قسط 10
آرین کہاں جا رہے ہو اس وقت
وہ تیار ہوکر سیڑھیاں اترنے لگا جب ملک صاحب نے پوچھا
ڈیڈ عیان کے بھائی کی انگیجمینٹ ہے وہی جا رہا تھا آپ نہیں چلوگے
وہ آستین کے بٹن لگاتے ہوئے بولا
نہیں تم جاؤ۔۔۔۔ اور میری مانو تو اپنے لیے بھی کوئی اچھی سے لڑکی دیکھ کر ۔۔۔۔۔۔۔۔
او ڈیڈ پلیز۔۔۔۔۔۔۔ آپ پھر سے شروع مت ہو جانا ۔۔۔۔۔۔میں بہت تھک گیا ہوں۔۔۔۔۔۔ابھی اپنا کیس نہیں لڑ سکتا ۔۔۔۔بعد میں بات ہوگی بائے۔۔۔۔۔۔
وہ اُن کی بات کاٹ کر بولا اور بنا رکے باہر نکل گیا ملک صاحب نے تاسف سے سر ہلایا
وہ اپنے لائٹ اورنگ شرٹ کی کالر ٹھیک کرتا گاڑی میں آ بیٹھا اور گاڑی سٹارٹ کی تب اُسکا موبائل بجنے لگا فون اٹھا کر دو تین منٹ بات کرنے کے بعد اُسنے موبائل سائڈ سیٹ پر رکھ دیا اچانک اُسکے ذہن میں مہک کی آواز گونجنے لگی اُسکی باتیں اُسکا رونا سب کچھ
اُسنے دوبارہ فون نہیں کیا ۔۔۔۔۔۔شاید اُسے غصّہ آگیا تھا۔۔۔۔۔۔ یا ہوسکتا ہے اُسے پتا چل گیا ہو کے میں وہ نہیں ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جو بھی ہے عجیب لڑکی تھی ۔۔۔۔۔
وہ اُسکے بارے میں سوچتا ہوا احمد ولا پہنچا جہاں عیان اپنے دوستو کے ساتھ باہر ہی اُسکا منتظر تھا
Welcome sir thank you so much for coming
عیان نے آگے بڑھتے ہوئے کہا اور اسے ساتھ لیے اندر آیا اور باری باری سب سے ملوایا
******************************
وہ پریشان سی اپنے خوبصورت ہاتھوں سے اپنا لائٹ بلیو لہنگا سمبھالتی گھوم رہی تھی جس پر ہمرنگ گھٹنوں تک آتی کرتی اور بلیک خوبصورت دوپٹہ لیا ہوا تھا کاجل سے سجی بڑی بڑی آنکھیں اور خوبصورت لگ رہی تھی
مہک کیا ہوا تم کیا ڈھونڈ رہی ہو
نہال وہاں آیا اور اُسے پریشان دیکھ کر پوچھا
نہال۔۔۔۔۔ میری پایل نہیں مل رہی ہے پتا نہیں کہاں گر گئی
اُسنے چہرے سے بال ہٹاتے ادھر اُدھر نظریں دوڑاتے ہوئے کہا
تو جانے دو کب تک یوں ڈھونڈتی رھوگی چھوڑو دوسری لے لینگے ابھی چلو فوٹو سیشن ہو رہا ہے
نہال وہ میری فیوریٹ پایل تھی دادی والی ۔۔۔ ۔میں وہاں دیکھ کر آتی ہُوں
اُسنے ایک ٹیبل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا جہاں وہ کچھ دیر پہلے تھی نہال تاسف سے سر ہلاتا دوسری جانب چلا گیا
کہاں چلی گئی ۔۔۔۔۔۔۔
وہ ٹیبل کے اطراف گھومتی ہوئی پایل ڈھونڈنے لگی اس پاس بھی نظریں گھومتی لیکن نہیں ملی ٹیبل کے نیچے دیکھنے کے لیے چار قدم پیچھے گئی تو فون پر بات کرتے آرین سے بری طرح ٹکرائی جی ہاں آرین ملک سے۔۔۔۔۔۔۔
وہ جوس کا گلاس ہاتھ میں لیئے فون پر بات کرتا دوسری طرف جا رہا تھا جب مہک آکر اس سے ٹکرائی گلاس کا سارا جوس اُسکے کپڑے خراب کر گیا
او تیری۔۔۔۔۔
اُسنے زبان دانتوں تلے دبائی
آئی ایم سوری۔۔۔۔۔۔ وہ میں اپنی پایل ڈھونڈ رہی تھی ٹیبل کے نیچے دیکھ رہی تھی پتا ہی نہیں چلا کہ پیچھے کوئی ہے۔۔۔۔۔۔ آئے ایم سو سوری ۔۔۔۔۔۔۔میری وجہ سے آپکے کپڑے خراب ہو گئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مہک۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ ہمیشہ کی طرح اپنی رفتار میں بول رہی تھی جب آرین نے دھیمی آواز میں کہا اُسکے چہرے پر ہمیشہ کی طرح مسکراہٹ نہیں بلکہ آنکھوں میں سنجیدگی تھی
آپ ۔۔۔۔۔۔۔میرا نام کیسے جانتے ہیں
مہک نے حیرت سے پوچھا لیکن وہ کچھ نہیں بولا خاموشی سے زمین کو دیکھنے لگا
سوری۔۔۔۔۔۔۔میں نے آپکو پہچانا نہیں آپکا نام کیا ہے
مہک نے مسکراتے ہوئے پوچھا آرین نے اُسکی آنکھوں میں دیکھا بڑی بڑی خوبصورت آنکھیں جن میں معصومیت کے ساتھ کچھ حیرت تھی
آرین ۔۔۔۔۔۔آرین ملک
وہ کہہ کر بنا رکے آگے بڑھ گیا
آرین ملک۔۔۔۔۔۔۔مطلب وہ۔۔۔۔۔۔۔۔آرین ملک
وہ خود سے بڑبڑاتے ہوئے سوچنے لگی
او تیری۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ کیا کیا میں نے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پھر سے
اُسنے ندامت سے سوچا
مہک تم یہاں کیا کر رہی ہو چلو نہ
مدیحہ اُسے پکارتی ہوئی آئی
مدی وہ۔۔۔۔۔۔۔۔
کچھ نہیں تم فوراً میرے ساتھ چلو ابھی۔۔۔۔۔۔ باقی سب بعد میں
اُسکی کُچھ سنے بنا مدیحہ اُسے کھینچتی اپنے ساتھ لے گئی اُسنے مڑ کر دیکھا لیکن وہاں کوئی نہیں تھی آرین جا چکا تھا پہلی غلطی کی معافی تو نہیں لیکن ایک اور غلطی ضرور کرلی تھی اُسنے۔۔۔
آرین نے بلکل اُمید نہیں کی تھی کی اُسکی ملاقات یوں مہک سے ہو جائیگی اسلیئے وہ حیران تھا لیکن اُسکی آواز وہ ایک پل میں پہچان گیا تھا کیسے یہ وہ خود نہیں جانتا تھا لیکن وہ اُلجھ گیا تھا کُچھ دیر وہاں رہنے کے بعد وہ سب سے معزرت کرتا وہاں سے چلا آیا
*******************************
آرین۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ روم میں اندھیرا کیے بیٹھا سگریٹ پی رہا تھا ملک صاحب کی آواز پر ہڑبڑا کر سیدھا ہوا سگریٹ بجھا کر سائڈ پر پھینکا اور سیدھا ہوکر بیٹھ گیا
ملک صاحب اندر آئے اور اُسکے قریب بیڈ پر بیٹھ گئے
کیا ہوا اب تک سوئے کیوں نہیں
انھونے سنجیدگی سے پوچھا
کچھ نہیں ڈیڈ بس نیند نہیں آرہی
۔
وہ اپنے پیروں پر نظریں جمائے دھیمی آواز میں بولا
مام کی یاد آرہی ہے
انھونے اسکے چہرے پر نظریں جمائے کہا
آپکو کیسے پتا
اب اگر ہر وقت ہنستا بولتا اپنی تعریف آپ کرتا آرین ملک یوں آدھی رات کو اندھیرے کمرے میں گم سم سا ہاتھ میں لیڈیز گھڑی پہنے بیٹھا ہو تو اسکا اور کیا مطلب ہو سکتا ہے
اُسنے اپنی کلائی کو دیکھ کر مسکراتے ہوئے آنکھیں گھمائی گھڑی نکال کر سائڈ پر رکھی اور اُن کا ہاتھ اپنے دونوں ہاتھوں میں لیا
ڈیڈ آپ نے مجھے مام کی کمی کبھی محسوس نہیں ہونے دی۔۔۔۔۔ آپ میری ماں ہو میرے ڈیڈ ہو میرے دوست گائیڈ سب کچھ ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔اگر آپ نہیں ہوتے تو میں کچھ بھی نہیں ہوتا
Your the best dad in the world
وہ کسی بچے کی طرح اُنکے سینے سے لگ کر بولا
Your the best son in the world
انھونے اسکے بالوں میں ہاتھ پھیرا
بس کرو اب اگر کسی کو پتہ چل گیا کہ دا گریٹ آرین ملک اتنا اِموشنل انسان ہے تو کیا عزت رہ جائیگی
وہ مسکراتے ہوئے اُن سے الگ ہوا
رات بہت ہو گئی ہے سو جاؤ گڈ نائٹ
انھونے اٹھتے ہوئے کہا آرین نے سر اثبات میں ہلا دیا ملک صاحب چلے گئے وہ بھی لائٹ بند کرکے لیٹ گیا