مہرو انساء

afsanvi

🌟 نئی کہانیوں اور ناولز کے اپ ڈیٹس کے لیے ہمارے فیس بک پیج کو فالو کریں! 🌟

قسط 2

وائٹ شلوار قمیض میں کھڑی بالوں کی چٹیاں کی ہوئی۔کالی بڑی بڑی۔آنکھوں میں کاجل لگائے سر پہ دوپٹہ لیے وہ شیشے میں خود کو دیکھ کے مسکرائی کہ اتنے میں اس کو شور کی آواز آئی وہ جلدی جلدی کمرے سے باہر گئی اور جب ٹی وی لونچ میں پہنچی تو سامنے کا منظر دیکھ کے حیران رہ گئی ۔
ایک لڑکی آغا جان کے سامنے گڑگڑاتے ہوئے کہ رہی تھی۔ آغا جان میں اس سے شادی نہیں کر سکتی میں کسی اور کو پسند کرتی ہو۔ ہمارے گاؤں میں کسی لڑکی کی شادی اس کی برادری کے باہر نہیں ہوئی کیونکہ یہ میرے اصولوں کے خلاف ہے اور اگر تم نے شادی نہ کی تو تمہیں اپنے باپ کو کھونا پڑے گا۔
آغا جان نے۔اس لڑ کی پر اتنا بھی ترس نہ کھایا۔ نہیں آپ میرے ابو کے ساتھ کچھ نہ کیجیے گا آپ جس سے کہیں گے میں اس سے شادی کر لوں گی۔ لڑکی پریشان ہوتی ہامی بڑھنے لگی۔
تمہارا دماغ تو خراب نہیں ہے ان کی وجہ سے تم اپنے باپ سے بھی زیادہ عمر کے شخص سے شادی کرنا کے لیے مان گئی مجھے افسوس ہے کے آج تک آپ کوئی بھی۔اچھا فیصلہ نہ کر سکے ان لوگوں نے آپ کو اپنا سربراہ چنا اور آپ ان پر ذرا بھی ترس نہیں کھاتے۔ مہرو آغا جان کے سامنے۔آتے ہوئے کہنے لگی۔
کے تبھی ٹی وی لاؤنچ پہ ایک زوردار تھپڑ کی۔آواز آئی۔ مہرو کی آنکھوں سے آنسو گرنے لگے اور سب کھڑے لوگ حیران رہ گئے۔ تہمینہ بیگم اپنی بیٹی کی زبان کو لگام دیجیے کچھ زیادہ ہی چلنے لگی۔ آغا جان نے۔تہمینہ سے کہا جو ان کی آواز سن کے ڈر گئی۔
وہ اپنے کمرے میں بیٹھی نہ جانے کب سے رو رہی تھی جب تہمینہ کمرے میں ناشتہ لے کے آئی۔ناشتہ کر لو۔ تہمینہ نے کہا۔ آئیے آئیے آپ کو اپنے سسر کی خدمت سے فرست مل گئی اماں میں آپ کو بتا رہی ہو آپ جتنی مرضی خدمت کر لیں آپ کو آغا جان کی جائیداد سے ایک پھوٹی کوڑی نہیں ملے گی۔ مہرو نے تہمینہ سے بولا۔ اے لڑکی چپ ہو جا میں تیری ماں ہو اور یہ کس لہجے میں بات کررہی۔ تہمینہ غصے میں کہنے لگی۔
آپ کو میری ماں نہیں ہو نا چاہیے تھا اپنی سسر کی غلام ہونا چاہیے تھا جب انہوں نے مجھے تھپڑ مارا آپ کو میرے لیے آواز اٹھانی چاہیے تھی مگر نہیں آپ ان کے سامنے کیسے زبان کھولتی۔ مہرو نے سارا کا سارا غصہ اپنے ماں پہ نکالا۔ تبھی بی اماں اند آئی کہتے ہوئے۔
کیا ہوا میری لاڈو کو۔ بی اماں آپ بھی بلکل اپنے شوہر کی طرح ہے ہر کوئی صرف انہی کی بات مانتا ہے۔ مہرو نے بی اماں کو بھی نہ چھوڑا۔ تہمینہ تو جا میں کرواتی ہو اسے ناشتہ۔ بی اماں نے تہمینہ سے کہا جو کب سے خاموش تھی۔ جی۔ تہمینہ کہتی چلی گئی۔ کیوں غصے میں ہے۔ بی اماں نے پوچھا ۔ آپ کے شوہر نے مجھے دس نوکروں کے سامنے کھینچ کے تھپڑ لگایا اور میں غصہ بھی نہ ہو۔ مہرو نے منہ بناتے ہوئے کہا۔ تیرے آغا جان کے اپنے کچھ اصول ہیں اور ہم ان کے اصولوں کے خلاف نہپں جا سکتے میں پہلے اپنے ایک بیٹے کو کھو چکی ہوں اب کسی اور کھونے کی ہمت نہیں۔ بی اماں پچھتاوے سے بولی۔
اچھا اچھا ایک تو آپ بہت جلدی اموشنل ہو جاتی ہے چلیں کھلائیں اپنے ہاتھوں سے۔ مہرو منہ کھولتے ہوئے بولی۔ تو بی اماں مسکراہتے ہوئے مہرو کو اپنے ہاتھ سے کھلانے لگی۔ بس کریں بیگم کل سے آپ تیاریوں میں لگی ہیں ابھی بیٹا آیا نہیں اور اپنے شوہر کو بھول گئی۔
آغا فیصل شاہدہ کو کہنے لگی۔ ایسی کوئی بات نہیں میرا بیٹا سات سال بعد واپس آرہا ہےشاہدہ انہیں مسکراہتے ہوئے بتانے لگی۔ اچھا آپ یہی بیٹھیں بس مہر کی پسند کے کھانے بتا کے آتی ہوں شاہدہ کہتی چلی گئی اور فیصل اپنی بیوی کی تیاریوں سے مسکراہنے لگے۔
مہرو باجی مہرو باجی۔ سکینہ مہرو کے کمرے میں آتے ہوئے کہنے لگی۔ کیا ہے سکینہ مجھے تمہارے کسی چاچا کی بیٹی کی شادی یا کوئی دکھڑا نہیں سننا۔ مہرو کتابوں میں نظریں جھکائیں کہنے لگی۔ ارے نہیں مہرو باجی بات سچ میں بہت حیرانگی والی ہے آپ سن کے حیران ہو جائیں گی۔ سکینہ نے بولا۔ مجھے کوئی انٹرسٹ نہیں ہے سیکنہ تمہاری شادی کے قصے سننے میں۔ مہرو اکتا کر کہنے لگی۔ نہ باجی میں آپ کو بتانی آئی تھی کے کل مہر بابا آرہے ہیں۔ سکینہ نے اسے بتایا۔ مہرو نے یکدم اس کی طرف دیکھا۔ تمہیں کس نے بتایا۔ مہرو نے فوراً پوچھا۔ لے بتانا کس نے ہے اپنے کانوں سے سن کے آئی ہوں شاہدہ بیگم پورا گھر صاف کروارہی تھی اور پھر مہر بابا کے پسندیدہ کھانوں کا بھی کہ رہی تھی۔ سکینہ نے اسے پوری بات بتائی۔
مہرو کے دل کی دھڑکن عام سے زیادہ تیز چلنے لگی اسے لگا وقت تھم سا گیا ہے اس کی دعائیں قبول ہونے والی ہیں ۔ کھانے میں آج نمک زیادہ ہے ۔ آغا جان سنجیدگی سے کہا جہاں تہمینہ آغا جان کے کہنے سے ڈری میرا بس چلے میں کھانے میں زہر ڈال کے کھلا دوں آپ کواور وہی مہرو دل میں کہنے لگی۔ ایسی نہیں سوچتے دادا ہے۔ ابراہیم نے مہرو کے کان میں سر گوشی کی۔ تم چپ کر کے کھانا کھاؤ۔ مہرو نے اسے غصے میں کہا تو وہ دوبارہ کھانا کھانے میں مصروف ہو گیا ۔ایک تو اسے میرے دل کی ساری باتیں کیسے پتا چل جاتی ہیں اللہ تعالی سوری۔ مہرو دل میں کہتی کھانا کھانے لگی۔
Instagram
Copy link
URL has been copied successfully!

🌟 نئی کہانیوں اور ناولز کے اپ ڈیٹس کے لیے ہمارے فیس بک پیج کو فالو کریں! 🌟

کتابیں جو آپ کے دل کو چھوئیں گی

Avatar
Social media & sharing icons powered by UltimatelySocial