھی کوئی نہ ملا۔
کہاں جا سکتی ہے یہ لڑکی نہ گھر میں ہے نہ بلڈنگ میں اور نہ ہی یہاں۔ یہاں کے راستوں کو بھی نہیں
جانتی ہوگی وہ ایسے کیسے منہ اٹھاکے باہر نکل گئی منع بھی کیا تھا میں نے۔
اس نے جلدی سے خضر کو فوؿ ملایا۔
میں پتا کرواتا ہوں ایسے کیسے کہی جاسکتی ہے۔خضر نے کہا۔
جلدی پتہ لگاؤ نجانے وہ لڑکی کہاں چلی جائیگی۔اس بے وقوػ کو منع کیا تھا میں نے فلیٹ سے باہر
مت نکلا۔
یارؾ کو نہ جانے کیوں اس پر بہت غصہ آرہا تھا
یارؾ چھوڑونا اچھا ہی ہے ہماری جاؿ چھوٹ گئی۔یہ بھی تو ہو سکتا ہے اس کو اس کا اصل شوہر مل گیا
ہو اور اس کے ساتھ چلی گئی ہو۔اور اگر ایسا ہوا بھی ہے تو اچھا ہوا ہے وہ کب تک ہمارے ساتھ
رہتی اس طرح کی سیدھی سادھی لڑکی ہمارے ساتھ نہیں چل سکتی آج نہیں تو کل تو اسے چلے ہی
جانا تھا۔
بکواس کرنے کے لیے نہیں کہا ہے میں نے جو کہا ہے وہ کرو اس لڑکی کا جلد سے جلد پتہ کر کے مجھے
دو وہ غصے سے دھاڑا تھا۔
اسے ہوش آیا تو اپنے آپ کو ہسپتاؽ میں پایا اس کے قریب ایک ڈاکٹر اور دو پولیس والے تھے اؿ
میں سے ایک وہی پولیس والا تھا جو اس آدمی سے باتیں کر رہا تھا۔
پہلے دوسرے پولیس والے نے اس سے کچھ پوچھنے کی کوشش کی۔
لیکن وہ نہ جانے عربی میں کیا بوؽ رہا تھا روح کو تو ایک لفظ بھی سمجھ میں نہ آیا۔
پھر دوسرا آدمی بولا آپ کہاں سے ہیں آپ عربی جانتی ہیں۔
شاید اسے دیکھ کر اسے اندازہ ہو چکا تھا کہ وہ پاکستانی ہے۔
اس نے نا میں گردؿ ہلائی۔تو سامنے کھڑا یونیفارؾ میں انسپکٹر سمجھ چکا تھا کہ وہ عربی نہیں جانتی لیکن
اردو میں اس کی بات سمجھ رہی ہے
کہاں سے ہیں آپ۔۔۔؟
یہاں کس کے ساتھ رہتی ہیں۔۔۔۔؟
آپ بے ہوش ہو گئی تھی ہم آپ کو ہسپتاؽ لائے ہیں۔لیکن پریشاؿ ہونے کی ضرورت نہیں ہے
آپ ہمیں اپنے ایڈریس بتائیں ہم آپ کو آپ کے گھر باحفاظت چھوڑ آئیں گے۔
صارؾ نے تحمل سے اس سے بات کی۔
وہ آدمی مرگیا کیا۔۔۔۔؟
روح کے ذہن میں ابھی تک اس آدمی کی لاش گھوؾ رہی تھی جو اس کے سامنے مر گیا
جی ہاں شاید اس کی زندگی اتنی ہی تھی صارؾ ذرا سا مسکرایا تھا۔
کیا انساؿ ایسے ہی مر جاتا ہے۔۔۔؟ روح نے بہکے بہکے لہجے میں کہا
اس کے معصوؾ سے چہرے کو دیکھا صارؾ پھر بےساختہ مسکرایا
جب موت آئی ہو تو وہ وجہ یہ طریقہ نہیں دیکھتی۔انساؿ کیسے مرتا ہے اس کی روح کیسے نکلتی ہے یہ
اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا۔ اب ہم نے بھی سوچا تھا ہم اس آدمی کو گرفتار کرکے اپنے ماحوؽ کو
گناہوں سے پاک کریں گے لیکن ایسا نہ ہوسکا۔اس سے پہلے کہ ہم اس آدمی کو گرفتار کرتے اللہ نے
اسے اپنے پاس بلا لیا ۔
اب آپ ہمیں اپنا ایڈریس بتائیں ہم آپ کو آپ کے گھر چھوڑ آتے ہیں۔
صارؾ نے جیسے بات ختم کرنا چاہی۔
ایڈریس۔مجھے تو ایڈرس نہیں پتا مجھے تو یہاں آئے ہوئے ابھی صرػ تین دؿ ہوئے ہیں۔ روح نے
اٹھ کر بیٹھتے ہوئے کہا
ٹھیک ہے کوئی بات نہیں آپ بتائیں کہ کس کے ساتھ رہتی ہیں ہم آپ کو اؿ تک پہنچا دیں گے
۔اس ملک کی پولیس کو عاؾ آدمی کے ساتھ سخت لہجے میں بات کرنے کی اجازت نہ تھی
میں اپنے شوہر کے ساتھ رہتی ہوں۔اس نے جلدی سے بتایا نہ جانے کیا وقت ہوا تھا یارؾ گھرآ چکا
ہوگا نہ جانے کتنے وقت سے وہ گھر سے غائب ہے۔
اس نے پریشانی سے سوچا جبکہ نظروں میں ابھی تک اس شخص کی لاش گھوؾ رہی تھی۔
آپ اپنے شوہر کا ناؾ بتائیں۔صارؾ نے نرمی سے کہا۔
ڈیوؽ۔اسے ناؾ لیتے ہوئے عجیب سا لگا کیا سوچے گا یہ پولیس والا اس کے شوہر کا ناؾ کتنا عجیب ہے
جبکہ سامنے کھڑے پولیس والے نے واقع ہی حیرت کا مظاہرہ کیا تھا۔
ڈیوؽ۔ خیر میں تو ایک ہی ڈیوؽ کو جانتا ہوں اپنے جانے کس کے بارے میں بات کر رہی ہیں آپ
کیا مجھے اؿ کے بارے میں مزید کچھ معلومات دے سکتی ہیں۔
صارؾ نے اپنی سوچ کو جھٹلا کر پھر سے نرمی سے پوچھا
اؿ کے بارے میں زیادہ تو نہیں جانتی مگر وہ جہاں پر کاؾ کرتے ہیں اور اؿ کے ساتھ خضر بھائی
شارػ بھائی اور لیلیٰ بھی ساتھ میں کاؾ کرتے ہیں۔
اس نے سامنے کھڑے انساؿ کو ایک اور جھٹکا دیا تھا
صارؾ کے لئے یقین کرنا بہت مشکل تھا۔
لیکن پھر بھی اس لڑکی کو اس طرح سڑک پر تو نہیں چھوڑ سکتا تھا خضر لیلیٰ شارػ کو وہ جانتا تھا۔
کیا وہ جو کچھ سوچ رہا ہے وہی تھا یا کچھ اور وہ بُری طرح الجھتے ہوئے اٹھ کر باہر نکل گیا
خضر نے ہر جگہ پتہ کروا لیا تھا وہ کہیں بھی نہیں تھی اسے اصل بات سمجھ میں نہیں آرہی تھی۔
آخر یارؾ اتنا پریشاؿ کیوں تھا اسے کیا مطلب تھا اس لڑکی سے اچھا ہی تھا جو اس سے جاؿ چھوٹ
رہی تھی لیکن یارؾ پاگلوں کی طرح اس کا ہر طرػ پتہ کروا رہا تھا۔
یارؾ نے ہر جگہ اپنے آدمی لگا دیے تھے۔
جو کہ روح کو ڈھونڈنے میں مصروػ تھے۔
جبکہ لیلیٰ بہت پرسکوؿ ہو کر بیٹھی تھی۔ وہ بہت خوش تھی کہ جیسے وہ راستے سے ہٹانے کی کوشش کر
رہی ہے وہ اپنے آپ ہی چلی گئی۔
سب نے یہی کہا تھا کہ اچھا ہی ہے کہ اس کی جاؿ چھوٹ گئی وہ اس لڑکی کو کب تک سںیھ آالتے۔
آج نہیں تو کل اس نے چلے ہی جانا تھا۔
لیکن یارؾ کو نا جانے کیا مسئلہ تھا جو ہر طرػ اس لڑکی کے بارے میں پتہ کروا رہا تھا۔
اور کسی میں اتنی ہمت بھی نہ ہو رہی تھی کہ اس کے قریب جا کر اس سے وجہ پوچھتے کیوں کہ اس وقت وہ اتنے غصے میں تھا۔
کہ اس کے قریب جانے کی ہمت کسی میں نہ تھی۔
ایک بات تو کلیئر تھی کہ اب اگر وہ اسے مل گئی تو وہ روح کو جاؿ سے مار دے گا۔
اؿ لوگوں نے پہلی بار یارؾ کو کسی کے لیے اتنا پریشاؿ ہوتے دیکھا تھا۔
لیکن اس کے باوجود بھی وہ یارؾ کی پریشانی کی وجہ کو سمجھ نہیں پائے تھے
جی ہاں یہی میرے شوہر کے کاؾ کرنے کی جگہ ہے آپ مجھے بالکل ٹھیک جگہ پر لائے ہیں روح نے خوشی سے چہکتے ہوئے کہا۔
ورنہ اس سے پہلے تو وہ اتنی پریشاؿ تھی کہ نہ جانے وہ اس تک پہنچ بھی پائے گی یا نہیں۔
آئیں میں آپ کو اندر تک چھوڑ دیتا ہوں صارؾ نے کہا۔
نہیں تھٹپکئو آپ نے میرے لئے اتنی پریشانی اٹھائی اب میں چلی جاؤں گی۔
وہ ا سے مزید پریشاؿ نہیں کرنا چاہتی تھی
نہیں پریشانی کیسی یہ تو ہماری ذمہ داری ہے صارؾ کے لبوں پر ایک عجیب سی مسکاؿ تھی۔
آئیے میں آپ کو آپ کے شوہر کے حوالے کرکے ہی جاؤں گا۔
وہ مسکراتے ہوئے آگے بڑھا جب کے اس کے دماغ میں بس ایک ہی بات تھی جتنی معصوؾ یہ لڑکی
بننے کی کوشش کر رہی ہے اتنی ہے نہیں۔
ڈیوؽ کی بیوی اتنی معصوؾ ہو ہی نہیں سکتی۔یہ لڑکی پچھلے تین گھنٹے سے اسے بےوقوػ بنا رہی تھی اور وہ بنا جا رہا تھا۔
اور اگر نہیں تو یقینا یہ لڑکی جھوٹ بوؽ رہی تھی۔
جو بھی تھا ابھی سے پتہ چل ہی جانا تھا۔
وہ ہاؽ کا دروازہ کھوؽ کر اندر داخل ہوا اور ساتھ میں اس کے لئے بھی دروازہ کھولا۔
جبکہ ہاؽ میں صارؾ کو داخل ہوتے دیکھ کر یارؾ کو بہت غصہ آیا اس وقت وہ اس کی شکل تو ہرگز
نہیں دیکھنا چاہتا تھا۔
لیکن جب اس کے پیچھے روح کو دیکھا تو غصہ کنٹروؽ کرنا مزید مشکل ہو گیا۔
وہ تیزی سے آگے بھرا اور صارؾ کے پیچھے سے روح کا بازو کھینچ کر آگے کیا اور بنا سوچے سمجھے درا در چارپانچ تھپڑوں سے اس کا منہ لال کر دیا۔
کس کی اجازت سے تم نکلی تھی فلیٹ سے میں نے منع کیا تھا نا۔ اس کا منہ اپنے ہاتھ میں دبوچے غصے
سے پھنکارا تھا۔
جب کہ روح نے تو سوچا بھی نہیں تھا کہ اس کے ساتھ کچھ ایسا ہونے والا ہے۔
ہاؽ میں سناٹا چھا چکا تھا۔یہ تو طے تھا کہ یارؾ اسے بخشنے والا نہیں ہے لیکن سب کو یہی لگا تھا کہ یارؾ ایک گولی کا استعماؽ کرے گا۔
می۔۔۔۔ میں۔۔۔۔ روح نے بمشکل کچھ بولنے کی کوشش کی
ہاتھ پیر بری طرح سے کانپ رہے تھے وہ پہلے ہی گھبرائی ہوئی تھی لیکن یارؾ کے رویے نے اس کی
روح تک ہلا دی۔
یہ تمہاری پہلی اور آخری غلطی تھی۔اس نے جھٹکے سے اس کا منہ چھوڑتے ہوئے اسے دور پھینکا وہ جا کر دیوار سے لگی۔
اور وہیں زمین پر بیٹھتی چلی گئی۔
جب کہ صارؾ اپنے سامنے یہ کروائی ہوتے دیکھ کر حیراؿ پریشاؿ کھڑا تھا۔
جبکہ یارؾ اب ریلیکس لگ رہا تھا۔
آپ کے یہاں تشریف لانے کی وجہ جاؿ سکتا ہوں اس نے غصے سے صارؾ کی طرػ دیکھا۔
وہ یہ لڑکی بے ہوش ہو گئی تھی اس نے کہا کہ تمہاری بیوی ہے تو میں اسے تمہارے پاس چھوڑنے
آیا تھا۔ کیا یہ سچ میں تمہاری بیوی ہے صارؾ نے بے یقینی سے پوچھا۔
ہاں یہ لڑکی میری بیوی ہے۔اور تم اس لڑکی سے کم ازکم دس فٹ کی دوری پر رہوگے۔ اب تم جا سکتے ہو تم اپنی ڈیوٹی کر چکے ہو۔
اس نے غصے سے اس کی طرػ دیکھتے ہوئے کہا۔
تم نے شادی کب کی۔۔۔۔؟
صارؾ کا بھی مزید تشویش کرنے کا ارادہ تھا
سوری میں تمہیں انوائٹ کرنا بھوؽ گیا۔ یارؾ نے جیسے بات ختم کی تھی۔
مطلب تم نے سچ میں شادی کی ہے کیایہ سچ میں تمہاری بیوی ہے وہ اپ بھی بے یقینی سے بوؽ رہا تھا
واپسی کا راستہ اس طرػ ہے یارؾ نے ہاؽ کے مین گیٹ کی طرػ اشارہ کیا۔
مطلب صاػ تھا کہ وہ اس سے مزید کوئی بات نہیں کرنا چاہتا۔
لیکن اس کے باوجود بھی صارؾ وہاں سے نہیں گیا۔
جبکہ خضر اور شارػ کو لگا تھا کہ وہ صارؾ کو سچ بتائے گا۔ یہ لڑکی اس کی بیوی نہیں تھی وہ صرػ غلط فہمی کی بنا پر اؿ تک پہنچی تھی وہ کیوں اس سے جھوٹ بوؽ رہا تھا۔
یارؾ نے ایک نظر ہاؽ میں کھڑے ہر انساؿ پر ڈالی اور پھر دیوار سے چپکی بیٹھی روح کو دیکھا جو
مسلسل رو رہی تھی۔
وہ تیز تیز قدؾ اٹھاتا اس کے قریب آیا اور اس کا بازو پکڑ کر گھسیٹتے ہوئے وہاں سے لے گیا۔
جبکہ اب صارؾ کے ساتھ باقی سب بھی بے یقینی سے انہیں جاتے ہوئے دیکھ رہے تھے
گاڑی میں بھی وہ مسلسل روتی رہی یارؾ نے ایک لفظ بھی نہ کہا اور اسے گھسیٹا ہوا فلیٹ کے اندر لا کرپٹکا۔
گر تمہیں یہاں فلیٹ میں گھٹن ہو رہی تھی تمہیں مجھے بتانا چاہیے تھا باہر کیوں نکلی۔۔۔۔؟
وہ بالکل اس کے قریب کھڑا پوچھ رہا تھا۔
مجھے۔۔۔۔ لل۔ ۔۔لگا آآآآپ۔۔۔۔۔۔ ککک۔ کے۔۔۔۔۔۔۔۔ آآآآنے سس۔ ۔ے پہل۔ پہلے۔۔۔
ؐپہلی اور آخری غلطی تھی میں آخری بار بتا رہا ہوں۔
اگر اب تم اس فلیٹ سے باہر نکلی تو میں تمہاری ٹانگیں توڑ دوں گا۔
اپنے پیروں پے کبھی چل بھی نہیں پاؤگی باہر نکلنا تو دور کی بات۔۔ وہ غصے سے اس کے منہ پر پھنکارا تھا
سششش۔ ۔سورررری۔ وہ با مشکل بولی۔
جبکہ یار ؾ اپنے کمرے میں جا چکا تھا۔
کافی دیر اپنے کمرے میں رہنے کے بعد وہ شاور لے کر باہر آیا تو روح یہاں کہیں نہیں تھی۔
مین گیٹ کھلا تھا۔
مطلب کے اس سب کے باوجود وہ پھر سے کہیں چلی گئی۔
وہ تیزی سے مین گیٹ کی طرػ آیا لیکن وہاں پر روح کی چپل پڑی دیکھی۔
ایک چپل یہیں پڑی تھی وہ ایک چپل پہن کر تو جانے سے رہی
وہ دروازہ ایسے ہی کھلا چھوڑ کر روح والے کمرے کی طرػ آیا۔
تو اندر سسکیوں کی آواز آرہی تھی۔
وہ اپنے کمرے میں تھی۔وہ پلٹا مین ڈور بند کیا اور کچن میں آیا
سوچا فلج آاؽ کچھ ہلکا پھلکا سا ہی بنا لے۔ لیکن فریج کھولا تو وہاں کھانا آلریڈی بنا ہوا تھا شاید وہ کھانا بنا کر کہیں باہر نکلی تھی۔
کل باتوں باتوں میں اس نے پوچھا تھا کہ آپ کو بریانی پسند ہے۔ اب اسے سمجھ میں آیا کہ اس نے
کیوں پوچھا تھا۔
اس کا ڈمپل نمایاں ہوا۔کھانا گرؾ کر کے اس نے ٹرے میں رکھا اور روح کے کمرے میں لایا۔
کمرہ اندھیرے میں ڈوبا ہوا تھا۔
اس نے لائٹ جلائی تو دیکھا وہ کونے میں بیٹھی رو رہی تھی۔
وہ آہستہ سے اس کے قریب آ کر زمین پر بیٹھا اور ٹرے اس کے سامنے رکھا۔
جانتی ہو روح میں پچھلے بیس ساؽ سے اس ملک میں رہ رہا ہوں آج تک میں اس کی گلیوں کو نہیں
سمجھ پایا میں کیسے ماؿ لوں کہ فقط تین دؿ میں تم اس ملک کو سمجھ چکی ہو مجھے بتائے بنا مجھ سے پوچھےایسے ہی کہیں نکل گئی۔
تمہیں اندازہ بھی ہے پچھلے پانچ گھنٹے سے میں کتنا پریشاؿ تھا۔
جتنے زندگی کے دؿ نہیں دیکھی تم نے اتنے دشمن ہیں شہر میں میرے۔کہاں سے لاتا میں تمہیں
کہاں سے ڈھونڈ تا روح۔
وہ آہستہ آہستہ اس کے پاس بیٹھا بوؽ رہا تھا۔
پچھلے پانچ گھنٹے سے میں نے بس یہ ایک بات سوچی ہے اگر تمہیں کچھ ہوگیا تو۔ روح یہ ملک جیسا دکھتا ہے ویسا نہیں ہے
یہ سب کچھ دکھاوا ہے یہ اصل کچھ بھی نہیں۔یہاں ہر انساؿ کے دو چہرے ہیں۔ روح نے سر اس
چہرہ اٹھا کر اس کی طرػ دیکھا۔
اس کے ہاتھوں کے نشاؿ اس کے چہرے پر واضح تھے۔
روح اگر تم نے دوبارہ ایسی غلطی کی نہ تمہیں دوبارہ تم پہ ہاتھ اٹھانے سے گریس نہیں کروں گا۔
لیکن مجھے یقین ہے کہ تم دوبارہ ایسا نہیں کرو گی۔میں جلدی ہی تمہارے لئے کوئی اور گھر کا انتظاؾ کر
دوں گا۔
اب رونا دھونا بند کرو یہ ناراضگی ختم کرو اور کھانا کھاؤ۔
روح نے تو سوچا بھی نہیں تھا کہ کوئی اسے اتنے پیار سے منائے گا اس کے اتنے پیار سے بات کرنے
پر روح کو پھر سے رونا نے لگا۔
اور وہ ایک بار پھر سے پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی۔ لیکن اس بار اپنے ہاتھوں میں منہ چھپاکر نہیں بلکہ
یارؾ کے سینے میں سر دے کر۔
آیم سوری میں آئندہ ایسا نہیں کروں گی۔ وہ روتے ہوئے بولی۔
جب کہ اسے اپنی باہوں میں بھرے اپنے سینے سے لگائے یارؾ کاظمی بھوؽ چکا تھا کہ وہ کوؿ ہے